"سید علی عباس جلالپوری" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م بربرور چلی (تبادلۂ خیال) کی ترامیم Ulubatli Hasan کی گذشتہ ترمیم کی جانب واپس پھیر دی گئیں۔
(ٹیگ: استرجع)
14 مآخذ کو بحال کرکے 1 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8
سطر 12:
| pseudonym =
| birth_name =
| birth_date = 19 اکتوبر 1914ء <ref name="ebooks.i360.pk">[{{Cite web |url=http://ebooks.i360.pk/2015/08/25/syed-ali-abbas-jalalpuri/ |title=سید علی عباس جلالپوری- ebooks.i360.pk] |access-date=2015-08-25 |archive-date=2015-09-27 |archive-url=https://web.archive.org/web/20150927062739/http://ebooks.i360.pk/2015/08/25/syed-ali-abbas-jalalpuri/ |url-status=dead }}</ref>
| birth_place = جلالپور شریف [[ضلع جہلم]]<ref name="ebooks.i360.pk" />
| death_date = {{death date and age|1998|12|06|1914|10|19|df=y}}<ref name="ReferenceA">وفیات ناموران پاکستان، ڈاکٹر محمد منیر احمد سلیچ، لاہور، اُردو سائنس بورڈ 2006ء ص 565</ref>
سطر 99:
== تصانیف ==
ذیل میں اُن کی کتابوں کی فہرست اور تعارف دیا جا رہا ہے۔
=== [https://realisticapproach.org/ڈاؤنلوڈ/?did=32 روح عصر]{{مردہ ربط|date=January 2021 |bot=InternetArchiveBot }} ===
یہ کتاب [[1969ء]] میں شائع ہوئی، اب اس کا پانچواں ایڈیشن شائع ہوچکا ہے، انسانی ذہن کے ارتقا، سائنسی طریقہ تحقیق، ادہام اور اساطیری قصوں کے پس منظر کے تاریخی حالات کا جائزہ، مسلسل بدلتی کائنات اور شعور کی ترقی کے ساتھ عصر حاضر میں انسانی مقام کا جائزہ بند دریچوں کو کھول کر تازہ ہوا کے جھونکوں سے فضا کو پاکیزہ کردیتا ہے۔
 
سطر 106:
 
=== روایات فلسفہ ===
[[1969ء]] میں اشاعت پزیر ہوئی۔ فلسفے کو عام قاری کے لیے آسان ترین انداز میں پیش کیا۔ وجودیت، جلالی مادیت، نوفلاطونیت، موجودیت، تجربت، مثالیت پسندی، ارتقایت، روایات فلسفہ کے اہم موضوعات ہیں۔<ref>{{cite web |url=http://www.sajjanlahore.org/corners/jalalpuri/books/RF-F/content.php |title=سجن آرکائیو |publisher=Sajjanlahore.org |date= |accessdate=2015-08-27 |archiveurl=https://web.archive.org/web/20181225180139/http://www.sajjanlahore.org/corners/jalalpuri/books/RF-F/content.php%20 |archivedate=2018-12-25 |url-status=live }}</ref><ref>{{cite web |url=http://www.takhleeqatbooks.com/book.asp?BookID=100491 |title=تخلیقات |publisher=تخلیقات پبلشرز، لاہور |date= |accessdate=2015-08-27 |archive-date=2016-03-05 |archive-url=https://web.archive.org/web/20160305012421/http://www.takhleeqatbooks.com/book.asp?BookID=100491 |url-status=dead }}</ref>
 
