حکم بن ابی العاص بن بشر بن عبد دُھمان ثقفی، صحابی ہیں، طائف کے رہنے والے تھے، بنو ثقیف سے تعلق تھا، صحابی عثمان بن ابی العاص کے بھائی ہیں۔ بحرین میں والی تھے، اپنے بھائی کے ساتھ ملکر عراق میں کئی فتوحات کی۔

حکم بن ابی العاص ثقفی
(عربی میں: الحكم بن أبي العاص بن أمية بن عبد شمس القرشي الأموي)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
معلومات شخصیت
مقام پیدائش مکہ   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاریخ وفات سنہ 652ء [1]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اولاد مروان بن حکم ،  یحیی بن حکم ،  حارث بن حکم ،  عبید اللہ بن حکم   ویکی ڈیٹا پر (P40) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والد ابو العاص بن امیہ   ویکی ڈیٹا پر (P22) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بہن/بھائی
پیشہ ورانہ زبان عربی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

والد کے نام بشر اور بشیر میں اختلاف ہے لیکن صحیح نام بشر بنا ی کے ہے۔ [2] پورا نسب یوں ہے: حکم بن ابی العاص بن بشر بن عبد دُھمان بن عبد اللہ بن ہمام بن ابان بن سیار بن مالک بن حطیط بن جشم بن ثقیف ثقفی۔

احوال

ترمیم

ان کے بھائی عثمان بن ابی العاص کو پیغمبر اسلام نے طائف میں عامل بنایا تھا، ابوبکر صدیق اور عمر بن خطاب کے زمانہ تک اسی پر باقی رہے، بعد میں عمر فاروق نے بحرین کا والی بنانا چاہا تو لوگوں نے ان کے بھائی ہی کا نام لیا، چنانچہ خلیفہ اور لوگوں کے اصرار کے بعد انھوں نے اپنے بھائی حکم بن ابی العاص کو طائف میں اپنا جانشین بنا دیا تھا۔[3]

سنہ 19ھ یا 20ھ میں اپنے بھائی عثمان کے ساتھ مل کر عراق میں فتوحات کی۔[4]

عمر بن خطاب ان کے بھائی عثمان کو بحرین اور عمان کی ولایت میں اختیار دیا تو انھوں نے عمان کو قبول کیا اور بحرین میں اپنے بھائی حکم بن ابی العاص کو والی بنا دیا۔[5]

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب مصنف: خیر الدین زرکلی — عنوان : الأعلام —  : اشاعت 15 — جلد: 2 — صفحہ: 266 — مکمل کام یہاں دستیاب ہے: https://archive.org/details/ZIR2002ARAR
  2. الاصابہ فی تمییز الصحابہ، ابن مندہ، ابن عبد البر اور ابو نعیم نے اس کو نقل کیا ہے۔
  3. الطبقات الکبیر، ترجمہ عثمان بن ابی العاص۔
  4. الاستیعاب فی معرفۃ الاصحاب
  5. "الإصابة في تمييز الصحابة، لابن حجر العسقلاني، ترجمة عثمان بن أبي العاص، جـ4، صـ 373"۔ 2019-12-17 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-04-02