حمزہ شہباز شریف
محمد حمزہ شہباز شریف ایک پاکستانی سیاست دان ، رکن صوبائی اسمبلی پنجاب، سابقہ رکن قومی اسمبلی پاکستان ، سابقہ وزیر اعلیٰ پنجاب ہیں۔
حمزہ شہباز شریف | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
(انگریزی میں: Hamza Shahbaz) | |||||||
مناصب | |||||||
رکن چودہویں قومی اسمبلی پاکستان | |||||||
رکن مدت 1 جون 2013 – 31 مئی 2018 |
|||||||
حلقہ انتخاب | حلقہ این اے۔119 | ||||||
رکن پنجاب صوبائی اسمبلی [1] | |||||||
رکن سنہ 15 اگست 2018 |
|||||||
حلقہ انتخاب | پی پی-146 | ||||||
پارلیمانی مدت | 17 ویں صوبائی اسمبلی پنجاب | ||||||
وزیر اعلیٰ پنجاب [2] | |||||||
برسر عہدہ 30 اپریل 2022 – 26 جولائی 2022 |
|||||||
| |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | 6 ستمبر 1974ء (50 سال) لاہور |
||||||
شہریت | پاکستان | ||||||
جماعت | پاکستان مسلم لیگ (ن) | ||||||
والد | میاں محمد شہباز شریف | ||||||
عملی زندگی | |||||||
مادر علمی | گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور | ||||||
پیشہ | سیاست دان | ||||||
مادری زبان | پنجابی | ||||||
پیشہ ورانہ زبان | پنجابی | ||||||
درستی - ترمیم |
پیدائش
ترمیم6 ستمبر 1974ء کو میاں شہباز شریف کے گھر لاہور پیدا ہوئے ۔
تعلیم
ترمیمگورنمنٹ کالج لاہور سے گریجویشن کی، لندن اسکول آف اکنامکس سے ایل ایل بی کیا۔
ذاتی زندگی
ترمیمان کا تعلق لاہور کے ایک صنعت کار اور سیاسی خاندان سے ہے، ان کے تایا میاں محمد نواز شریف سابقہ وزیر اعظم اور والد میاں شہباز شریف موجود وزیر اعظم پاکستان ہیں، مریم نواز ان کی کزن ہیں۔
حمزہ شہباز کی دو بیویاں ہیں۔ کرنل راس کی بیٹی اور پی ٹی آئی کے صوبائی وزیر مراد راس کی بہن مہر النساء سے حمزہ شہباز نے پسند کی شادی کی تھی، تاہم اس شادی میں والدین کی بھرپور رضامندی بھی شامل تھی۔ والدہ اور خاندان نے لاہور کی کشمیری اشرافیہ کے ہاں حمزہ کی ڈاکٹر رابعہ خان سے ان کی پہلی اور خاندانی شادی 2012ء میں کی تھی۔ رابعہ خان زیادہ تر بیرون ملک رہتی ہیں، جن سے حمزہ شہباز کی اکلوتی اولاد ایک بیٹی سماویہ ہے جو 7 فروری 2019ء کو لندن میں پیدا ہوئی۔[3]
عملی زندگی
ترمیمسپورٹس بورڈ پنجاب کے چئیرمین بھی تعینات رہے، حصول تعلیم کے بعد صنعت و حرفت سے وابستہ ہوئے،
مشرف دور سے انھیں قید و بند اور یرغمال بنانے کے عوامل نے ان کی خوب سیاسی تربیت کی آمریت کے دور میں جب شریف خاندان کو جلاوطن کر دیا گیا تو پرویزمشرف نے اس وقت کے نوجوان حمزہ شہباز کو یہ کہہ کر پاکستان روک لیا کہ شریف خاندان کے گرنٹر کے طور پر حمزہ شہباز یہی رہیں گے
2008ء اور 2013ء کے انتخابات میں رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے، 2018ء کے انتخابات میں رکن قومی اسمبلی اور رکن پنجاب اسمبلی منتخب ہوئے، مگر قومی اسمبلی کی رکنیت چھوڑ کر صوبائی اسمبلی پر براجمان رہے اور قائد حزب اختلاف (پنجاب اسمبلی) مقرر کیے گئے ،
وزیر اعلیٰ پنجاب
ترمیمحمزہ شہباز 30 اپریل 2022ء کو وزیر اعلیٰ پنجاب بنے، جب عثمان بزدار کے استعفیٰ کے بعد اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے حمزہ کو وزیر اعلیٰ پنجاب کا امیدوار نامزد کیا گیا تھا۔ انھوں نے 30 اپریل 2022ء کو پنجاب کے قانونی طور پر ناجائز 19ویں وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف اٹھایا۔ ان کے پاس تین سیاسی جماعتوں اور 4 آزاد امیدواروں پر مشتمل حکمران اتحاد میں 11 نشستوں کی اکثریت تھی۔ تاہم سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے دیے گئے احکامات کی روشنی میں حمزہ شہباز کو کبھی وزیر اعلیٰ نہ ہونے اور ان کے انتخاب کو کالعدم قرار دینے کے ساتھ ساتھ ان کے دور حکومت میں دیے گئے تمام احکامات کو کالعدم قرار دیا گیا تھا۔ وزیر اعلیٰٰ کے انتخاب کے لیے صوبائی اسمبلی کے انتخابات میں ووٹوں کی اکثریت حاصل کرنے اور سپریم کورٹ کے یکے بعد دیگرے فیصلے کی وجہ سے ان کے بعد چوہدری پرویز الٰہی پنجاب کے باضابطہ طور پر اعلان کردہ 19ویں وزیر اعلیٰ کے طور پر کامیاب ہوئے۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ https://www.pap.gov.pk/members/profile/en/21/1395
- ↑ بنام: Hamza Shahbaz — اخذ شدہ بتاریخ: 28 مئی 2022
- ↑ حمزہ نامہ: سہیل وڑائچ کا کالم