"اخلاقی توجیہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: درستی املا ← کارروائی؛ تزئینی تبدیلیاں
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.7
سطر 2:
 
== اخلاقی توجیہ بین الاقوامی تنازع میں استعمال ==
اخلاقی توجیہ کا استعمال صرف مقامی اور ملکی عدالتوں تک ہی محدود نہیں ہے بلکہ اس اصطلاح کا بین الاقوامی سیاق و سباق میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ ایسی ایک صورت حال [[2017ء]] میں [[افغانستان]] کے [[قندہار]] میں دیکھنے میں آئی، جس میں متحارب طالبان جنگ جوؤں نے [[متحدہ عرب امارات]] کے ایک سفارت کاروں کو ہلاک کر دیا تھا۔ اس واقعے پر متحدہ عرب امارات نے شدید برہمی اور رد عمل کا اظہار کیا تھا۔ اپنے ملک کے پانچ سفارت کاروں کے مارے جانے کی خبر کے بعد متحدہ عرب امارات کے امیر شیخ [[خلیفہ بن زاید آل نہیان]] نے تین روز کے عام سوگ کا اعلان کیا تھا۔ متحدہ عرب امارات کے وزیر اعظم شیخ [[محمد بن راشد آل مکتوم]] نے بھی [[ٹویٹ]] کیا ہے کہ اس قسم کے بم دھماکوں کی کوئی انسانی و "اخلاقی توجیہ" پیش نہیں کی جا سکتی۔ متحدہ عرب امارات کے حکام کا کہنا ہے کہ ان کے ملک کے سفیر، قندھار انتظامیہ کے اعلی عہدیدار کی دعوت پر تھے اور کئی ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کرنے کی غرض سے تمام سفارت کاروں کے ہمراہ قندھار گئے تھے۔ واضح رہے کہ طالبان نے قندھار بم دھماکے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔ متحدہ عرب امارات ان ممالک میں شامل تھا کہ جنھوں نے افغانستان میں طالبان کی حکومت کو سرکاری طور پر تسلیم کیا تھا اور اس کے ساتھ سفارتی تعلقات قا‏ئم کیے تھے۔ پھر بھی جنگ جویانہ کارروائیوں میں طالبان نے انہیں نہیں بخشا۔ <ref>[{{Cite web |url=http://webcache.googleusercontent.com/search?q=cache:BckUeUlEW5UJ:urdu.sahartv.ir/news/islamic_world-i266968+&cd=2&hl=ur&ct=clnk&gl=in&client=firefox-b-d |title=قندھار میں ہمارے پانچ سفارت کار ہلاک ہوئے ہیں: متحدہ عرب امارات کی تصدیق] |access-date=2020-09-18 |archive-date=2019-08-13 |archive-url=https://web.archive.org/web/20190813003054/http://urdu.sahartv.ir/news/islamic_world-i266968 |url-status=dead }}</ref>
</ref>
 
== مزید دیکھیے ==