تھوکنا (انگریزی: Spitting) منہ سے تھوک کا زور سے باہر نکالنا یا کسی اور مادے کو منہ سے باہر نکالنے کو کہتے ہیں۔ اس عمل کا مقصد اکثر ان چاہے یا بد مزہ چیزوں کو منہ سے باہر نکالنا یا تھوک کے جمع ہونے کو کم کرنا ہے۔

باتو کے غاروں کے مقام پر تھوکنے کی پابندی سے متعلق ایک سائن بورڈ

سماج میں یہ بہت ہی بے ادبی اور ناپسندیدگی کی بات سمجھی جاتی ہے کہ بر سر عام تھوکا جائے۔ یہ اصول دنیا کے کئی حصوں میں، خصوصًا مغربی دنیا میں رائج ہے۔ تاہم دنیا کے کچھ حصوں میں یہ عام سی بات ہے۔ کئی مقامات پر الگ سے تھوک دان یا اُگال دان بھی نصب ہوتے ہیں، جہاں لوگوں کو تھوکنے کی اجازت ہوتی ہے۔ لوگوں کے ان فطری عمل پر 2020ء میں رو نما ہونے والے کورونا وائرس کا بھی اثر پڑا ہے جس میں ڈاکٹروں نے عوامی مقامات پر بے روک ٹوک کھانسنے اور چھینکنے کے ساتھ ساتھ تھوکنا کی سخت ممانعت کی۔ کچھ جگہوں اور ممالک میں یہ جرم بھی قرار پایا، جس کے کرنے پر جرمانہ یا سزا یا دونوں کا اطلاق رو بہ عمل لایا گیا۔

کسی شخص پر، خصوصًا اس کے چہرے پر تھوکنا، عالمی طور پر غصہ، نفرت، بے عزتی یا توہین کی علامت سمجھی گئی ہے۔ یہ "علامتی ملامت" یا دانستہ غلاظت کی نمائندگی کر سکتی ہے۔[1]


مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. Civic Sense۔ Excel Books India۔ صفحہ: 116–۔ ISBN 978-93-5062-032-8