"جدہ" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
5 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8 |
6 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8.1 |
||
سطر 166:
[[1517ء]] میں [[سلیم اول]] کے دور میں [[سلطنت عثمانیہ]] نے [[مملوک سلطنت]] کے علاقے مصر اور شام پر قبضہ کر لیا۔ <ref name="History of Arabia">[http://www.britannica.com/EBchecked/topic/31568/history-of-Arabia "History of Arabia."] Britannica.com.</ref>
[[مملوک سلطنت]] کے زوال سے دیگر علاقے جن میں [[حجاز]] اور اس کے شہر جن میں مکہ، مدینہ اور جدہ شامل میں [[سلطنت عثمانیہ]] کا حصہ بنے۔ [[1525ء]] میں عثمانیوں نے [[پرتگیزی ہند]] کے گورنر [[لوپو سواریس دے البرگاریا]] [[بحیرہ احمر]] میں شکست دینے کے بعد جدہ کی دیواروں کو مضبوط کیا۔ ترکوں نے چھ [[دیدبان]] اور [[فصیل جدہ|فصیل]] میں چھ نئے [[دروازہ شہر|دروازے]] بھی بنائے۔ یہ خاص طور پر پرتگیزی حملے کے خلاف دفاع کے لیے تعمیر کیے گئے تھے۔ ان چھ دروازوں میں '''باب مکہ''' مشرقی طرف، '''باب [[المغرب]]''' مغربی سمت میں بندرگاہ کی طرف بنایا گیا۔ '''باب شریف''' جنوب کی سمت میں تھا۔ دیگر دروازوں میں '''باب البنط'''، '''باب الشام''' (جسے باب الشرف بھی کہا جاتا ہے) اور '''باب [[مدینہ منورہ|مدینہ]]''' جو شمال کی سمت میں تھا۔ <ref>[http://www.asiarooms.com/travel-guide/saudi-arabia/jeddah/jeddah-sightseeing/makkah-gate-in-jeddah.html Makkah Gate in Jeddah.] {{wayback|url=http://www.asiarooms.com/travel-guide/saudi-arabia/jeddah/jeddah-sightseeing/makkah-gate-in-jeddah.html |date=20080923204604 }} AsiaRooms.com.</ref>
ترکوں نے [[قشلہ جدہ]] ایک چھوٹا قلع بھی تعمیر کیا۔ یہ [[البلد، جدہ|قدیم شہر]] میں واقع ہے جسے مقامی نوجوانوں کو فوج میں بھرتی کرنے کے بنایا گیا تھا۔ [[انیسویں صدی]] میں یہ [[دیدبان]] اور [[دروازہ شہر|دروازے]] کم ہو کر چار ہو گئے۔
سطر 201:
[[1982ء]] میں لگنے والی ایک آگ نے شہر کے [[بلد، جدہ|مرکز]] میں کئی قدیم عمارتوں کو نقصان پہنچایا، تاہم قدیم گھروں (بیت تصیف، بیت غالب) کو گرا کر جدید بلند عمارتوں کی تعمیر کی تجارتی دلچسپی کے باوجود اب بھی زیادہ تر عمارتیں اپنی اصل حالت میں سلامت ہیں۔
[[1979ء]] میں [[بلد، جدہ|قدیم جدہ]] کے ہر گھر کا سروے کیا گیا جس سے پتا چلتا ہے کہ یہاں اب بھی 1000 سے زیادہ روایتی عمارات موجود تھیں۔ تاہم تاریخی قدر کے لحاظسے عظیم ڈھانچوں کی تعداد بہت کم تھی.
[[1990ء]] میں '''جدہ تاریخی علاقائی تحفظ''' کا محکمہ قائم کیا گیا۔ <ref>[http://www.saudiembassy.net/files/PDF/Publications/Magazine/1999-Winter/preserving.htm "Preserving Jeddah's Historic Buildings."] {{Webarchive|url=https://web.archive.org/web/20100129194756/http://www.saudiembassy.net/files/PDF/Publications/Magazine/1999-Winter/preserving.htm |date=2010-01-29 }} ''Saudi Arabia'', Winter 1999, Volume 15, Number 4. Information Office, Royal Embassy of Saudi Arabia.</ref><ref>The [http://www.asiarooms.com/travel-guide/saudi-arabia/jeddah/jeddah-sightseeing/biet-nassif-in-jeddah.html Biet Nassif in Jeddah] {{wayback|url=http://www.asiarooms.com/travel-guide/saudi-arabia/jeddah/jeddah-sightseeing/biet-nassif-in-jeddah.html |date=20090221133529 }} at www.asiarooms.com</ref>
جدید شہر نے اپنی پرانی سرحدوں سے باہر کئی گنا زیادہ پھیل چکا ہے۔ ابتدا میں ترقی کا رجحان مکہ روڈ کی طرف تھا کیونکہ اسی سمت میں خزام محل بھی تعمیر کیا گیا تھا۔ تاہم بعد میں یہ رجحان مدینہ روڈ اور شمال میں ساحل کے ساتھ کی طرف منتقل ہو چکا ہے۔ اب شہر ابحر کھاڑی جو شہر سے 27 کلومیٹر (17 میل) کے فاصلے پر واقع سے سے بھی آگے بڑھ چکا ہے۔
|