"توہین رسالت قانون (معترضین کے دلائل)" کے نسخوں کے درمیان فرق

 
2۔ اس آرڈیننس کے تحت عفو و درگذر اور توبہ کی کوئی گنجائش نہیں۔ اگر کسی سے بھولے سے بھی کوئی غلطی ہو گئی ہے تو موجودہ آرڈیننس کے تحت آپ کو توبہ کا کوئی موقع نہیں ملے گا اور ہر حال میں قتل کی سزا ملے گی۔
 
==نتیجہ==
 
اب ذرا حکم بن ابی العاص کا موازنہ آپ آسیہ بی بی کے کیس سے کریں۔ حکم بہت بدبخت شخص تھا اور اگر کوئی مارے جانے کے قابل تھا تو وہ یہ شخص تھا۔ اس نے ایسے ملعون فعل ادا کیے کہ پہلے یہ ہزار بار قتل ہو تو پھر کہیں جا کر آسیہ بی بی جیسوں کی باری آ سکتی ہے۔
 
اور سلمان تاثیر مرحوم کی تو بات ہی نہ کریں کیونکہ وہ تو ہرگز توہینِ رسالت کے مرتکب نہ تھے۔ لہذا ان کا تو موازنہ حکم بن ابی العاص سے کیا ہی نہیں جا سکتا ۔
 
==عبداللہ ابن ابی کا شان رسالت میں گستاخی کرنا اور اس پر کسی سزا کا نفاذ نہ ہونا==
144

ترامیم