=== [https://realisticapproach.org/ڈاؤنلوڈ/?did=31 اقبال کا علم کلام] {{wayback|url=https://realisticapproach.org/%DA%88%D8%A7%D8%A4%D9%86%D9%84%D9%88%DA%88/?did=31 |date=20160304125827 }} ===
[[1972ء]] میں "ادبی دنیا" میں چھپنے والے مضامین کو کتابی صورت میں مرتب کیا۔ مسلمان معاشرے کے جمود کی بڑی وجہ شخصیت پرستی کو اہم سبب بیان کیا ہے۔ اقبال خود کو فلسفی کہلوانا پسند نہیں کرتے تھے مگر احباب تھے کہ بزور منوانے پر تلے رہتے تھے۔ جلالپوری نے ان کے اشعار، افکار، خطوط، خطبات، احیائے العلوم ( غزالی کی تصنیف، ) سے دلائل دے کر ثابت کیا۔ مگر کفر کا فتویٰ لگاکر طوفان برپا کر دیا گیاالیکن آج تک اس کتاب کا جواب نہیں لکھا جاس کا۔<ref>{{cite web |url=http://www.takhleeqatbooks.com/book.asp?BookID=100474 |title=تخلیقات |publisher=تخلیقات پبلشرز، لاہور |date= |accessdate=2015-08-27 |archive-date=2016-03-05 |archive-url=https://web.archive.org/web/20160305014104/http://www.takhleeqatbooks.com/book.asp?BookID=100474 |url-status=dead }}</ref>
 
=== [https://realisticapproach.org/ڈاؤنلوڈ/?did=28 عام فکری مغالطے] {{wayback|url=https://realisticapproach.org/%DA%88%D8%A7%D8%A4%D9%86%D9%84%D9%88%DA%88/?did=28 |date=20160130085714 }} ===
[[نومبر]][[1985ء]] میں اس کتاب کی اشاعت ہوئی۔ یہ کتاب فکر و ادب میں اپنی نوعیت کی اولین کتاب ہے۔ بقول محمد ارشاد
{{اقتباس|اس بات کو تو معرض بحث میں نہیں لایا جاسکتا کہ اس انداز فکر کا جسے پروفیسر صاحب مغالطہ کہتے ہیں واضح طور پر تہذیب و علوم کے ارتقاء میں رکاوٹ ہے۔ اس لحاظ سے عام فکری مغالطے کی علمی حیثیت عیاں ہے اور غالباً اس موضوع پر پہلی کتاب ہے جو دنیا کی کسی زبان میں لکھی گئی ہے۔“}}
سطر 128:
# فن برائے فن کار ہے۔
# انسان فطرتاً خود غرض ہے۔
# ریاست اور مذہب لازم و ملزوم ہیں۔<ref>{{cite web |url=http://www.takhleeqatbooks.com/book.asp?BookID=100527 |title=تخلیقات |publisher=تخلیقات پبلشرز، لاہور |date= |accessdate=2015-08-27 |archive-date=2016-03-05 |archive-url=https://web.archive.org/web/20160305005527/http://www.takhleeqatbooks.com/book.asp?BookID=100527 |url-status=dead }}</ref>
 
=== مقالات جلالپوری ===
[[1969ء]] میں لاہور سے شائع ہوئی جس میں13 مضامین ہیں۔ تین مقالے [[مرزا اسد اللہ خان غالب]] کے فکروفن، جمالیات، کلام منقبت کے حوالے سے تحریر کیے ہیں۔ فرائڈ، ژنگ کے نظریات کے حوالے سے بھی مقالے درج ہیں۔ اس کے علاوہ خواجہ فرید کی عشقیہ شاعری، کافکا اور فن و فلسفہ سے متعلق تحقیقی، ً و منطقی انداز میں جامع مقالہ جات درج ہیں۔<ref>{{cite web |url=http://www.sajjanlahore.org/corners/jalalpuri/books/MG-F/content.php |title=سجن آرکائیو |publisher=Sajjanlahore.org |date= |accessdate=2015-08-27 |archiveurl=https://web.archive.org/web/20181225180140/http://www.sajjanlahore.org/corners/jalalpuri/books/MG-F/content.php%20 |archivedate=2018-12-25 |url-status=live }}</ref><ref>{{cite web |url=http://www.takhleeqatbooks.com/book.asp?BookID=100473 |title=تخلیقات |publisher=تخلیقات پبلشرز، لاہور |date= |accessdate=2015-08-27 |archive-date=2016-03-05 |archive-url=https://web.archive.org/web/20160305012204/http://www.takhleeqatbooks.com/book.asp?BookID=100473 |url-status=dead }}</ref>
 
