"گلبرگہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
izaaf
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 80:
===سترہویں صدی سے 1956 تک===
[[مغلیہ سلطنت]] کے فرماں رواں حضرت اورنگ زیب عالمگیرؒ کی جانب سے 17 صدی میں دکن کی فتح کے ساتھ، گلبرگا مغلیہ سلطنت میں داخل ہوگیا۔لیکن اٹھارویں صدی عیسوی میں مغلیہ سلطنت کا زوال ہوگیا۔اٹھارویں صدی کے ابتدائی برسوں میں اورنگزیبؒ کے جنرل آصف جاہ گولکنڈہ کی خودمختاری کااعلان کردیا۔اس طرح اخرکاریہ شہرریاست حیدرآباد میں داخل ہوگیا۔1947 میں ہندوستان کوازادی حاصل ہوئی اور1948 میں ریاست حیدرآبادکاانڈین یونین میں انضمام ہوگیا۔لیکن 1956میں آندھرا پردیش اور گلبرگا ۔نیومیسور اسٹیٹ۔میں شامل کردیاگیا۔
 
==تاریخی عمارتیں==
 
اب ڈالتے ہیں گلبرگا کے تاریخی عمارتوں پرایک نظر۔گلبرگہ میں بہمنی سلاطین کاقدیم اورخستہ حال قلعہ بھی ہے۔لیکن اس قلعہ میں کئی دلکش عمارتیں بھی ہیں۔جن میں جامع مسجد گلبرگابھی شامل ہے۔اس قلعہ میں 15 میناربھی ہیں۔ گلبرگامیں بہمنی سلاطین کے گنبدیں بھی ہیں۔ گلبرگہ میںسری کشیترا گھاناپور مندر ہے۔ سدھارتھ ٹرسٹ کا بُدھا وہار بھی ہے۔ ٹینک بند روڈ پر شاراناباساویشور گارڈن ہے۔ ساتھ ہی اس شہرمیں گلبرگہ یونیورسٹی بھی علم کے چراغ روشن کررہی ہے۔
 
===قلعہ گلبرگہ===
[[ملف:Gulbarga Fort..jpg|تصغیر|قلعہ گلبرگہ]]
[[قلعہ گلبرگہ]] کوسب سے پہلے سلطنت ورنگل کے حمکراں راجہ گول چندنے تعمیر کیاتھا۔لیکن بعد میں سلاطین دہلی سے علاحدگی کے بعد قلعہ گلبرگہ کو 1347 میں بہمنی حکمراں علاءالدین بہمنی نے توسیع کی۔دارالحکومت کو یادگاربنانے کیلئے اس قلعہ میںشاندارمساجد،محلات، گنبدیں، اوردیگر عمارتیں تعمیرکی گئیں۔جس میں خوبصورت جامع مسجدبھی شامل ہے۔گلبرگہ 1327 سے 1424ءتک بہمنی سلطنت کادارالحکومت رہا۔لیکن بہترموسمی حالات اورپرفضاماحول کی وجہ سے 1424 کے بعدبہمنی سلطنت کے دارالحکومت کوقلعہ بیدرمیں منتقل کردیاگیا۔
 
