حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1:
<TABLE dir="RTL"><tr><td><font face="tahoma">
 
Tahoma
آداب و تسليمات
 
سن 1947 سے پہلے بھارت، پاکستان اور [[بنگلہ ديش]] ہندوستان يا انڈيا کے نام سے جانے جاتے تھے۔ ہندوستان کی آزادی کی تحريک کے دوران [[ہندوستان]] کے مسلمانوں نے اپنے لۓ ايک علہدہ ملک کا مطالبہ کيا۔ اس مطالبے کے تحت تحريک پاکستان وجود ميں آئ۔ اس تحريک کی قيادت [[محمد علی جناح]] نے کی۔ [[14 اگست]] [[1947]] کو پاکستان وجود ميں آيا۔
ميرا نام التمش حئ خان ہے۔ ميں جی آئ کے کا گريجوءيٹ ہوں۔ مارچ 2004 ميں ميں نے ديکھا کہ اردو ويکيپيڈيا پر کام نہيں ہوا تو ميں نے خود اس پر کام شروع کر ديا۔
 
1947 سے لے کر [[1948]] تک پاکستان کو بڑی مشکلوں کا سامنا کرنا پڑا۔ کئ اندورنی اور بيرونی مثاءل نے پاکستان کو گھيرے رکھا۔ 1948 ميں جناح صاحب کی وفات ہو گئ۔ ان کے بعد [[لياقت علی خان]] کے ہاتھ ميں حکومت گئ۔ [[1951]] ميں لياقت علی خان کو قتل کر ديا گيا۔ پھر 1951 سے [[1958]] تک کئ حکومتيں آئيں اور ختم ہو گئيں۔ 1956 ميں پاکستان ميں پہلا آعين نافظ ہوا۔ اس کے با وجود سياسی بہران کا نتيجہ يہ ہوا کہ 1958 ميں پاکستان ميں مارشل لاء لگ گيا۔
</font></td></tr></table>
 
[[ايوب خان|ايوب]] دور ميں پاکستان ميں ترقی تو ہوئ ليکن [[مشرقی پاکستان]] دور ہوتا گيا۔ [[1963]] ميں پاکستان کے دوسرے آئين کا نفاظ ہوا۔ 1965 ميں پاکستان کی [[کشمير]] پر بھارت سے جنگ ہوئ۔ مشرقی پاکستان کے حالات آہستہ آہستہ بگڑتے گۓ۔ [[1971]] ميں مشرقی پاکستان نے ايک علہدہ ملک بنگلہ ديش بنا ليا۔
 
[[1972]] سے لے کر [[1977]] تک پاکستان ميں [[پی پی پی]] کی حکومت تھی۔ [[ذوالفقار علی بھٹو]] ّپاکستان کے وزير اعظم تھے۔ اس دور ميں سوشلسٹ اور پين اسلامک عنصر بڑھا۔ اس دور ميں پاکستان ميں [[نيشنلائيزيشن]] ہوئ۔ اس دور کے آخر ميں حزب اقتدار اور حزب اختلاف کے درميان کشيدگی بڑھ گئ اور اس کے نتيجے ميں 1977 ميں دوبارہ مارشل لاء لگ گيا۔
<TABLE dir="RTL"><tr><td><font face="tahoma">
 
اگلا دور تھا 1977 سے لے کر [[1987]] تک کا۔ اس دور ميں پاکستان کے صدر [[ذياءالحق]] تھے۔ افغانستان ميں جنگ کی وجہ سے پاکستان کو بہت امداد ملی۔ اس ہی دور ميں [[1985]] کے انتخابات ہوۓ اور جنيجو حکومت بنی۔ 1987 ميں صدر مملکت کا طيارہ گر گيا اور پاکستان ميں پھر سے [[جمہوريت]] کا آغاز ہو گيا۔
Tahoma
 
