جحظہ برمکی
جحظہ برمکی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
تاریخ پیدائش | شعبان 224هـ/يونيو-يوليو 839م |
وفات | سنہ 936ء (96–97 سال)[1] جيل العراق واسط، العراق |
عملی زندگی | |
صنف | شعر عربي تقليدي |
ادبی تحریک | الشعر في العصر العباسي الثاني (تجزؤ الخلافة) |
پیشہ | شاعر، كاتب، مُغنٍّ، عازف |
![]() | |
درستی - ترمیم ![]() |
ابو حسن احمد بن جعفر بن موسیٰ بن یحییٰ بن خالد بن برمکی (224ھ / 839ء - ھ324 / 936ء ) اور اسے "جحظہ" کا لقب دیا گیا، وہ ایک ادیب، کاتب، راوی اور شاعر تھا جو عباسی دور میں رہا۔[2]
حالات زندگی
ترمیماحمد بن جعفر بن موسی شعبان 224 ہجری میں پیدا ہوئے۔ وہ برامکہ خاندان سے تعلق رکھتے تھے، مگر اپنے آباء و اجداد کے برخلاف انتہائی فقیر اور محتاج حالات میں پرورش پائی۔ ان کی ظاہری شکل و صورت بھدی تھی اور ان کی آنکھیں ابھری ہوئی تھیں، جس کی وجہ سے ابن المعتز نے انھیں "جحظہ" کا لقب دیا، جو ان کے اصل نام پر غالب آگیا۔
جحظہ البرمکی نے شاعری، گانے اور طنبور بجانے کے ذریعے روزی کمائی۔ انھیں ایک خوش مزاج، محفل پسند اور زندہ دل شخصیت کے طور پر جانا جاتا تھا۔ انھوں نے طویل عمر پائی اور 324 ہجری کے شعبان مہینے میں پورے سو سال کی عمر میں وفات پائی۔ ان کی وفات کے مقام کے بارے میں روایات مختلف ہیں— بعض کا کہنا ہے کہ وہ بغداد کے جنوب میں واقع گاؤں "جیل" میں فوت ہوئے، جبکہ دیگر کے مطابق ان کا انتقال واسط میں ہوا، جو بصرہ اور کوفہ کے درمیان واقع ہے۔[3][4]
تصانیف
ترمیمجحظہ البرمکی سے درج ذیل تصانیف منسوب ہیں:
- دیوانِ شعر – ان کی شاعری کا مجموعہ۔
- "کتاب الطنبوریین" – طنبور بجانے والوں اور موسیقی سے متعلق ایک کتاب۔
- "کتاب فضائل السكباج" – اسکباج (ایک مشہور عباسی کھانے) کی فضیلت اور تفصیلات پر مشتمل کتاب۔
- "کتاب الترنم" – گانے اور نغمہ سرائی کے فن پر ایک تصنیف۔
- "کتاب المشاهدات" – ان کے ذاتی مشاہدات اور تجربات پر مبنی کتاب۔
- "کتاب ما شاهده من أمر المعتمد على الله" – خلیفہ المعتمد علی اللہ کے حالات و واقعات پر مبنی کتاب۔
- "کتاب ما جمعه مما جربه المنجمون فصح من الأحكام" – ان احکام و تجربات کا مجموعہ جو نجومیوں نے آزمائے اور درست ثابت ہوئے۔[5]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ https://alkindi.ideo-cairo.org/agent/35446
- ↑ كامل سلمان الجبوري (2003). معجم الأدباء من العصر الجاهلي حتى سنة 2002م. بيروت: دار الكتب العلمية. ج. 1. ص. 121.
- ↑ عمر فروخ، تاريخ الأدب العربي: الأعصر العباسيَّة. دار العلم للملايين - بيروت. الطبعة الرابعة - 1981، ص. 424-425
- ↑ عفيف عبد الرحمن، مُعجم الشعراء العباسيين. جروس برس - طرابلس. دار صادر - بيروت. الطبعة الأولى - 2000، ص. 95-96
- ↑ عمر فروخ، ص. 425