===جامع مسجد===
[[ملف:Great Mosque in Gulbarga Fort..jpg|تصغیر|جامع مسجد گلبرگہ]]
قلعہ گلبرگہ کی بات قلعہ کی جامع مسجدکے ذکربغیرادھوری رہتی ہے۔قلعہ گلبرگہ میں واقع جامع مسجدکوایک مورش معمارنے تعمیرکیاہے۔یہ مسجدچودہویں یاپندرہویںصدی کے دوران تعمیرکی گئی ۔جامع مسجد کواسپین کی ریاست قرطبہ میں موجود عظیم مسجد کی مشابہت رکھتی ہے۔ اس مسجدکو کیتھڈرل مسجدِ قرطبہ بھی کہاجاتاہے۔ گلبرگہ کی جامع مسجدہندوستان کی منفردمساجدمیں سے ایک ہے۔مسجدکے مغربی کنارے ایک بڑاگنبد ہے جومسجدکے ایک بڑے حصے کوگھیرے ہوئے ہے۔جبکہ مسجدکے چاروں اطراف واقع چھت کواوسط اورچھوٹے سائز کے گنبدوں سے خوبصورت بنایاگیاہے۔مسجدکے داخلے کیلئے موجودچاروں اطراف کے راستوں کی چھتوں پربھی 63 گنبدیںہیں۔ جامع مسجد گلبرگا کے مہراب کاڈیزائن حیدرآبادکے بیگم پیٹ میں واقع ہسپانوی مسجد کے اندرونی ڈیزائن کی شبیہ پیش کرتاہے۔ہندوستان میں اس ڈیزان کی صرف یہ دومسجدیں ہیں۔گلبرگہ کی جامع مسجدساﺅتھ ایشیاکی شاندارمسجدشمارکی جاتی ہے۔اس تاریخی مسجدکو(1358 سے 75کے بیچ تعمیرکیاگیاتھا۔جامع مسجدکی تعمیرمحمد شاہ اول نے اپنے دارالحکومت کومیں کروائی تھی۔مسجدکامرکزی دروازہ یعنی سنٹرل گیٹ شمال میںواقع ہے۔مسجدکی بیرونی دیواریں محراب دارہیں۔جس سے ضروری روشنی اورصحن کی تازہ ہوا فلٹرہوکرمسجدمیں داخل ہوتی ہیں۔ مسجدکے اندرونی ستونوں پرکوئی نقش ونگارنہیں ہے ان ستونوں کوسفیدچونے سے رنگاگیاہے۔ ہال میں کھڑے ہوئے یہ وسیع ستون مسجدکی فضاکوخوبصورت اورروحانی بناتے ہیں۔
 
==آبادیات==
2014 کی مردم شماری کے مطابق،<ref>{{cite web|url=http://www.censusindia.net/results/town.php?stad=A&state5=999|archiveurl=http://web.archive.org/web/20040616075334/http://www.censusindia.net/results/town.php?stad=A&state5=999|archivedate=2004-06-16|title= Census of India 2001: Data from the 2001 Census, including cities, villages and towns (Provisional)|accessdate=2008-11-01|publisher= Census Commission of India}}</ref> گلبرگہ کی آبادی {{formatnum:1101989}} ھے۔ جس میں مرد 55% اور خواتین 45% ہیں۔ گلبرگہ کی خواندگی 67% جو قومی اوسط 59.5% سے زیادہ لے۔ مردوں میں خواندگی 70%، اور خواتین میں 30% ہے۔ گلبرگہ میں 6 سال سے کم عمر کے بچے 15% ہیں۔ اس شہر میں کنڑ اور اردو اہم زبانیں ہیں۔
{{bar box
|title=Religionsگلبرگہ inمیں Gulbargaمذاہب
|titlebar=#Fcd116
|left1=مذہب
|right1=Pفیصدفیصد
|float=right
|bars=
سطر 106 ⟵ 93:
{{bar percent|کرسچین|blue|1}}
{{bar percent|دیگر†|black|1}}
|caption=Distributionمذاہب ofکی religionsتقسیم<br />
†<small>بشمول [[سکھ مت|سِکھ]] (0.2%), [[بدھ مت|بُدھسٹ]] (<0.2%).</small>
}}
 
==تاریخی عمارتیں==
 
اب ڈالتے ہیں گلبرگا کے تاریخی عمارتوں پرایک نظر۔گلبرگہ میں بہمنی سلاطین کاقدیم اورخستہ حال قلعہ بھی ہے۔لیکن اس قلعہ میں کئی دلکش عمارتیں بھی ہیں۔جن میں جامع مسجد گلبرگابھی شامل ہے۔اس قلعہ میں 15 میناربھی ہیں۔ گلبرگامیں بہمنی سلاطین کے گنبدیں بھی ہیں۔ گلبرگہ میںسری کشیترا گھاناپور مندر ہے۔ سدھارتھ ٹرسٹ کا بُدھا وہار بھی ہے۔ ٹینک بند روڈ پر شاراناباساویشور گارڈن ہے۔ ساتھ ہی اس شہرمیں گلبرگہ یونیورسٹی بھی علم کے چراغ روشن کررہی ہے۔
 
