"سنت نماز" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستگی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر
سطر 35:
”ایعجز احدکم ان یتقدم او یتأخر عن یمینہ او عن شمالہ یعنی فی السبحة۔“
ترجمہ:”کیا تم میں سے ایک آدمی اس بات سے قاصر ہے کہ فرض نماز کے بعد جب سنت شروع کرے تو ذرا آگے پیچھے یا دائیں بائیں ہولیا کرے۔“
*غیرمؤکدہ سنتوں اور نفلوں کی دو رکعت پر التحیات کے بعد دُرود شریف اور دُعا پڑھنا، اور تیسری رکعت میں ”سبحانک اللّٰھم“اللّٰہم“ سے شروع کرنا افضل ہے، اگر صرف التحیات پڑھ کر اُٹھ جائے اور تیسری رکعت الحمدشریف سے شروع کردے تب بھی کوئی حرج نہیں۔
*سنت کے لیے مطلق نماز کی نیت کافی ہے، وقت اور رکعات کے تعین کی ضرورت نہیں، لیکن اگر کوئی کرنا چاہے تو پہلی سنت میں ”سنت قبل از جمعہ“ کی اور بعد والی سنتوں میں ”بعد از جمعہ“ کی نیت کرلی جائے، جمعہ سے پہلے کی سنتیں رہ جائیں تو ان کو بعد کی سنتوں کے بعد ادا کرلے، اور ان میں قبل از جمعہ کی نیت کرے۔