ثابت بن اقرم غزوہ بدر اور دوسرے غزوات میں شریک رہے۔ ان کا تعلق انصارکے حلیف صحابہ سے تھا۔

ثابت بن اقرم
معلومات شخصیت
پیدائشی نام ثابت بن اقرم
عملی زندگی
طبقہ صحابہ
نسب العجلانی البلوی
عسکری خدمات
لڑائیاں اور جنگیں غزوات النبی محمد
فتنۂ ارتداد کی جنگیں

نسب ترمیم

ان کا پورا نام ثابت بن أقرم بن ثعلبہ بن عدی بن العجلان البلوی تھا۔

غزوات ترمیم

غزوہ بدر سمیت سب غزوات میں شریک تھے غزوہ موتہ میں جب عبد اللہ بن رواحہ شہید ہوئے تو جھنڈا ان کے سپرد ہوا انھوں نے یہ جھنڈا خالد بن ولید کو یہ کہہ کر دے دیا کہ آپ مجھ سے زیادہ ماہر جنگ ہیں۔

وفات ترمیم

ان کا انتقال 12ھ میں ایام ردہ میں ہوا۔ طلیحہ بن خویلد اسدی نے انھیں شہید کیا بعد میں طلیحہ بھی مسلمان ہو گئے عکاشہ بن محصن اور ثابت بن اقرم ایک دن شہید ہوئے۔[1][2]

  • محمد بن یوسف صالحی کا بیان ہے کہ جب رسول اللہ ﷺ مدینہ میں تشریف لائے تو آپ نے عاصم بن عدی کو پیشکش کی کہ اس مسجد کے مقام پر وہ اپنا مکان بنا لیں۔ عاصم نے عرض کیا : یا رسول اللہ ﷺ! اس مسجد کے بارے میں اللہ نے جو حکم نازل فرمایا ہے۔ اس کے بعد تو میں اس میں مکان نہیں بنا سکتا۔ البتہ ثابت بن اقرم کو یہ جگہ عنایت فرما دیجئے ‘ ان کے پاس کوئی مکان نہیں ہے۔ رسول اللہ ﷺنے ثابت کو وہ جگہ عطا فرما دی لیکن اس مکان میں ثابت کا کوئی بچہ پیدا نہ ہوا۔ نہ کسی کبوتر نے وہاں بچہ نکالا نہ کسی مرغی نے انڈے سیئے (یعنی انڈوں پر بیٹھ کر بچہ نہیں نکالا)۔[3]

حوالہ جات ترمیم

  1. الاستيعاب فی معرفة الاصحاب، مؤلف ابو عمر يوسف النمری القرطبی ناشر: دار الجيل، بيروت
  2. اصحاب بدر، صفحہ 135،قاضی محمد سلیمان منصور پوری، مکتبہ اسلامیہ اردو بازار لاہور
  3. تفسیر مظہری قاضی ثناء اللہ پانی پتی