اس کے بعد 1987 ميں انتخابات ہوۓ اور [[بينظير بھٹو]] کی قيادت ميں پی پی پی اور اس کی حليف جماعتيں اقتدار ميں آئيں۔ صدر [[غلام اسحاق خان]] نے حکومت کو باطرف کر ديا۔ [[1990]] ميں [[نواز شريف]] کی قيادت ميں [[آئ جے آئ]] اور اس کی حليف جماعتيں اقتدار ميں آئيں۔ [[1993]] ميں يہ حکومت بھی برطرف ہو گئ۔
سا ا ب ببب پ پپپ ت تتت ٹ ٹٹٹ ث ثثث ج ججج چ ججج ح ححح خ ححح د بد ڈ بڈ ذ بذ ر بر ڑ بڑ ز بز ژ بژ س سسس ش ششش ص صصص ض ضضض ط ططط ظ ظظظ ع ععع غ غغغ ف ففف ق ققق ک ککک گ گگگ ل للل م ممم ن ننن و بو ہ ہہہ ھ ھھھ بئيں ئ ؤ ۓ ی ييی ے بے ٹے
 
اس کے بعد پاکستان کے نۓ صدر [[فاروق لغاری]] تھے۔ اگلے انتخابات 1993 ميں ہوۓ اور ان ميں دوبارہ پی پی پی اور اس کی حليف جماعتيں اقتدار ميں آئيں۔ يہ حکومت بھی بر طرف ہو گئ۔ [[1997]] ميں انتخابات کے بعد دوبارہ نواز شريف کی قيادت ميں [[مسلم ليگ ن]] اور اس کی حليف جماعتيں اقتدار ميں آئيں۔ اس حکومت کے آخر ميں سياسی اور فوجی حلقوں ميں کشيدگی بڑھ گئ اور اس کا نطيجہ يہ نکلا کہ [[1999]] ميں دوبارہ فوجی حکومت آ گئ۔ صدر مملکت [[پرويز مشرف]] بنے اور [[2001]] ميں ہونے والے انتخابات کے بعد وزير اعظم طفر اللہ جمالی بنے۔
ميں يہ ديکھنا چاہ ريا ہوں کہ يہ ايک دم سے کيا ہو گيا۔
 
==سياست==
</font></td></tr></table>
 
پاکستان ايک وفاقی جمہوريت ہے۔ 1999 ميں صدر پرويز مشرف نے حکومت کو برطرف کف ديا اور چيک ايگزيگٹو بن گۓ۔ [[2000]] ميں ملک بھر ميں بلدياتی انتخابات ہوۓ۔ يہ پاکستان کو دوبارہ جمہوريت کی طرف واپس لانے کا پہلا قدم تھا۔ اس کے بعد 2001 ميں [[مجلس شورا]] کے [[انتخابات]] ہوۓ۔ پاکستان کے نۓ وزير اغظم ظفر اللہ خان جمالی بنے۔
 
پاکستان کی اہم جماعتوں ميں [[مسلم ليگ ق]] اور [[ايم کيو ايم]] اقتدار ميں ہيں۔ [[ايم ايم اے]] اسلامی جماعتوں کا ايک پليٹفارم ہے۔ اس کے علاوہ مسلم ليگ ن اور پی پی پی پی اختلاف ميں ہيں۔ حذب اختلاف کی کوشش ہے کہ پاکستان ميں مکمل اقتدار مجلس شورا کے پاس ہو۔ حذب اقتدار کی کوشش ہے کہ صدارتی اختيارات ميں اذافہ ہو۔
<TABLE dir="RTL"><tr><td><font face="courier">
 
Courier
 
سا ا ب ببب پ پپپ ت تتت ٹ ٹٹٹ ث ثثث ج ججج چ ججج ح ححح خ ححح د بد ڈ بڈ ذ بذ ر بر ڑ بڑ ز بز ژ بژ س سسس ش ششش ص صصص ض ضضض ط ططط ظ ظظظ ع ععع غ غغغ ف ففف ق ققق ک ککک گ گگگ ل للل م ممم ن ننن و بو ہ ہہہ ھ ھھھ بئيں ئ ؤ ۓ ی ييی ے بے ٹے
 
