جزائر ملوک، جنہیں جزائر مالوکو بھی کہا جاتا ہے، انڈونیشیا کا ایک مجموعہ الجزائر ہے جو جزیرہ سلاویسی کے مشرق، نیو گنی کے مغرب اور تیمور کے شمال اور مشرق میں واقع ہیں۔ ان جزائر کو چین اور یورپ میں تاریخی طور پر "مصالحہ جزائر" کے نام سے جانا جاتا ہے لیکن یہی اصطلاح انڈونیشیا سے باہر دنیا کے دیگر علاقوں کے لیے بھی استعمال کی گئی ہے۔

جزائر ملوک کا نقشہ

ان جزائر کا نام عربی لفظ جزیرۃ الملوک سے نکلا ہے جو عربی تاجروں نے اس علاقے کے جزائر کے لیے استعمال کیا جو بعد ازاں تبدیل ہو کر ملوکو بن گیا۔ انڈونیشیا کی آزادی سے لے کر 1999ء تک جزائر ملوکو واحد صوبہ تھے، جس کے بعد انھیں شمالی ملوکو اور ملوکو نام کے دو صوبوں میں تقسیم کر دیا گیا۔

ملوک کے بیشتر جزائر پہاڑی ہیں، جبکہ متعدد تو متحرک آتش فشانوں پر واقع ہیں۔ مرطوب موسم کے حامل ان جزائر میں چاول کے ساتھ لونگ و دیگر مصالحہ جات پیدا ہوتے ہیں۔

شمالی ملوکو کی بیشترآبادی مسلمان ہے اور اس کا دار الحکومت تارنیت ہے جبکہ ملوکو صوبے میں مسیحی آبادی بھی کافی ہے۔ 1999ء سے 2002ء کے دوران مسلم مسیحی فسادات میں ہزاروں افراد قتل اور تقریباً 5 لاکھ افراد بے گھر ہوئے۔[1]

حوالہ جات ترمیم

  1. "Troubled history of the Moluccas"۔ BBC News۔ 26 June 2000۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 مئی 2007