=== تاریخ کا نیا موڑ ===
[[1984ء]] میں شائع ہوئی۔ پروفیسر ظفر علی خان کی تعیناتی گورنمنٹ انٹر کالج فار بوائزمیں ہوئی تو وہ جلالپور شریف آپ سے ملاقات کے لیے تشریف لے گئے، اتنے دن تک قیام پزیر رہے، کہتے ہیں کہ "وہ علم کا سمندر ہیں اور میں پیاسا" معلوم ہی نہ ہوا کہ تین دن اور تین راتیں کیسے گزر گئیں۔ سید علی عباس جلالپوری نے انہیں کتابوں کے مسودے دکھائے اور پبلشروں کی زیادتیوں کی شکایت کی۔ پروفیسر ظفر علی خان نے پیسے اکٹھے کیے اور ان مسودوں کو کتب کا روپ دے دیا۔ فالج کے مرض کے دوران میں "تاریخ کا نیا موڑ" چھپ کر ہاتھ میں آئی تو زرد چہرے پر سرخی دوڑ گئی۔ دیر تک کتاب پر ہاتھ پھیرتے رہے جیسے اولاد کو پیار سے سہلایا جاتا ہے۔ اس تصنیف میں انسان کی ابتدا اور بتدریج ترقی کو جامعیت سے بیان کیا گیا ہے کہ کس طرح انسان حالات و حادثات کا جبر توڑتے ہوئے مختلف ادوار سے گزر کر موجودہ سائنس کے دور میں داخل ہوا ہے۔<ref>{{cite web |url=http://www.takhleeqatbooks.com/book.asp?BookID=100454 |title=تخلیقات |publisher=تخلیقات پبلشرز، لاہور |date= |accessdate=2015-08-27 |archive-date=2016-03-05 |archive-url=https://web.archive.org/web/20160305005858/http://www.takhleeqatbooks.com/book.asp?BookID=100454 |url-status=dead }}</ref>
 
=== کائنات اور انسان ===
پروفیسرظفر علی خان کے مشورے پر جلالپوری کے دونوں بیٹوں [[سید حامد رضا]] اور سید جعفر رضا نے مکتبہ خرد افروز قائم کیا اور خود کتابیں چھاپنے لگے، سید جعفر رضا نے اس مقصد کے لیے نہایت لگن اور مستقل مزاجی سے کتابت سیکھی اور بقیہ مسودوں کی خود کتابت کی۔
 
[[1989ء]] میں کائنات اور انسان کتابی شکل میں آئی۔ ایک بار پھر چہرے پر شگفتگی آگئی۔ پروفیسرظفر علی خان کہتے ہیں کہ کتاب ہاتھ میں لے کر ان کے چہرے پر جو رونق کھل اٹھتی تھی اسے دیکھ کر میری محنت وصول ہوجاتی۔ اس کتاب میں انسانی سوچ کا ارتقا فلسفیانہ اندازمیں پیش کیا ہے۔ ” روحوں کا مت کیا ہے، جادو ٹونے کیسے وجود میں آئے، دیومالائی قصے کہانیوں کے اثرات، مذہب اور فلسفے کے مختلف پہلو، منطقی انداز میں یوں سمجھائے کہ ذہن نشین ہوجاتے ہیں۔ اس کتاب میں پیری فقیری کے دلچسپ واقعات اور ادب و فن سے دلائل دے کر ثابت کیا ہے کہ ابھی مقام خرد تک رسائی کے لیے ہماری قوم کو اپنا سفر جاری رکھنے کی کس قدر ضرورت ہے۔<ref>{{cite web |url=http://www.takhleeqatbooks.com/book.asp?BookID=100453 |title=تخلیقات |publisher=تخلیقات پبلشرز، لاہور |date= |accessdate=2015-08-27 |archive-date=2016-03-05 |archive-url=https://web.archive.org/web/20160305005416/http://www.takhleeqatbooks.com/book.asp?BookID=100453 |url-status=dead }}</ref>
 
