أبو عبدالبر عبدالحی الحمیدی
خوش آمدید!
ترمیم(?_?)
السلام علیکم! ہم امید کرتے ہیں کہ آپ اُردو ویکیپیڈیا کے لیے بہترین اضافہ ثابت ہوں گے۔
یہاں آپ کا مخصوص صفحۂ صارف بھی ہوگا جہاں آپ اپنا تعارف لکھ سکتے ہیں، اور آپ کے تبادلۂ خیال صفحہ پر دیگر صارفین آپ سے رابطہ کر سکتے ہیں اور آپ کو پیغامات ارسال کرسکتے ہیں۔
ویکیپیڈیا کے کسی بھی صفحہ کے دائیں جانب "تلاش کا خانہ" نظر آتا ہے۔ جس موضوع پر مضمون بنانا چاہیں وہ تلاش کے خانے میں لکھیں، اور تلاش پر کلک کریں۔ آپ کے موضوع سے ملتے جلتے صفحے نظر آئیں گے۔ یہ اطمینان کرنے کے بعد کہ آپ کے مطلوبہ موضوع پر پہلے سے مضمون موجود نہیں، آپ نیا صفحہ بنا سکتے ہیں۔ واضح رہے کہ ایک موضوع پر ایک سے زیادہ مضمون بنانے کی اجازت نہیں۔ نیا صفحہ بنانے کے لیے، تلاش کے نتائج میں آپ کی تلاش کندہ عبارت سرخ رنگ میں لکھی نظر آئے گی۔ اس پر کلک کریں، تو تدوین کا صفحہ کھل جائے گا، جہاں آپ نیا مضمون لکھ سکتے ہیں۔ یا آپ نیچے دیا خانہ بھی استعمال کر سکتے ہیں۔
|
-- آپ کی مدد کےلیے ہمہ وقت حاضر
محمد شعیب 14:01، 21 نومبر 2018ء (م ع و)
مسجد اقصی کی فریاد
ترمیممسجد اقصی کی فریاد
کتبہ ہے مسیحائی مغرب کی جبینوں پر انصاف کا لیبل ہے منقوش نگینوں پر قابض ہوئے صہیونی مسلم کی زمینوں پر خاموش ہے کیوں دنیا سفاک لعینوں پر غارت گر عالم ہے یہ قوم یہودی کی ہر ظلم روا رکھا غزہ کے مکینوں پر حیرت ہے زمانے میں قزاق غضب کے ہیں ہے فخر انہیں کتنا غیروں کے خزینوں پر اک حرف شکایت بھی دہشت وہ سمجھتے ہیں بہتان طرازی ہے اسلامی ذہینوں پر فریاد و فغاں لب پر بنیاد پرستی ہے ہر طرح کی بندش ہے اقصی کے حزینوں پر منظر ہے جگر فرسا آبادیاں ویراں ہیں بچوں پہ مظالم ہیں اور پردہ نشینوں پر اخبار میں افواہیں یوں روز ہی آتی ہیں سچ بات کہیں لیکن چھپتی ہے مہینوں پر مجبور فلسطینی گرداب میں حیراں ہیں ہر سمت سے بمباری ہے ان کے سفینوں پر خونخوار یہودی کا ہر فرد درندہ ہے کیوں کوئی نہیں قدغن بمبار مشینوں پر؟ مشرق کے خرد مندوں کیوں محو تماشا ہو ؟ یلغار ہے مغرب کی مشرق کے دفینوں پر مولی دل اصغر کی بس تجھ سے دہائی ہے ہے سنگ گراں کیسا ہم لوگوں کے سینوں پر؟ أبو عبدالبر عبدالحی الحمیدی (تبادلۂ خیال • شراکتیں) 09:19، 15 فروری 2019ء (م ع و)
گندی سیاست کی کاریگری
ترمیمگندی سیاست کی کاریگری
نتیجۂ فکر نثار اصغرفیضی نیپال
سیاست کی بروقت حالت بری ہے تعصب حمیت کی غارت گری ہے یہ جمہوریت کی ہی جادوگری ہے کہ جو کل تھا رہزن وہ اب منتری ہے ہر اک راہبر میں عجب کجروی ہے نیا ہے زمانہ نئی روشنی ہے
تشدد ستم چارسو رہزنی ہے جہاں دیکھو انصاف کی جانکنی ہے جرائم کی فہرست بھی دوگنی ہے دغا بغض کی چارسو راگنی ہے جدھر دیکھو نفرت کی چادر تنی ہے نیا ہے زمانہ نئی روشنی ہے
ادھر جارحیت ادھر ہے تباہی کہیں گھوس خوری کہیں روسیاہی ہو رہبر یا منصف کہ فوجی سپاہی ہر اک جا لٹیروں کی ہے سربراہی کہ ہرسمت قزاق کی خودسری ہے نیا ہے زمانہ نئی روشنی ہے
لگایا ہے امریکہ منصف کا لیبل وہ اپنے سوا سبکو سمجھے ہے پاگل چھلکتی ہے دہشت فقط اس سے ہرپل اسی سے ہے دنیا میں فتنوں کا ہلچل کہ بھیڑوں کا اب بھیڑیا سنتری ہے نیا ہے زمانہ نئی روشنی ہے
مٹے جاندار اور بے جان کتنے چمن بن گئے ہیں بیابان کتنے اجڑ کر ہوئے شہر ویران کتنے مہا پرش بن بیٹھے شیطان کتنے یہی اہل مغرب کی فتنہ وری ہے نیا ہے زمانہ نئی روشنی ہے
مصائب میں حیراں ہیں کتنے بچارے نہیں ان کی خاطر ہیں کوئی سہارے پھنسے وہ بھنور میں ہیں کھوئے کنارے تہی دست پھرتے ہیں وہ غم کے مارے یہ گندی سیاست کی کاریگری ہے نیا ہے زمانہ نئی روشنی ہے
نہیں لطف کچھ زندگانی میں اصغر
ہے بغض و کدورت کا ہر شخص خوگر
وہ پیرمغاں ہیں تعصب کے پیکر ہیں شیریں دہن در بغل ان کے خنجر زباں اور بیان میں عجب چاشنی ہے نیا ہے زمانہ نئی روشنی ہے أبو عبدالبر عبدالحی الحمیدی (تبادلۂ خیال • شراکتیں) 13:18، 17 فروری 2019ء (م ع و)