"حدود قوانین: موجودہ بحث اور آئندہ لائحہ عمل" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
+زمرہ (গণ-প্রতিস্থাপন) (ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم ایڈوانسڈ موبائل ترمیم) |
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8.7 |
||
سطر 12:
|caption=
}}
'''''حدود قوانین: موجودہ بحث اور آئندہ لائحہ عمل''''' پاکستانی [[دیوبندی مکتب فکر|دیوبندی]] عالم [[محمد تقی عثمانی]] کی ایک کتاب۔ اسلام نے حدود و قوانین کا ایک جامع نظام پیش کیا ہے، جو مر دو عورت کی عزت واحترام کے تحفظ کے ساتھ ساتھ معاشرے کو منفی رحجانات اور ان کے تباہ کن مضمرات سے محفوظ رکھنے کا ضامن بھی ہے۔ پاکستان میں یہ قوانین 1979ء میں نافذ ہوۓ، جس کے بعد ان پر مختلف زاویوں اور حوالوں سے آج تک بحث و مباحثہ کا ایک سلسلہ جاری ہے۔ انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز اسلام آباد نے 29 ستمبر 2004ء کو حدود و قوانین کے موضوع پر تقی صاحب کے ساتھ ایک نشست کا اہتمام کیا۔ جس میں موصوف نے موضوع کے مختلف پہلوؤں پر سیر حاصل گفتگو کی اور آخر میں صورتحال کی بہتری کے لئے راہ عمل بھی تجویز کی۔ اس تقریر کی اہمیت کے پیش نظر اسے کتابی صورت میں شائع کیا گیا۔ کتاب تین حصوں اور 31 صفحات پر مشتمل ہے۔ حصہ اول حدود شرعیہ کی اہمیت سے متعلق ہے۔ حصہ دوم میں قوانین کے خلاف اعتراضات و شبہات کا جائزہ لیا گیا ہے اور حصہ سوم میں قوانین کے محتاج اصلاح پہلوؤں پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ کارڈ کے سرورق سے مزین یہ کتاب 2006ء میں انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی سٹڈیز اسلام آباد سے شائع ہوئی۔<ref>{{cite journal|author1=ظل ھما|title=مفتی محمد تقی عثمانی کی معروف تصانیف و تالیفات کا تعارفی جائزہ|journal=راحت القلوب|date=جنوری۔ جون ٢٠١٩|volume=٣|issue=١|pages=213|url=https://iri.aiou.edu.pk/indexing/?p=44425|access-date=٢٤ جنوری ٢٠٢٢|trans-title=|archive-date=2021-01-28|archive-url=https://web.archive.org/web/20210128005722/https://iri.aiou.edu.pk/indexing/?p=44425|url-status=dead}}</ref>
== مزید دیکھیے ==
|