جنوبی لبنان تنازع 1978ء

(جنوبی لبنان تنازع 1978 سے رجوع مکرر)

1978ء میں اسرائیلی افواج کی جانب سے دریائے لیطانی عبور کرکے لبنان پر کی جانے والی جارحیت کو "جنوبی لبنان تنازع 1978ء" کا نام دیا گیا ہے۔ اسرائیل نے اسے آپریشن لیطانی کا نام دیا۔ صیہونی افواج نے اس میں کامیابی حاصل کرتے ہوئے منتظمہ تحریر الفلسطینیہ (پی ایل او) کے دستوں کو دریا کے شمالی جانب دھکیل دیا۔ تاہم لبنانی حکومت کی جانب سے احتجاج پر "اقوام متحدہ کی عبوری افواج برائے لبنان (UNFIL)" تخلیق کی گئیں اور اسرائیل عارضی طور پر علاقے سے دستبردار ہو گیا۔

جنوبی لبنان تنازع 1978ء
بسلسلۂ: عرب اسرائیل جنگیں
سلسلہ اسرائیل لبنان تنازع   ویکی ڈیٹا پر (P361) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عمومی معلومات
آغاز 14 مارچ 1978  ویکی ڈیٹا پر (P580) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اختتام 21 مارچ 1978  ویکی ڈیٹا پر (P582) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اسباب کوسٹل روڈ کا قتل عام   ویکی ڈیٹا پر (P828) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مقام سدرن لبنان   ویکی ڈیٹا پر (P276) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
متحارب گروہ
 اسرائیل
جیش لبنان جنوبی
پی ایل او
قوت
25،000 نامعلوم
نقصانات
20 نامعلوم

اسرائیلی مقاصد

ترمیم
عرب اسرائیل تنازع
عرب اسرائیل جنگ 1948سوئز بحران6 روزہ جنگجنگ استنزافجنگ یوم کپورجنوبی لبنان تنازع 1978جنگ لبنان 1982جنوبی لبنان تنازع 1982-2000انتفاضہ اولجنگ خلیجالاقصی انتفاضہ2006 اسرائیل لبنان تنازع

اسرائیل کی جانب سے اس کا مقصد پی ایل او اور دیگر فلسطینی گروپوں کی مزاحمت کو توڑنا تھا جو شمالی اسرائیل میں اپنے حملوں کے لیے جنوبی لبنان میں زیر تربیت تھے۔

آپریشن سے قبل اہم ترین واقعات

ترمیم
  • 26 دسمبر 1968ء کو بیروت سے ایتھنز جانے والی اسرائیلی قومی ایئر لائن پر حملہ تھا جس میں ایک شخص ہلاک ہو گیا۔ اسرائیل نے اس کے جواب میں 28 دسمبر کو بیروت کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر بمباری کرکے 13 مسافر جہازوں کو تباہ کر دیا۔
  • 10 اپریل 1973ء کو اسرائیلی کمانڈوز (جن میں بعد ازاں وزیر اعظم بننے والے ایہود بارک بھی شامل تھے جنھوں نے آپریشن میں عورت کا بہروپ بدل رکھا تھا) نے بیروت میں پی ایل او کے تین رہنماؤں یوسف النجار، کمال ادوان اور کمال ناصرین کو قتل کر دیا۔
  • اس سلسلے کا آخری اور اہم ترین واقعہ 11 مارچ 1978ء کو پیش آیا جب الفتح کے 11 ارکان جن کی قیادت ایک 18 سالہ لڑکی دلال مغربی کر رہی تھیں لبنان سے روانہ ہوئے اور اسرائیلی قصبے حیفہ کے قریب تل ابیب جانے والی ایک بس کو اغواء کر لیا۔ ایک طویل تعاقب کے بعد ہونے والے مقابلے میں 37 اسرائیلی مارے گئے اور 76 زخمی ہوئے۔ اس واقعے کے صرف تین دن بعد اسرائیل نے لبنان پر چڑھائی کردی۔

واقعات

ترمیم

اس آپریشن میں اسرائیل کے 25 ہزار فوجیوں نے حصہ لیا جنھوں نے 14 مارچ 1978ء کو دریائے لیطانی کا جنوبی علاقہ قبضے میں لے لیا۔

اس جارحانہ آپریشن میں دو لاکھ 85 ہزار افراد بے گھر ہوئے اور 1100 سے 2000 لبنانی شہری مارے گئے۔ جبکہ اسرائیل کے 20 فوجی ہلاک ہوئے۔

اسرائیلی اقدامات پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے قرارداد 425 اور 426 منظور کرکے اسرائیل سے لبنان سے فوجیں نکالنے کا مطالبہ کیا۔ اقوام متحدہ کی عبوری افواج برائے لبنان UNFIL کو اس پر عملدرآمد،امن کے قیام اور لبنان کی سالمیت کے لیے تخلیق کیا گی۔ اقوام متحدہ کی افواج 23 مارچ 1978ء کو لبنان میں داخل ہوئیں۔ اسرائیلی افواج نے بعد ازاں انخلاء شروع کیا۔