=== روایات تمدن قدیم ===
[[1991ء]] میں شائع ہوئی۔ سید جعفر رضا نے اس کی کتابت اپنے ہاتھ سے کی تھی۔ اس کتاب میں نمایاں تہذیبوں کا جائزہ جڑوں تک کھود کر پیش کیا گیا ہے۔ عراق، مصر، کنعان، بنی اسرائیل، یونان، ایران، ہند، چین، اس میں شامل ہیں، ان تہذیبوں کا آغاز، رسوم، طبقات، تفریحات، مذاہب، نظریات، انکشافات، جنگیں، اشتمالیت کے تصورات، خیر و شر کی آویزش، توہمات، جادو ٹونے وغیرہ کے باہمی تعلق اور انسانی زندگی پر ان کے اثرات کا جامع تجزیہ پیش کیا گیا ہے۔<ref>{{cite web |url=http://www.sajjanlahore.org/corners/jalalpuri/books/RTQ-F/content.php |title=سجن آرکائیو |publisher=Sajjanlahore.org |date= |accessdate=2011-03-02 |archiveurl=https://web.archive.org/web/20181225180141/http://www.sajjanlahore.org/corners/jalalpuri/books/RTQ-F/content.php%20 |archivedate=2018-12-25 |url-status=live }}</ref><ref>{{cite web |url=http://www.takhleeqatbooks.com/book.asp?BookID=100579 |title=تخلیقات |publisher=تخلیقات پبلشرز، لاہور |date= |accessdate=2015-08-27 |archive-date=2016-03-01 |archive-url=https://web.archive.org/web/20160301005308/http://www.takhleeqatbooks.com/book.asp?BookID=100579 |url-status=dead }}</ref>
 
=== جنسیاتی مطالعہ ===
[[1991ء]] میں شائع ہوئی، جنس ہمارے معاشرے میں طبو (TABOO) ہے، اس پر بات کرنا ممنوع ہے بلکہ گناہ ہے، جلالپوری سے ان کے نوجوان شاگرد مشورے لیا کرتے تھے۔ اس پر انہیں خیال آیا کہ بلوغت کے وقت لڑکوں اور لڑکیوں کو صحت مندانہ رہنمائی کی اشد ضرورت ہوتی ہے۔ والدین اس موضوع پر بات کرنا باعث ننگ و عار سمجھتے ہیں جس کا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ نوجوان عمر کے اس پر آشوب دور میں لاعلمی کی بنا پر غلط راستوں پر چل نکلتے ہیں اور عمر بھر پچھتاوے میں مبتلا رہتے ہیں۔ اس کتاب میں جلالپوری نے سائنسی طرز تحقیق سے والدین اور نوجوانوں کو اہم معلومات بہم پہنچائی ہیں۔<ref>{{cite web |url=http://www.sajjanlahore.org/corners/jalalpuri/books/GM-F/content.php |title=سجن آرکائیو |publisher=Sajjanlahore.org |date= |accessdate=2015-08-27 |archiveurl=https://web.archive.org/web/20181225180138/http://www.sajjanlahore.org/corners/jalalpuri/books/GM-F/content.php%20 |archivedate=2018-12-25 |url-status=live }}</ref><ref>{{cite web |url=http://www.takhleeqatbooks.com/book.asp?BookID=100482 |title=تخلیقات |publisher=تخلیقات پبلشرز، لاہور |date= |accessdate=2015-08-27 |archive-date=2016-03-05 |archive-url=https://web.archive.org/web/20160305005934/http://www.takhleeqatbooks.com/book.asp?BookID=100482 |url-status=dead }}</ref>
 
