"آل انڈیا مسلم لیگ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
(ٹیگ: ترمیم از موبائل ترمیم از موبائل ایپ)
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1:
{{Infobox political party
| country = India
| party_name = آل انڈیا مسلم لیگ<br>All-India Muslim League
| colorcode = green
| party_logo =[[File:Flag of Muslim League.png|200px]]
| leader = *آغا خان سوم
* حسرت موہانی
*علامہ اقبال
* لیاقت علی خان
*محمد علی جناح وغیرہ
| chairman = <!-- or chairperson, but not both -->
| chairperson = <!-- or chairman, but not both -->
سطر 10 ⟵ 14:
| secretary_general =
| spokesperson =
| founder = [[سر سید احمد خان]]<br/>[[نواب وقار الملک]]<br/>[[خواجہ سلیم اللہ]]<br/>[[آغا خان سوم]]
| leader1_title = قائد رہنما
| leader1_name = [[محمد علی جناح]]<br>[[لیاقت علی خان]]<br>[[محمد ظفر اللہ خان]]<br>[[خواجہ ناظم الدین]]
سطر 30 ⟵ 34:
| successor =[[:زمرہ:مسلم لیگ کی گروہ بندی|مسلم لیگی تفرقہ]]<br>[[پاکستان مسلم لیگ (ن)]]<br>[[پاکستان مسلم لیگ (ق)]]
| headquarters = [[لکھنؤ]]
| publication = [[Dawnڈان (Newspaperاخبار)|''Dawn'']] ڈان
| paramilitary_wing = [[Khaksarsخاکسار|''Khakiخاکی'']]
| students = [[آل انڈیا مسلم اسٹوڈنٹس فیڈریشن]]
| youth_wing =
سطر 70 ⟵ 74:
== مسلم لیگ کے قیام کے اسباب ==
[[ملف:Working Committee.jpg|تصغیر|لاہور میں مسلم لیگ ورکنگ کمیٹی کا اجلاس]]
=== ہندو تعصب ===
ہندو ذہنیت ہمیشہ تعصب سے پر رہی ہے ہندو مسلمانوں کو خود سے کم تر جانتے تھے مسلمانوں نے ان پر چونکہ کئی سو سال حکومت کی تھی اس لیے وہ مسلمانوں سے بدلہ لینا چاہتے تھے وہ ہندوستاں کو اپنے باپ کی جاگیر اور ہندوستان کی راج گدی کو اپنی ماں کا منگل سوتر خیال کرتے تھے وہ مسلمانوں کو وجود بر داشت نہیں کر سکتے تھے ان کا دعویٰ تھا کہ یا تو مسلمان یہ ملک چھوڑ کر ادھر ہی چلے جائیں جہاں سے ان کے آباو اجدا آئے تھے یا پھر ہندو مذہب قبول کر لیں بعد میں ہندووں نے زبر دستی مسلمانوں کو ہندو بنانے کے لیے شگھٹن اور شدھی جیسی تھریکیں بھی چلائیں جو کہ متعصب ہندو ذہنیت کا منہ بولتا ثبوت تھیں چنانچہ ہندووں کے اس ناروا رویے کو دیکھتے ہوئے مسلمانوں نے اپنے لیے ایک الگ سیاسی جماعت مسلم لیگ بنائی۔
 
=== آریا سماج تحریک اور بنگالی ادب ===
ہندو نا صرف مسلمانوں کا جسمانی وجود مٹتا دیکھنا چاہتے تھے بلکہ ان کی روح کو بھی فنا کر دینا چاہتے تھے اس مقصد کے تحت انھوں نے اسلامی تہذیب و ثقافت پر بھی وار کیا بنگالی ادب میں اسلامی کلچر پر کیچڑ اچھالا گیا اور آریا سماج جیسی تحریکیں چلائی گئیں جن کا مقصد تھا اردو زبان اور رسم الخط کو ختم کر کے اس کی جگہ ہندی زبان رائج کی جائے چنانچہ مسلم تہذیب پر حملہ بھی مسلم سیاسی شعور کی بیداری اور مسلم لیگ کے قیام کا محرک ثابت ہوا۔
 
=== گائے کی قربانی کا مسئلہ ===
=== گائے کی قربانی کا مسئلہ:۔ === ہندوہندوں نے مسلمانونمسلمانوں کے مذہبی معملاتمعاملات مینمیں بھی کھلی اور ناجائز دراندازی کرتے ہوئے [[گائے]] کی قربانی پر بھی پابندی عائد کرنی چاہی جس کی وجہ سے ہندو مسلم فسادات ہونے شروع ہوگئے پس اس قسم کے معملات سے بھی نبردآزما ہونے کے لیے بھی مسلم لیگ کے قیام کو لازمی قراردیا گیاگیا۔
 
تقسیم بنگال ۱۹۰۵ مسلم لیگ کے قیام کی سب سے بڑی وجہ
 
== پاکستان کے لئے جدوجہد ==