</font></td></tr></table>
 
<TABLE dir="RTL"><tr><td><font face="sans serif">
 
<TABLE dir="RTL"><tr><td><font face="tahomamicrosoft sans serif">
sans serif
 
microsofrt sans serif
ويکيپيڈيا
 
سن 1947 سے پہلے بھارت، پاکستان اور [[بنگلہ ديش]] ہندوستان يا انڈيا کے نام سے جانے جاتے تھے۔ ہندوستان کی آزادی کی تحريک کے دوران [[ہندوستان]] کے مسلمانوں نے اپنے لۓ ايک علہدہ ملک کا مطالبہ کيا۔ اس مطالبے کے تحت تحريک پاکستان وجود ميں آئ۔ اس تحريک کی قيادت [[محمد علی جناح]] نے کی۔ [[14 اگست]] [[1947]] کو پاکستان وجود ميں آيا۔
سا ا ب ببب پ پپپ ت تتت ٹ ٹٹٹ ث ثثث ج ججج چ ججج ح ححح خ ححح د بد ڈ بڈ ذ بذ ر بر ڑ بڑ ز بز ژ بژ س سسس ش ششش ص صصص ض ضضض ط ططط ظ ظظظ ع ععع غ غغغ ف ففف ق ققق ک ککک گ گگگ ل للل م ممم ن ننن و بو ہ ہہہ ھ ھھھ بئيں ئ ؤ ۓ ی ييی ے بے ٹے
 
1947 سے لے کر [[1948]] تک پاکستان کو بڑی مشکلوں کا سامنا کرنا پڑا۔ کئ اندورنی اور بيرونی مثاءل نے پاکستان کو گھيرے رکھا۔ 1948 ميں جناح صاحب کی وفات ہو گئ۔ ان کے بعد [[لياقت علی خان]] کے ہاتھ ميں حکومت گئ۔ [[1951]] ميں لياقت علی خان کو قتل کر ديا گيا۔ پھر 1951 سے [[1958]] تک کئ حکومتيں آئيں اور ختم ہو گئيں۔ 1956 ميں پاکستان ميں پہلا آعين نافظ ہوا۔ اس کے با وجود سياسی بہران کا نتيجہ يہ ہوا کہ 1958 ميں پاکستان ميں مارشل لاء لگ گيا۔
</font></td></tr></table>
 
[[ايوب خان|ايوب]] دور ميں پاکستان ميں ترقی تو ہوئ ليکن [[مشرقی پاکستان]] دور ہوتا گيا۔ [[1963]] ميں پاکستان کے دوسرے آئين کا نفاظ ہوا۔ 1965 ميں پاکستان کی [[کشمير]] پر بھارت سے جنگ ہوئ۔ مشرقی پاکستان کے حالات آہستہ آہستہ بگڑتے گۓ۔ [[1971]] ميں مشرقی پاکستان نے ايک علہدہ ملک بنگلہ ديش بنا ليا۔
<TABLE dir="RTL"><tr><td><font face="times new roman">
 
[[1972]] سے لے کر [[1977]] تک پاکستان ميں [[پی پی پی]] کی حکومت تھی۔ [[ذوالفقار علی بھٹو]] ّپاکستان کے وزير اعظم تھے۔ اس دور ميں سوشلسٹ اور پين اسلامک عنصر بڑھا۔ اس دور ميں پاکستان ميں [[نيشنلائيزيشن]] ہوئ۔ اس دور کے آخر ميں حزب اقتدار اور حزب اختلاف کے درميان کشيدگی بڑھ گئ اور اس کے نتيجے ميں 1977 ميں دوبارہ مارشل لاء لگ گيا۔
times new roman
 
اگلا دور تھا 1977 سے لے کر [[1987]] تک کا۔ اس دور ميں پاکستان کے صدر [[ذياءالحق]] تھے۔ افغانستان ميں جنگ کی وجہ سے پاکستان کو بہت امداد ملی۔ اس ہی دور ميں [[1985]] کے انتخابات ہوۓ اور جنيجو حکومت بنی۔ 1987 ميں صدر مملکت کا طيارہ گر گيا اور پاکستان ميں پھر سے [[جمہوريت]] کا آغاز ہو گيا۔
سا ا ب ببب پ پپپ ت تتت ٹ ٹٹٹ ث ثثث ج ججج چ ججج ح ححح خ ححح د بد ڈ بڈ ذ بذ ر بر ڑ بڑ ز بز ژ بژ س سسس ش ششش ص صصص ض ضضض ط ططط ظ ظظظ ع ععع غ غغغ ف ففف ق ققق ک ککک گ گگگ ل للل م ممم ن ننن و بو ہ ہہہ ھ ھھھ بئيں ئ ؤ ۓ ی ييی ے بے ٹے
 
