"بھارت میں فحش نگاری" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
1 مآخذ کو بحال کرکے 1 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8.5 |
||
سطر 15:
== قانونی حیثیت ==
[[بھارتی عدالت عظمیٰ]] نے کھودے ڈیسٹلریز لیمیٹیڈ اینڈ او آر ایس بمقابلہ حکومت کرناٹک اند ار آی ایس (1995ء) مقدمہ میں فیصلہ دیا کہ جسم فروشی کی فلموں اور اس سے متعلق ادب کی طباعت اور اشاعت بنیادی حق نہیں ہے۔<ref>{{cite web|url = http://onelawstreet.com/1994/10/khoday-distilleries-ltd-and-ors-v-state-of-karnataka-and-ors-1995-1-scc-574/|title = Khoday Distilleries Ltd. and Ors. v. State of Karnataka and Ors. - (1995) 1 SCC 574|date = 19 اکتوبر 1989|accessdate = 4 جون 2015|website = 1, Law Street|publisher = Supreme Court of India|last = |first = |archive-date = 2016-04-22|archive-url = https://web.archive.org/web/20160422025520/http://onelawstreet.com/1994/10/khoday-distilleries-ltd-and-ors-v-state-of-karnataka-and-ors-1995-1-scc-574/|url-status = dead}}</ref>
کملیش واسوانی بمقابلہ یونین آف انڈیا (2013ء) (ڈائری 5917، 2013ء) مقدمہ میں بھارتی عدالت عظمی میں ایک پٹیشن دائر کی گئی تھی جس میں بھارت میں فحش نگاری پر پابندی کی مانگ کی گئی تھی۔<ref name=MSingh>{{cite web|url=http://onelawstreet.com/2014/12/pornography-ban-kamlesh-vaswani/|title=Kamlesh Vaswani v. Union of India & Ors. (Pornography ban matter)|author=Mohit Singh|date=10 جولائی 2015|work=1, Law Street|accessdate=27 نومبر 2015}}{{مردہ ربط|date=December 2021 |bot=InternetArchiveBot }}</ref>
عدالت نے مرکزی حکومت اور سائبر ریگیولیشن ایڈوائزری کمیٹی کو ایک نوٹس جاری کیا اور آئی ٹی ایکٹ دفعہ 88، 2000 کا تذکرہ کرتے ہوئے انٹرنیٹ پر فحاشیت پر لگام لگانے کا حکم دیا۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ وہ اس معاملہ میں سنجیدہ ہے۔<ref name=MSingh /> 26 جنوری 2016ء کو عدالت عظمی نے حکومت کو ایک تحریری حکم نامہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ “فحش نگاری کے سد باب کے لیے دیگر راستے تلاش کیے جائیں۔ معصوم بچوں کو اس شنیع عمل کا شکار نہیں بنایا جانا چاہیے۔ اور آزادئی گفتار کے نام پر کوئی بھی بلا وجہ اس کا طرح کا بوجھ اٹھانے کا متحمل نہیں ہو سکتا ہے۔ ہمیں مجموعی طور پر اس کا جواب دہ ہونا چاہیے۔<ref>http://www.supremecourtofindia.nic.in/jonew/ropor/rop/all/484949.pdf</ref>“
|