یہ حلقہ ضلع راجن پور 4 پنجاب میں واقع ہے۔

حلقہ پی پی250(راجن پور 4)
صوبائی نشست حلقہ
برائے پنجاب اسمبلی
علاقہتحصیل راجن پور,تحصیل روجھان
ووٹرنه معلوم
حلقہ
قائم شدہ2013ء
رکنسردار عاطف حسین مزاری
تعداد ارکان1
اگلا حلقہ2018ء

پس منظر

ترمیم

سابق صدر پرویز مشرف نے عام انتخابات کے لیے نئی حلقہ بندیاں کروائیں تو ضلع راجن پور میں صوبائی اسمبلی کے حلقے نمبری 247,248,249,250معروضِ وجود میں آئے۔

موجوده رکن

ترمیم

پی پی 250 نو منتخب رکن عاطف خان مزاری ہیں، جنھوں 2013ء کے الیکشن میں کامیابی حاصل کی۔

2002ء کے عام انتخابات

ترمیم

سردار شوکت خان مزاری نے ملت پارٹی کے پلیٹ فارم سے عام انتخاب میں حصہ لیا اور کامیابی حاصل کی۔ بعد ازاں ملت پارٹی مسلم لیگ قائدِ اعظم میں ضم ہو گئی تو سردار شوکت خان مزاری نے مسلم لیگ(ق) میں شمولیت اختیارکی۔ بعدازا ں ڈپٹی سپیکر مقرر ہوئے۔

2008ء کے عام انتخاب

ترمیم

سردار شوکت حسین خان مزاری نے الیکشن 2008ء میں اپنے حریف کو شکست دیکر صوبائی اسمبلی پنجاب کے رکن منتخب ہو گئے۔ الیکشن سے قبل سردار شوکت حسین مزاری اورسردار میر بلخ شیر خان مزارینے صلح کر کے با ہم شیرو شکر ہو گئے۔ اس سے پہلے سردار شوکت حسین خان مزاری سردار نصراللہ خان دریشک کے اتحادی تھے اور مسلم لیگ ق کے دور حکومت میں پنجاب اسمبلی کے نائب سپیکرمنتخب ہوئے اور اسمبلی کی اختتامی مدت تک فرائض سر انجام دیتے رہے سردار شوکت حسین خان مزاری نے الیکشن 2008ء میں آزاد امیدوار کی حیثیت سے حصہ لیا اور رکن اسمبلی منتخب ہو گئے۔

2009ء کا ضمنی انتخاب

ترمیم

سابق ڈپٹی اسپیکر سردار شوکت حسین مزاری کی رحلت کے بعد اس نشست کو خالی قرار دیا گیااور ضمنی الیکشن 2009ء میں منعقد ہوا جس میں قابل ذکر امیدوران سردار عاطف حسین مزاری اور سردار زاہد محمود خان مزاری ایک دوسرے کے حریف تھے۔ سردار عاطف حسین مزاری مسلم لیگ ن کے پلیٹ فارم سے الیکشن لڑا۔ جبکہ زاہد محمود مزاری آزاد حیثیت سے اس الیکشن میں حصہ لیا۔ اس الیکشن کی دلچسپ بات یہ ہے کہ سابق نگران وزیر اعظم میر بلخ شیر خان مزاری سردار سردار عاطف حسین مزاری کی حمایت کر رہے تھے۔ جبکہ سردار عاطف خان مزاری کے حریف زاہد محمود مزاری کو سابق چیف واہب سردار نصر اللہ خان دریشک کی حمایت حاصل تھی۔سردار عاطف حسین مزاری نے مد مقابل امیدوار زاہد محمود مزاری کو شکست دیکر پہلی مرتبہ صوبائی اسمبلی پنجاب کے رکن منتخب ہوئے۔

2013ء کے عام انتخابات

ترمیم

اس الیکشن میں 13 سے زائد امیدوران نے عام انتخاب میں حصہ لیا تاہم اصل معرکہ مسلم لیگ ن کے سردار عاطف حسین مزاری اور آزاد امید وار زاہد محمود خان مزاری کے درمیان تھا۔ دونوں امیدوار دوسری مرتبہ ایک دوسرے کے مدِ مقابل تھے۔سردار عاطف حسین مزاری 54876 ووٹ لے کر ممبر صوبائی اسمبلی پنجاب منتخب ہوئے۔ جبکہ زاہد محمود خان مزاری نے 39169 ووٹ لے کر دوسرے نمبر رہے۔

حوالہ جات

ترمیم