اس کے بعد 1987 ميں انتخابات ہوۓ اور [[بينظير بھٹو]] کی قيادت ميں پی پی پی اور اس کی حليف جماعتيں اقتدار ميں آئيں۔ صدر [[غلام اسحاق خان]] نے حکومت کو باطرف کر ديا۔ [[1990]] ميں [[نواز شريف]] کی قيادت ميں [[آئ جے آئ]] اور اس کی حليف جماعتيں اقتدار ميں آئيں۔ [[1993]] ميں يہ حکومت بھی برطرف ہو گئ۔
</font></td></tr></table>h
 
<TABLE dir="RTL"><tr><td><font face="Arial Unicode MS">
 
Arial Unicode MS
 
سا ا ب ببب پ پپپ ت تتت ٹ ٹٹٹ ث ثثث ج ججج چ ججج ح ححح خ ححح د بد ڈ بڈ ذ بذ ر بر ڑ بڑ ز بز ژ بژ س سسس ش ششش ص صصص ض ضضض ط ططط ظ ظظظ ع ععع غ غغغ ف ففف ق ققق ک ککک گ گگگ ل للل م ممم ن ننن و بو ہ ہہہ ھ ھھھ بئيں ئ ؤ ۓ ی ييی ے بے ٹے
 
ميں يہ ديکھنا چاہ ريا ہوں کہ يہ ايک دم سے کيا ہو گيا۔
 
</font></td></tr></table>
 
<TABLE dir="RTL"><tr><td><font face="Arabic Transparent">
 
Arabic Transparent
 
سا ا ب ببب پ پپپ ت تتت ٹ ٹٹٹ ث ثثث ج ججج چ ججج ح ححح خ ححح د بد ڈ بڈ ذ بذ ر بر ڑ بڑ ز بز ژ بژ س سسس ش ششش ص صصص ض ضضض ط ططط ظ ظظظ ع ععع غ غغغ ف ففف ق ققق ک ککک گ گگگ ل للل م ممم ن ننن و بو ہ ہہہ ھ ھھھ بئيں ئ ؤ ۓ ی ييی ے بے ٹے
 
ميں يہ ديکھنا چاہ ريا ہوں کہ يہ ايک دم سے کيا ہو گيا۔
 
</font></td></tr></table>
 
<TABLE dir="RTL"><tr><td><font face="Comic Sans MS">
 
Comic Sans MS
 
سا ا ب ببب پ پپپ ت تتت ٹ ٹٹٹ ث ثثث ج ججج چ ججج ح ححح خ ححح د بد ڈ بڈ ذ بذ ر بر ڑ بڑ ز بز ژ بژ س سسس ش ششش ص صصص ض ضضض ط ططط ظ ظظظ ع ععع غ غغغ ف ففف ق ققق ک ککک گ گگگ ل للل م ممم ن ننن و بو ہ ہہہ ھ ھھھ بئيں ئ ؤ ۓ ی ييی ے بے ٹے
 
ميں يہ ديکھنا چاہ ريا ہوں کہ يہ ايک دم سے کيا ہو گيا۔
 
</font></td></tr></table>
 
<TABLE dir="RTL"><tr><td><font face="Simplified Arabic">
 
Simplified Arabic
 
سا ا ب ببب پ پپپ ت تتت ٹ ٹٹٹ ث ثثث ج ججج چ ججج ح ححح خ ححح د بد ڈ بڈ ذ بذ ر بر ڑ بڑ ز بز ژ بژ س سسس ش ششش ص صصص ض ضضض ط ططط ظ ظظظ ع ععع غ غغغ ف ففف ق ققق ک ککک گ گگگ ل للل م ممم ن ننن و بو ہ ہہہ ھ ھھھ بئيں ئ ؤ ۓ ی ييی ے بے ٹے
 
