"توہین رسالت قانون (معترضین کے دلائل)" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
سطر 16:
جبکہ فقہائے احناف کے بیان کردہ طریقے کے مطابق اگر آرڈیننس میں "عفو و درگذر اور توبہ" کا دروازہ کھلا ہو، اور پہلی مرتبہ میں ہی "فوراً" ہی قتل نہ کر دیا جائے، تو پھر یہ سقم خود بخود دور ہو جائیں گے اور کوئی شریر انسان انکو اپنی ذاتی دشمنیاں نکالنے کے لیے ہرگز استعمال نہیں کر سکے گا۔ نہ کسی بے گناہ کو قتل کیا جائے گا، اور نہ محمد رحمت اللعالمین (ص) کا دین بدنام ہو گا۔
بہت ضروری ہے کہ فقہائے احناف کی ان پیش کردہ صحیح تعبیرات کو موجودہ آرڈیننس کا حصہ بنایا جائے تاکہ موجودہ دور کے علماء حضرات نے جو غلط تعبیرات عدالتوں کے حوالے کی ہوئی ہیں، انکا خاتمہ ہو سکے اور کسی بے گناہ کو سزا نہ ہونے پائے۔
==کعب بن اشرف یہودی کا واقعہ ==
|