=== رسوم اقوام ===
مئی [[1993ء]] میں اشاعت پزیر ہوئی۔ اس کتاب میں مصری، یونانی، ہندی، عراقی، چینی اور دیگر اقوام کی رسوم کا جائزہ لیا گیا ہے۔ مثلاً بچے کی پیدائش، موت، شادی، موسموں، مذہبی تہواروں، [[اجداد پرستی]] اور تفریحات وغیرہ کی رسومات کے بارے میں کثیر، معلومات کے ساتھ انسانی نفسیات کا بتدریج اتار چڑھاؤ بھی قرطاس پر ابھر آتا ہے۔ خوف، نفسیاتی الجھنیں، [[احساس کمتری]]، چڑچڑا پن، عدم برداشت و عدم توازن کے رویے نمایاں ہوتے ہیں۔<ref>{{cite web |url=http://www.sajjanlahore.org/corners/jalalpuri/books/RA-F/content.php |title=سجن آرکائیو |publisher=Sajjanlahore.org |date= |accessdate=2015-08-27 |archiveurl=https://web.archive.org/web/20181225180130/http://www.sajjanlahore.org/corners/jalalpuri/books/RA-F/content.php%20 |archivedate=2018-12-25 |url-status=live }}</ref><ref>{{cite web |url=http://www.takhleeqatbooks.com/book.asp?BookID=100483 |title=تخلیقات |publisher=تخلیقات پبلشرز، لاہور |date= |accessdate=2015-08-27 |archive-date=2016-03-05 |archive-url=https://web.archive.org/web/20160305013255/http://www.takhleeqatbooks.com/book.asp?BookID=100483 |url-status=dead }}</ref>
 
=== خردنامہ جلالپوری ===
[[1993ء]] میں شائع ہوئی، اس کتاب کے بارے میں سید علی عباس جلالپوری کہتے ہیں
{{اقتباس|” راقم نے bayle کی طرح علمی اور تحقیقی نکتہ نظر سے اس لغات کی تدوین کی ہے۔ اس کتاب کا مقصد یہ ہے کہ پڑھے لکھے لوگوں کے ذہن و دماغ کو روشن کیا جائے اور انہیں تنگ دلی و تنگ نظری سے نجات دلاکر ایسی معلومات بہم پہنچائی جائیں جن سے قاری کی نگاہیں وسعت اور ذہن و قلب میں کشادگی پیدا کی جائے اور وہ انفرادی و اجتماعی مسائل کا جدید سائنس اور جدید فلسفے کی روشنی میں سامنا کرسکیں<ref>{{cite web |url=http://www.sajjanlahore.org/corners/jalalpuri/books/KG-F/showpage.php?image_id=1&bname=Khurd%20Nama%20Jalalpuri&type=Contents |title=سجن آرکائیو |publisher=Sajjanlahore.org |date= |accessdate=2015-08-27 |archiveurl=https://web.archive.org/web/20181225180133/http://www.sajjanlahore.org/corners/jalalpuri/books/KG-F/showpage.php?image_id=1&bname=Khurd%20Nama%20Jalalpuri&type=Contents%20 |archivedate=2018-12-25 |url-status=live }}</ref>
}}<ref>{{cite web |url=http://www.takhleeqatbooks.com/book.asp?BookID=100492 |title=تخلیقات |publisher=تخلیقات پبلشرز، لاہور |date= |accessdate=2015-08-27 |archive-date=2016-03-05 |archive-url=https://web.archive.org/web/20160305005150/http://www.takhleeqatbooks.com/book.asp?BookID=100492 |url-status=dead }}</ref>
 
=== [[وحدت الوجود]] تے پنجابی شاعری ===
سطر 165:
 
=== مکاتیب سیدعلی عباس جلالپوری ===
یہ کتاب [[جون]] [[2013ء]] میں شائع ہوئی۔ اس کتاب کی مرتبہ اُن کی بیٹی پروفیسر لالہ رخ بخاری ہیں۔ اس کتاب میں اُن کے وہ خطوط شامل ہیں۔ جو انہوں نے دوران ملازمت دور دراز مقامات سے اپنی بیگم اور بچوں کو تحریر کیے تھے۔ اس میں دیگر افراد کے نام بھی شامل ہیں۔ مثلاً جگتار سنگھ، [[احمد ندیم قاسمی]]، سید سبط الحسن ضیغم، مشتاق احمد، پروفیسر ظفر علی خان، [[سید محمد]] کاظم اور [[ول ڈیورانٹ]] شامل ہیں۔<ref>{{cite web |url=http://www.takhleeqatbooks.com/book.asp?BookID=100576 |title=تخلیقات |publisher=تخلیقات پبلشرز، لاہور |date= |accessdate=2015-08-27 |archive-date=2015-04-03 |archive-url=https://web.archive.org/web/20150403182204/http://takhleeqatbooks.com/book.asp?BookID=100576 |url-status=dead }}</ref>
 
== چند اشعار ==