"توہین رسالت قانون (معترضین کے دلائل)" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
سطر 7:
 
2۔ اس آرڈیننس کے تحت عفو و درگذر اور توبہ کی کوئی گنجائش نہیں۔ اگر کسی سے بھولے سے بھی کوئی غلطی ہو گئی ہے تو موجودہ آرڈیننس کے تحت آپ کو توبہ کا کوئی موقع نہیں ملے گا اور ہر حال میں قتل کی سزا ملے گی۔
 
==بوڑھی عورت کے کوڑا پھینکنے کا واقعہ==
 
یہ واقعہ پاکستان کی ہر نصابی کتاب کا حصہ ہے اور ہر ہر بچے کے ذہن میں بٹھایا گیا ہے۔ کہ رسول اللہ (ص) رحمت العالمین نے اس غیر مسلم بوڑھی عورت کو قتل کرنے کی بجائے مسلسل اس سے اچھا سلوک رکھا اور ایک دن اسی سلوک سے متاثر ہو کر وہ بوڑھی عورت مسلمان ہو گئی۔
 
مگر توہین رسالت قانون کا مسئلہ اٹھنے کے بعد علماء حضرات کی طرف سے اس واقعہ کو جھوٹا واقعہ قرار دے دیا گیا۔
چنانچہ بہتر ہے کہ علماء حضرات اس جھوٹے واقعہ کو نصابی کتب سے خارج کرنے کی تحریک چلائیں، وگرنہ معصوم ذہن پریشان ہوتے ہیں کہ ایک طرف رسول (ص) کا انکے ذہن میں ایسا تصور کہ وہ کوڑا کرکٹ پھینکنے پر بھی رحم کی انتہا کر دے، مگر دوسری طرف چھوٹی سی بھی غلطی پر آج قتل کی سزا ہو جائے۔
 
== طائف کا واقعہ==