"ابو الاسود الدؤلی" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
JarBot (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.9.2 |
||
سطر 28:
وہ [[علی بن ابی طالب]] کے خاص اصحاب میں سے تھے اور [[جنگ جمل]]، [[جنگ صفین]]، [[جنگ نہروان]] اور دیگر تمام مواقع میں مولا علی کے ساتھی تھے۔
== عہدے ==
خلیفہ چہارم [[علی ابن ابی طالب]] کی خلافت کے وقت، ابو الاسود [[بصرہ]] میں قاضی تھے اور بصرہ کے امیر [[عبد اللہ بن عباس]] کے کاتب تھے۔ ابن عباس کے بصرہ کی امارت چھوڑنے اور [[زیاد بن ابیہ]] کو [[فارس]] اور [[کرمان]] کا گورنر مقرر کرنے کے بعد، امیر المومنین حضرت علی کی خلافت کے آخری سال میں، آپ کو [[بصرہ]] کا گورنر مقرر کیا گیا۔<ref>
== ثقافتی و علمی خدمات ==
چوتھے خلیفہ برحق امیر المومنین علی بن ابی طالب کے زمانہ کے شاعر اور قواعد (گرامر) نویس تھے۔ جب اسلام عرب سے باہر نکل کر عجم میں پھیلنے لگا اور لوگ جوق در جوق اسلام میں داخل ہونے لگے اور قران کو پرھنے لگے تو عجم کے لیے قران کو ٹھیک طریقے سے پرھنے کا مسئلہ پیدا ہوا لہذا علی بن ابی طالب کے کہنے پر ابو الاسود الدؤلي نے [[عربی]] قواعد کی تدوین شروع کی۔ اس طرح وہ عربی قواعد کے بابائے آدم ہوئے۔ چونکہ وہ [[بصرہ]] میں رہتے تھے لہذا انہوں عربی قواعد کے مکتب بصرہ کی بھی ابتدا کی۔ بعد میں ایک اور مکتب [[کوفہ]] پیدا ہوا اور اس طرح کوفہ و بصرہ عربی قواعد کے دو بڑے متکب فکر بن گئے۔ ابو الاسود الدؤلي نے [[عربی رسم الخط]] پر [[اعراب]] متعارف کرایا۔ انہوں نے [[نحو]] ایجاد کیا اور عربی لسانیات پر پہلی مرتبہ لکھا۔<ref>[[ابن خلکان]]۔ ''Wafaayat al-'Ayaan.'' vol. 1 p. 663.</ref> ان سے خلق کثیر نے استفادہ کیا اور انہیں لغت اور نحو کا بانی اور امام مانا۔ ان کے کئی شاگرد ہوئے۔<ref>[[Mufti Mukarram Ahmad|M. Mukarram Ahmed]]۔ ''Encyclopaedia of Islam.'' p. 83.</ref>
|