"کارل فان اوسیتسکی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م Bot: de:Carl von Ossietzky is a featured article; cosmetic changes
سطر 26:
کارل فان اوسیتزکی ایک جرمن امن پسند تھا، وہ 3 اکتوبر 1889ء کو [[جرمنی]] کے شہر [[ہیمبرگ]] میں پیدا ہوا۔ اسے جرمنی کی پوشیدہ ہتھیار بندی کا راز فاش کرنے پر 1935ء میں [[نوبل انعام|نوبل امن انعام]] سے نوازا گیا۔ اوسیتزکی پر جرمنی کے [[معاہدۂ ورسائے]] کی خلاف ورزی کرنے کی تفصیلات شایع کرنے پر مقدمہ چلایا گیا۔ اوسیتزکی کی بیٹی نے 1990ء میں دوبارہ مقدمہ کھلوانا چاہا، لیکن عدالت نے پرانا فیصلہ بحال رکھا۔
 
== حالات زندگی ==
 
 
سطر 34:
 
 
== قید و بند ==
1929ء میں والٹر کرائسر نامی صحافی نے ایک مضمون شائع کیا جس میں جرمنی کی ہوائی فوج کی تیاریوں کو بے نقاب کیا گیا، جس وجہ سے کرائسر اور کارل فان اوسیتزکی پر غداری کا مقدمہ درج کر لیا گیا کیونکہ کارل اس اخبار کا مدیر تھا۔ گو ان کے دفاع میں یہ کہا گیا کہ یہ ان کی شایع کردہ خبر نہ صرف سچ ہے بلکہ ایک کمیشن میں پہلے سے آ چکی ہے، لیکن پھر بھی دونوں کو ڈیڑھ ڈیڑھ سال کی قید سنا دی گئی۔
 
سطر 40:
کارل بدستور جرمنی کی ہتھیار بندی کے خلاف لکھتا رہا، اور جب [[ہٹلر|ایڈولف ہٹلر]] کی [[نازی جماعت]] بر سر اقتدار آئی تو اس نے اس جماعت کی فسطائیت اور جنگ پسند پالیسیوں کی مخالفت کی جس کے نتیجے میں کارل کو دوبارہ گرفتار کر کے ایستر ویگن (Esterwegen) کے حراستی کیمپ میں نظر بند کر دیا گیا۔
 
== نوبل امن انعام ==
 
کارل کو قید کے دوران [[تپ دق]] کا مرض لاحق ہوا تو اسے علاج معالجہ کی سہولتیں مہیا نہ کرنے کی وجہ سے اس کا معاملہ پوری دنیا میں توجہ کا مرکز بن گیا۔ 1935ء میں کارل کیلیئے [[نوبل انعام|نوبل امن انعام]] کا اعلان ہوا تو اسے اس انعام کے حصول کیلئے [[اوسلو]] جانے کی اجازت نہ دی گئی۔ کارل کے نوبل انعام کے قصوں کو نہ صرف اخبارات کی زینت بننے سے روک دیا گیا بلکہ ایک حکمنامے کے تحت مستقبل میں جرمن باشندوں پر نوبل امن انعام وصول کرنے پر پابندی لگا دی گئی۔
 
== موت اور اعزازات ==
 
عالمی دباؤ کے تحت 1936ء میں گسٹاپو کی زیر نگرانی علاج کی خاطر کارل کو ہسپتال بھیج دیا گیا لیکن وہ اس موزی مرض سے جانبر نہ ہو سکا اور 4 مئی 1938ء کو ہسپتال کے اندر اس کی موت واقع ہوئی۔ 1990ء میں کارل کی بیٹی نے اپنے باپ کا مقدمہ پھر اٹھایا تاکہ موت کے بعد اسے انصاف مل سکے لیکن عدالت نے اس بنیاد پر پرانا فیصلہ بحال رکھا کہ کسی بھی حالت میں شہریوں کو مادر وطن کے ساتھ وفاداری کرتے ہوئے حساس نوعیت کی معلومات افشا نہیں کرنی چاہیئے
 
کارل کی موت کے بعد اسے انٹرنیشنل لیگ فار ہیومن رائٹس کا اعزاز دیا گیا۔ اس کے علاوہ ایک یونیورسٹی کا نام اس کے نام پر کر دیا گیا۔ [[پین انٹرنیشنل]] کی [[نارویجن ]] شاخ کا [[آزادی گفتار]] کا انعام بھی کارل کے نام پر اوسیتزکی رکھ دیا گیا۔
 
 
 
[[زمرہ:1889ء کی پیدائشیں]]
سطر 57 ⟵ 55:
[[زمرہ:نوبل انعام یافتہ]]
[[زمرہ:دوسری جنگ عظیم]]
 
{{Link FA|de}}