"ہیرالڈ پینٹر" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 34:
| module = {{Listen |embed= yes |filename= Harold Pinter BBC Radio4 Front Row 26 Dec 2008 b00gy71c.flac |title= Harold Pinter's voice |type= speech |description= from the BBC programme ''[[Front Row (radio)|Front Row Interviews]]'', 26 December 2008.<ref>{{Cite episode |title= Michael Caine |series= Front Row Interviews |serieslink= Front Row (radio) |url= http://www.bbc.co.uk/programmes/b00gy71c |station= [[BBC Radio 4]] |date= 26 December 2008 |accessdate= 18 January 2014 }}</ref> }}
}}
ہیرالڈ پینٹر (Harold Pinter) کو 2005 کا ادب [[نوبل انعام]] ملا۔ ان کے والد کا نام" ہائیمیں" اور والدہ کا نام "فرانسس" تھا۔ ان کے والدیں نے[[پرتگال]] سے [[برطانیہ]] [[نقل مکانی]] کی تھی ہیرالڈ پینٹر10 اکتوبر 1030 میں مشرقی [[لندن]] کے یہودیوں کے محنت کش طبقےکے علاقے ہیکنی ضلع میں پیدا ہوئے۔ ان کو"جیک" کے طور پر جانا جاتا تھا۔ انکے والد ہیمیں پیشے کے اعتبار سے [[درزی]] تھے جنھیں خواتین کے ملبوسات بنانے میں مہارت حاصل تھی۔ اور ان کی والدہ فرانسس ایک گھریلو خاتون تھیں. جن کا تعلق روسی سلطنت کی وڈیسا اور پولینڈ کے معروف خاندان " پینٹر" سے تھا۔ہیرالڈ پینٹر [[یہودی]] ہوتے ہوئے " یہودیت " سے نفرت کرتے تھے۔ ہینکنے میں گرامر اسکول میں دوران تعلیم شیکسپیر کے ڈراموں " میکبتھ" اور " رومیو جیولیٹ" میں اداکاری کے جوہر دکھائے۔ ان ڈراموں کے ہدایت کار بریلی تھے۔وہ پیٹر ڈیوڈ ہیرں کے نام سے اداکاری کرتے تھے۔ پینٹر نے اپنی تعلیم کو ادھورا چھوڈ دیا تھا۔ اس زمانےمیں انھیں شاعری سے دلچسپی تھی۔ وہ بیکٹ اور کافکا سے بہت متاثر تھے۔<br />
وہ ہمشہ اسٹبلشمنٹ کے خلاف رہے۔اور جنگوں سے نفرت کرتے تھے الہذا انہوں نے [[لازمی فوجی بھرتی]] کے قانون کو مسترد کرتے ہوئے [[فوج]] میں جانے سے انکار کردیا۔ ان پر دوسرا مقدمہ ایمان دار مذہبی معترض ظاہر ہونے کے وجہ سے قائم ہوا۔ وہ برطانیہ کی سابق وزیر اعظم [[مارگریٹ تھچرتھیچر]] کے بہت بڑے ناقد تھے ۔ جب برطانوی حکومت نے ان کو "سر/ [[نائٹ ہڈ]] کے خطاب کی پیش کش کی تو ہیرالڈ پینٹر نے اس کو حقارت سے ٹھکرادیا۔ 1950 مین ان کا پہلا شعری مجموعہ شائع ہوا۔ ان کے ڈرامو ں کو نفسیاتی حقیت پسندی، غنائیہ اسلوب،سیاسی ڈرامے اور لایعنی ڈراموں کی چار (4) اقسام میں تقسیم کیا گیا ہے۔ اس کے لیے انہوں نےاس کے لیے " پینٹریٹ" کی اصطلاحات استعمال کی ہے۔ ان کے ڈراموں میں ایسے کردار ملتے ہیں۔ جو اپنی ہستی کی منصبط پناگاہوں میں چھپ کر بے جا مداخلت کے خلاف اپنا دفاع اور مزاحمت کرتی دکھائی دیتی ہیں۔ہیرالڈ پینٹر کے ڈراموں میں دیوانے کردار اس قدر تنہا ہیں کیونکہ وہ خطروں میں گھرا ہوا ہے اور معاشرے میں رہتے ہوہے انجانے خوفوں کی دہشت سےاپنے وجود میں ایک لایعنی فرد کا انکشاف کرتا ہے ۔ ان کے ڈرامائی کردار خاموشی کو اختیار کرکے ایک تناقضی صوتحال اور مغائرتی احساس کو نئی معنویت عطا کرتے ہیں جو تشویش ناک حد تک مزاحیہ نوعیت کے ہوتے ہیں۔ <br />
اپنے باغیانیہ اور لایعنی ڈراموں کو لکھتے لکھتے 1973 میں وہ انسانی حقوق کی تحریک کا حصہ بنے۔ وہ متنازعہ موقف کے سبب حدف تنقید بھی بنے۔ پینٹر نے فلم ٹیلی وژن ، ریڈیو اور فلم کے لیے ڈرامے اور کہانیاں بھی لکھیں۔ انہوں نے 35 سے زیادہ کتابیں لکھی۔ 1980 سے قبل انہیں " غیر سیاسی " ادیب تصور کیا جاتا تھا۔ 80 کی دہائی میں پینٹر نے امریکہ کی جارہانہ حکمت عملیوں کے خلاف قلمی جنگ شروع کیا اور دو ڈرامے "ماوئنٹن لینگوج"،"دی نیو ورلڈ آڈر" لکھے۔ اور امریکا کی [[عراق پر جارحیت]] کے خلاف "وار/ جنگ" نام سے شعری بیاص تخلیق کیا۔ 1991 میں [[خلیجی جنگ]] اور 1999 میں [[سربیا]] میں ہونے والے ظلم اور بربریت کے خلاف شدید ردعمل کا اظہار کیا اور [[انگلستان]] اور [[امریکا]] کی قیادت کو جنگی مجرم قرار دیا۔وہ [[کیوبا]] اور [[وینزویلا]] کے سربراہان [[کاسترو]] اور [[شاویز]] کو پسند کرتےہیں۔ <br />