"طبیب" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م روبالہ: منتقلی 76 بین الویکی روابط، اب ویکی ڈیٹا میں d:q39631 پر موجود ہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1:
'''طبیب''' حاملِ طب کو کہتے ہیں۔ لفظ ِ "طب "قدیم قبطی زبان کا لفظ ہے، جس کے معنی" حیران کن عمل" یا " جادو" کے ہیں۔ اس کی باقاعدہ تعلیم بقراط 460 – c. 370 BC کے دور سے شروع ہوئی۔ اور یونانی حکما واضع طور پر ان سے متاثر نظر آتے ہیں۔ کتابی شکل میں طبی تحقیق کا اآغاز امحو طب( جو ہرمس اول یاحضرت ادریس کے شاگرد تھے) سے ہوا۔
'''طبیب''' یا معالج کا لفظ میں عام طور پر انگریزی کے لفظ ڈاکٹر (doctor) کے ليے استعمال کیا جاتا ہے۔ عام طور پر طبیب یا معالج تین طرح کے ہوتے ہیں، یونانی طبیب (حکیم)، ہومیوپیتھک طبیب اور ایلپیتھک طبیب۔
طب کی تعلیم کا دوسرا سنہرا دور عرب لوگوں سے تشکیل پایا ۔ اور پھر مسلم فلاسفہ اور اطبا نے اس فن کو کمال ِ فن تک پہنچادیا۔ اور ذکریا رازی، ابن سینا، ابو ریحان البیرونی، ابو القاسم زہراوی جیسے نابغہ روزگار اشخاص پیدا ہوئے۔ مسلم اطبا کے دور میں خلیفہ ہارون الرشید نے پہلی مرتبہ ایک عزیز کی ادویاتی موت کے بعد امتحانی کمیٹی بنائی۔ جو ہر طبیب کا امتحان لینے کے بعد اس کو مطب کی اجازت دیتی تھی۔
مسلمانوں کے علمی زوال کے بعد کیمیکل ادویاتی طرز عمل وجود میں آیا جس کو برطانوی سامراج نے دنیا میں پھیلایا۔ جب پوری دنیا ان کیمیائی زہروں کے برے اثرات سے آشنا ہوگئی تو پھر سے قدرتی ادوایات کی طرف لوٹ آئی۔ تب اس کا نام ہربل میڈیسن رکھ دیا گیا۔ اور آج پوری دنیا میں اسی طرز تعلیم کو عام کردیا گیا ہے۔ اگر چہ تعلیم یونانی طب کے فلسفہ کے مطابق نہیں ہے مگر طرز عمل وہی ہے۔
اس وقت قدیم طب یونانی چند ملکوں میں اپنے مکمل فلسفہ کے ساتھ پڑھائی جاتی ہی ہے جن سر فہرست ہندوستان ہے۔ دوسرےنمبر پرپاکستان ہے جہاں طب یونانی کی باقاعدہ تعلیم وزارت صحت کے فراہم کردہ ضابظہ اخلاق کے مطابق دی جاتی ہے۔چار سالہ اور پانچ سالہ کورسز ہیں جو کہ Fsc Pre Medical کے بعد شروع ہوتی ہے
اس وقت حکیم محمد انور خان لودھی صاحب کا مقالہ جات سے مغربی دنیا ایک نئے لفظ Herbo-Mineral Medicine سے آشنا ہو رہی ہے۔ جو قدیم طب یونانی کی جدید حالت ہے۔
 
برِ صغیر میں حکیم کالفظ بھی طبیب کے لئے استعمال ہوتا ہے مگر اس کے لئے اردو کا لفظ " طبیب " ہی مناسب ہے، کیونکہ حکیم دانشور کو کہتے ہیں۔ ڈاکٹر اس کا مترادف ہے۔
 
دنیا کے اکثر ملکوں میں یونانی طب کے لئے کوئی باقائدہ تعلیم نہیں ہے بلکہ یہ ایک ہنر کی طرح نسل در نسل اور سینہ با سینہ منتقل ہوتی ہے۔
 
[[زمرہ:طبیب]]