"حرام (اصطلاح)" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م روبالہ: منتقلی 30 بین الویکی روابط، اب ویکی ڈیٹا میں d:q223862 پر موجود ہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1:
{{اصول فقہ}}
[[شریعت]] اسلامی کی اصطلاحاصطلاح، اسلام میں '''حرام''' وہاس حکمچیز شرعیکے ہوتالیے بولا جاتا ہے جس کی ممانعتحرمت صاف الفاظ میں [[دلیلقرآن|قرآنی قطعیحکم]] (قرآنی حکم اور [[حدیث متواتر|حدیث متواتر]]) سے ثابت ہو، یعنی ایسی دلیل جس میں شبہشک کی کوئی گنجائش نہ ہو۔
 
مثلاجیسے [[مردار]]، [[خون]]، [[خنزیر]] کا کھانا اور ناحق قتل، [[بدکاری]]، [[سود]]، [[شراب]] نوشی، والدین کی نافرمانی، غیبت اور [[جھوٹ]] بولنا وغیرہ سب اسلام میں حرام ہیں اور ان سے بچنا ہر مسلمان کے لئے ضروری ہے۔
 
اسلامی فقہ میں حرام کی اصطلاح [[فرض]] کے بالعکسمقابل ہے۔ اگر کوئی مسلمان ان کی حرمت کا انکار کرے تو وہاس [[کافر]]پر ہوحکم کفر جاری کیا جاتا ہےہے۔ جبکہ بلا [[شرعی عذر شرعی]] اسے اپنانے والا [[فاسق]] اور سزا کا مستحق ہوتا ہے۔
 
[[سورۃ مائدہ]] میں مندرجہ ذیل چیزوں کو حرام قرار دیا گیا ہے۔ مردہ جانور ، خون ، خنزیر ’’سور‘‘ وہ جانور جو غیر اللہ کے نام سے ذبح کیا جائے ۔ مرنے سے ہلے جانور ذبح کر دیا جائے اور خون نکل آئے تو وہ حرام نہیں ہوتا لیکن اگر خون نہ نکل سکے تو حرام ہے۔ سورۃ النساء کی رو سے مندرجہ ذیل عورتوں کے ساتھ نکاح حرام ہے۔ ،ہے: ماںماں، بیٹی ، سگی بہن ، سوتیلی بیٹی ، خالہ بھتیجیاوربھتیجی ،؛بھانجی بھانجی،رضاعی ،ماں، جس عورت نے دودھ پلایا ہو ، ساس ، بیوی کی ماں ، سوتیلی بیٹیساس، اور بہو ۔ ان کے علاوہ بیک وقت دو سگی بہنوں سے یا کسی کی منکوحہ بیوی یا اپنی رضاعی بہن سے نکاح حرام ہے۔ بعض کام حرام ہیں جیسے سود لینا ، جوا کھیلنا ، شراب پینا ، زنا ، چوری ، قتل و غارت ، جھوٹ بولنا ، رشوت لینا اور دینا ، خیانت ، غبنغبن، ظلم وغیرہ
 
[[زمرہ:شریعت]]
سطر 12:
[[زمرہ:اسلامی اصطلاحات]]
[[زمرہ:مذہبی اصطلاحات]]
[[زمرہ:اسلام میں حلال و حرام]]
[[زمرہ:اسلامی تعلیمات]]