ذیل میں درج کسی بھی اعادہ یا نسخہ کو دیکھنے کے لیے اس کی تاریخ پر کلک کریں۔
مزید معاونت کے لیے معاونت:تاریخچہ صفحہ اور معاونت:خلاصہ ترمیم ملاحظہ فرمائیں۔


(موجودہ) = موجودہ متن سے اختلاف، (سابقہ) = گزشتہ متن سے اختلاف،  م = معمولی ترمیم، ← = قطعہ ترمیم، → = خودکار خلاصہ ہائے ترامیم
(تازہ ترین | قدیم ترین) (جدید 50 | ) دیکھیں (20 | 50 | 100 | 250 | 500)

14 فروری 2024ء

10 فروری 2024ء

6 فروری 2024ء

2 فروری 2024ء

1 فروری 2024ء

14 جنوری 2024ء

4 جنوری 2024ء

17 اکتوبر 2023ء

1 اکتوبر 2023ء

25 ستمبر 2023ء

17 ستمبر 2023ء

21 اگست 2022ء

7 اگست 2022ء

19 جولائی 2022ء

18 جولائی 2022ء

12 جون 2022ء

4 فروری 2022ء

23 دسمبر 2021ء

10 اگست 2021ء

9 جولائی 2021ء

11 جنوری 2021ء

30 دسمبر 2020ء

31 اکتوبر 2020ء

30 اکتوبر 2020ء

17 اکتوبر 2020ء

22 ستمبر 2020ء

21 ستمبر 2020ء

18 ستمبر 2020ء

14 ستمبر 2020ء

11 مئی 2020ء

10 مئی 2020ء

20 اپریل 2019ء

  • موجودہسابقہ 10:0510:05، 20 اپریل 2019ءUrduBot تبادلۂ خیال شراکتیںم 43,915 بائٹ −96 خودکار: خودکار درستی املا ← کیے، اور، ھیے، 6، لیے، 7، 5، \1کہ، ہو گئی، 8، 9، 1، انبیا، 0، 3، 2، 4، جو؛ تزئینی تبدیلیاں رد ترمیم
  • موجودہسابقہ 09:1909:19، 20 اپریل 2019ء43.245.9.98 تبادلۂ خیال 44,011 بائٹ +3,303 میلاد ِ نبی ﷺ پر خاص تارے کا طلوع حضرت حسان بن ثابت انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے : میں سات برس کا تھا ایک دن پچھلی رات کو وہ سخت آواز آئی کہ ایسی جلد پہنچتی آواز میں نے کبھی نہ سنی تھی کیا دیکھتا ہوں کہ مدینے کے ایک بلند ٹیلے پر ایک یہودی ہاتھ میں آگ کا شعلہ لئے چیخ رہا ہے لوگ اس کی آواز پر جمع ہوئے وہ بولا : یہ احمد کے ستارے نے طلوع کیا ، یہ ستارہ کسی نبی ہی کی پیدائش پر طلوع کرتا ہے اور اب انبیاء میں سوائے احمد کے کوئی باقی نہیں۔ (دلائل النبوۃ لابی نعیم ، الفصل الخامس ، و الخصائص الکبر... رد ترمیم (ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
  • موجودہسابقہ 09:1709:17، 20 اپریل 2019ء43.245.9.98 تبادلۂ خیال 40,708 بائٹ +2,800 کچھ لوگ ماہِ ربیع الاول کے آتے ہی ایک حدیث نشر کرنا شروع کر دیتے ہیں: "جو بھی اس فضیلت والے ماہ کی مبارک باد سب سے پہلےدے گا، اس پر جہنم کی آگ حرام ہو جائے گی۔ " موضوع (من گھڑت): یہ جھوٹی اور من گھڑت روایت ہے۔ اس روایت کی سند حدیث کی کتابوں میں نہیں ملی، اور خود ساختہ اور من گھڑت ہونے کی علامات اس حدیث پر بالکل واضح ہیں، اس لئے اس کی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف نسبت کرنا جائز نہیں ہے، کیونکہ یہ آپ کے بارے میں جھوٹ باندھنے کے زمرے میں آتا ہے، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر جھوٹ باندھنا کبیرہ... رد ترمیم (ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
  • موجودہسابقہ 09:1509:15، 20 اپریل 2019ء43.245.9.98 تبادلۂ خیال 37,908 بائٹ +1,545 حضرت آمنہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں: "وَرَأَيْتُ ثَلَاثَ أَعْلَامٍ مَضْرُوبَاتٍ: عَلَمٌ فِي الْمَشْرِقِ , وَعَلَمٌ فِي الْمَغْرِبِ , وَعَلَمٌ عَلَى ظَهْرِ الْكَعْبَةِ" میں نے دیکھا کہ تین جھنڈے نصب کئے گئے، ایک مشرق میں، دوسرا مغرب میں، تیسرا کعبے کی چھت پر اور حضور اکرم ﷺ کی ولادت ہوگئی۔ (دلائل النبوة لأبي نعيم الأصبهاني : ج۱، ص۶۱۰ رقم ۵۵۵) سخت ضعیف: یہ سخت ضعیف (یاپھر موضوع)روایت ہے، کیونکہ؛ ۱: اس کا راوی یحییٰ بن عبد اللہ البابلتی ضعیف ہے۔ ٭ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے اس ضعیف قرار دیا... رد ترمیم (ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)

17 فروری 2019ء

25 دسمبر 2018ء

21 نومبر 2018ء

18 نومبر 2018ء

26 اکتوبر 2018ء

16 ستمبر 2018ء

(تازہ ترین | قدیم ترین) (جدید 50 | ) دیکھیں (20 | 50 | 100 | 250 | 500)