ميں يہ ديکھنا چاہ ريا ہوں کہ يہ ايک دم سے کيا ہو گيا۔
 
</font></td></tr></table>
 
<TABLE dir="RTL"><tr><td><font face="Traditional Arabic">
 
Traditional Arabic
 
سا ا ب ببب پ پپپ ت تتت ٹ ٹٹٹ ث ثثث ج ججج چ ججج ح ححح خ ححح د بد ڈ بڈ ذ بذ ر بر ڑ بڑ ز بز ژ بژ س سسس ش ششش ص صصص ض ضضض ط ططط ظ ظظظ ع ععع غ غغغ ف ففف ق ققق ک ککک گ گگگ ل للل م ممم ن ننن و بو ہ ہہہ ھ ھھھ بئيں ئ ؤ ۓ ی ييی ے بے ٹے
 
ميں يہ ديکھنا چاہ ريا ہوں کہ يہ ايک دم سے کيا ہو گيا۔
 
</font></td></tr></table>
 
اس کے بعد پاکستان کے نۓ صدر [[فاروق لغاری]] تھے۔ اگلے انتخابات 1993 ميں ہوۓ اور ان ميں دوبارہ پی پی پی اور اس کی حليف جماعتيں اقتدار ميں آئيں۔ يہ حکومت بھی بر طرف ہو گئ۔ [[1997]] ميں انتخابات کے بعد دوبارہ نواز شريف کی قيادت ميں [[مسلم ليگ ن]] اور اس کی حليف جماعتيں اقتدار ميں آئيں۔ اس حکومت کے آخر ميں سياسی اور فوجی حلقوں ميں کشيدگی بڑھ گئ اور اس کا نطيجہ يہ نکلا کہ [[1999]] ميں دوبارہ فوجی حکومت آ گئ۔ صدر مملکت [[پرويز مشرف]] بنے اور [[2001]] ميں ہونے والے انتخابات کے بعد وزير اعظم طفر اللہ جمالی بنے۔
<TABLE dir="RTL"><tr><td><font face="Trebuchet MS">
 
==سياست==
Trebuchet MS
 
پاکستان ايک وفاقی جمہوريت ہے۔ 1999 ميں صدر پرويز مشرف نے حکومت کو برطرف کف ديا اور چيک ايگزيگٹو بن گۓ۔ [[2000]] ميں ملک بھر ميں بلدياتی انتخابات ہوۓ۔ يہ پاکستان کو دوبارہ جمہوريت کی طرف واپس لانے کا پہلا قدم تھا۔ اس کے بعد 2001 ميں [[مجلس شورا]] کے [[انتخابات]] ہوۓ۔ پاکستان کے نۓ وزير اغظم ظفر اللہ خان جمالی بنے۔
سا ا ب ببب پ پپپ ت تتت ٹ ٹٹٹ ث ثثث ج ججج چ ججج ح ححح خ ححح د بد ڈ بڈ ذ بذ ر بر ڑ بڑ ز بز ژ بژ س سسس ش ششش ص صصص ض ضضض ط ططط ظ ظظظ ع ععع غ غغغ ف ففف ق ققق ک ککک گ گگگ ل للل م ممم ن ننن و بو ہ ہہہ ھ ھھھ بئيں ئ ؤ ۓ ی ييی ے بے ٹے
 
پاکستان کی اہم جماعتوں ميں [[مسلم ليگ ق]] اور [[ايم کيو ايم]] اقتدار ميں ہيں۔ [[ايم ايم اے]] اسلامی جماعتوں کا ايک پليٹفارم ہے۔ اس کے علاوہ مسلم ليگ ن اور پی پی پی پی اختلاف ميں ہيں۔ حذب اختلاف کی کوشش ہے کہ پاکستان ميں مکمل اقتدار مجلس شورا کے پاس ہو۔ حذب اقتدار کی کوشش ہے کہ صدارتی اختيارات ميں اذافہ ہو۔
ميں يہ ديکھنا چاہ ريا ہوں کہ يہ ايک دم سے کيا ہو گيا۔
 
</font></td></tr></table>