جوارش، فارسی لفظ گوارِش کا معرب ہے۔ جوارِشات زیادہ تر ہضمِ طعام کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔ اطِبّاء ایران کی ایجادات میں سے ہے۔امراض معدہ کی مخصوص دوا ہے۔[1] جوارِش معجون کی ایک قسم ہے۔ جوارِش اور معجون میں یہ فرق ہے کہ جوارِش دواء مرکب خوش ذائقہ کو کہتے ہیں جب کہ معجون کے لیے خوش ذائقہ ہونا ضروری نہیں ہے۔[2] جوارِشات کی تیاری میں اُن تمام اصول و ہدایات پر عمل پیرا ہونا ضروری ہے جو معجون کی تیاری کے سلسلہ میں بروئے کار لائے جاتے ہیں۔ جوارِشات کا سفوف دیگر تمام معاجین کے مقابلہ میں موٹا اور دُردُرا (coarse ) ہونا چاہیے تاکہ یہ سفوف معدے کی اندرونی سطح میں واقع ہونے والے خمل( Villi) اور پیچوں (folds) میں کچھ دیر تک ٹھہر کر ہضم غذا میں مدد دے سکے اور دیگر امور میں معدہ کی مدد کر سکے۔ بعض لوگوں کا خیال ہے کہ اِس کے سفوف کا دُردُرا ہونا ضروری نہیں ہے۔

جوارش کی اقسام ترمیم

جوارش کی مندرجہ ذیل اقسام ہیں۔

1. جوارش آملہ

وجہ تسمیہ: اپنے جزءِ خاص آملہ کے نام سے موسوم ہے۔

2. جوارش انارین

وجہ تسمیہ: دونوں قسموں کے انار ( ترش و شیریں ) کی شمولیت کی وجہ سے اِس کو ’’جوارِش انارین‘‘ کا نام دیا گیا ہے۔

3. جوارش بسباسہ

وجہ تسمیہ: اپنے جزء خاص بسباسہ یعنی جاوتری سے منسوب ہے۔

4. جوارش تفاح

وجہ تسمیہ: تفاح یعنی (سیب) جزءِ خاص ہونے کی وجہ سے اِس نام سے موسوم ہے۔

5. جوارش تمرہندی

وجہ تسمیہ جزء خاص تمر ہندی یعنی املی کے نام سے موسوم ہے۔

6. جوارش جالینوس

وجہ تسمیہ: اپنے موجد جالینوس کے نام سے موسوم ہے۔

7. جوارش زرعونی

وجہ تسمیہ: زرع یعنی تخم کے معنی میں آتا ہے، چونکہ یہ جوارِش تخموں پر مشتمل ہے، اِس لیے اِسے ’’جوارِش زرعونی ‘‘کے نام سے موسوم کیا گیا۔

جوارش زرعونی کی دواقسام ہیں۔ 1. جوارش زرعونی سادہ] 2. جوارش زرعونی عنبری بہ نسخۂ کلاں

وجہ تسمیہ: عنبر کی شمولیت کی وجہ سے ’’جوارِش زرعونی عنبری‘‘اِس کا نام دیا گیا۔

8. جوارش زنجبیل

وجہ تسمیہ: جزءِ خاص زنجبیل کے نام سے موسوم ہے۔

9. جوارش سفرجلی

وجہ تسمیہ: سفرجل یعنی ( بہی) کے نام سے موسوم ہے۔

قابض اور مسہل اجزاء پر مشتمل ہونے کی وجہ سے اِس کے دو نسخے ہیں۔ 1. جوارش سفرجلی قابض

فعال و خواص اور محل استعمال مقوی معدہ، حابس [[اسہال[[ و قے، مشہتی طعام. 2. جوارش سفرجلی مسہل

فعال و خواص اور محل استعمال فضلاتِ بطن کو خارج کرتی ہے۔ قولنج اور نفخ شکم کو دور کرتی ہے۔ مقوی معدہ اور ہاضمِ طعام ہے۔

10. جوارش شاہی

وجہ تسمیہ: مفرحات کی شمولیت اور نسخہ کی لطافت کی وجہ سے ’جوارِش شاہی‘ کا نام دیا گیا۔ بعض قرابادینوں میں جوارِشِ شاہی کا نسخہ جوارش شہنشاہی عنبری کے نام سے بھی مذکور ہے۔

11. جوارش شہریاراں

وجہ تسمیہ: لفظ شہریار بادشاہ کے لیے یا اعلیٰ حکام کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ مرکب اِسی طرح کے صاحبِ منصب لوگوں کے لیے ترتیب دیا گیا تھا۔

12. جوارش طباشیر

وجہ تسمیہ: طباشیر کی شمولیت کی وجہ سے یہ نام دیا گیا ہے۔

13. جوارش عود

وجہ تسمیہ: جزءِ خاص عود کے نام پر موسوم ہے۔

جوارش عود کی دو اقسام ہیں۔ 1. جوارش عود ترش وجہ تسمیہ: اپنے جزءِ خاص عود ترش کے نام سے موسوم ہے۔ 2. جوارش عود شیریں وجہ تسمیہ: اپنے جزءِ خاص عود شیریں کے نام سے موسوم ہے۔

14. جوارش فلافلی

وجہ تسمیہ: فلفل کی مختلف اقسام فلفل سیاہ ، فلفل دراز اور فلفل سفید کی شمولیت کی وجہ سے یہ نام رکھا گیا۔

15. جوارش فواکہ

وجہ تسمیہ: پھلوں اور میوہ جات کے فلاحہ (گودا) سے بنائے جانے کی وجہ سے اِس کا نام جوارِشِ فواکہ تجویز کیا گیا۔

16. جوارش کمونی

وجہ تسمیہ: کمونی یعنی زیرہ کی شمولیت کی وجہ سے یہ نام رکھا گیا ہے۔

1. جوارش کمونی کبیر

وجہ تسمیہ: جوارِش کمونی کے نسخے میں مزید ادویہ کے اِضافہ کی وجہ سے اِس نام سے موسوم کیا گیا۔ یہ نسخہ جوارِش کمونی کے مقابلے میں زیادہ مؤثر و مفید ہے۔

17. جوارش مصطگی

وجہ تسمیہ: مصطگی اِس کا جزء خاص ہے ، اِسی لیے یہ مصطگی کے نام سے موسوم ہے۔ [3]

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

[4][5][6][7][8]

  1. "جَوارِش لفظ کے معانی"۔ ریختہ لغت 
  2. "جوارش کا معنیٰ اور مطلب"۔ اردو گاہ۔ فرہنگِ آصفیہ 
  3. کتاب دستور المرکبات صفحہ 62
  4. "دستور المرکبات ( اوّل) - اقبال احمد قاسمی - بزم اردو لائبریریبزم اردو لائبریری"۔ 16 اپریل 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 اکتوبر 2018 
  5. "دستور المرکبات ( دوّم) - اقبال احمد قاسمی - بزم اردو لائبریریبزم اردو لائبریری"۔ 28 مئی 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 اکتوبر 2018 
  6. "دستور المرکبات ( سوّم) - اقبال احمد قاسمی - بزم اردو لائبریریبزم اردو لائبریری"۔ 14 جون 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 اکتوبر 2018 
  7. "دستور المرکبات ( چہارم) - اقبال احمد قاسمی - بزم اردو لائبریریبزم اردو لائبریری"۔ 22 مئی 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 اکتوبر 2018 
  8. کتاب دستور المرکبات

بیرونی روابط ترمیم