===قلعہ گلبرگہ===
[[ملف:Gulbarga Fort..jpg|تصغیر|قلعہ گلبرگہ]]
[[قلعہ گلبرگہ]] کوسب سے پہلے سلطنت ورنگل کے حمکراں راجہ گول چندنے تعمیر کیاتھا۔لیکن بعد میں سلاطین دہلی سے علاحدگی کے بعد قلعہ گلبرگہ کو 1347 میں بہمنی حکمراں علاءالدین بہمنی نے توسیع کی۔دارالحکومت کو یادگاربنانے کیلئے اس قلعہ میںشاندارمساجد،محلات، گنبدیں، اوردیگر عمارتیں تعمیرکی گئیں۔جس میں خوبصورت جامع مسجدبھی شامل ہے۔گلبرگہ 1327 سے 1424ءتک بہمنی سلطنت کادارالحکومت رہا۔لیکن بہترموسمی حالات اورپرفضاماحول کی وجہ سے 1424 کے بعدبہمنی سلطنت کے دارالحکومت کوقلعہ بیدرمیں منتقل کردیاگیا۔
 
===جامع مسجد===
[[ملف:Great Mosque in Gulbarga Fort..jpg|تصغیر|جامع مسجد گلبرگہ]]
قلعہ گلبرگہ کی بات قلعہ کی جامع مسجدکے ذکربغیرادھوری رہتی ہے۔قلعہ گلبرگہ میں واقع جامع مسجدکوایک مورش معمارنے تعمیرکیاہے۔یہ مسجدچودہویں یاپندرہویںصدی کے دوران تعمیرکی گئی ۔جامع مسجد کواسپین کی ریاست قرطبہ میں موجود عظیم مسجد کی مشابہت رکھتی ہے۔ اس مسجدکو کیتھڈرل مسجدِ قرطبہ بھی کہاجاتاہے۔ گلبرگہ کی جامع مسجدہندوستان کی منفردمساجدمیں سے ایک ہے۔مسجدکے مغربی کنارے ایک بڑاگنبد ہے جومسجدکے ایک بڑے حصے کوگھیرے ہوئے ہے۔جبکہ مسجدکے چاروں اطراف واقع چھت کواوسط اورچھوٹے سائز کے گنبدوں سے خوبصورت بنایاگیاہے۔مسجدکے داخلے کیلئے موجودچاروں اطراف کے راستوں کی چھتوں پربھی 63 گنبدیںہیں۔ جامع مسجد گلبرگا کے مہراب کاڈیزائن حیدرآبادکے بیگم پیٹ میں واقع ہسپانوی مسجد کے اندرونی ڈیزائن کی شبیہ پیش کرتاہے۔ہندوستان میں اس ڈیزان کی صرف یہ دومسجدیں ہیں۔گلبرگہ کی جامع مسجدساﺅتھ ایشیاکی شاندارمسجدشمارکی جاتی ہے۔اس تاریخی مسجدکو(1358 سے 75کے بیچ تعمیرکیاگیاتھا۔جامع مسجدکی تعمیرمحمد شاہ اول نے اپنے دارالحکومت کومیں کروائی تھی۔مسجدکامرکزی دروازہ یعنی سنٹرل گیٹ شمال میںواقع ہے۔مسجدکی بیرونی دیواریں محراب دارہیں۔جس سے ضروری روشنی اورصحن کی تازہ ہوا فلٹرہوکرمسجدمیں داخل ہوتی ہیں۔ مسجدکے اندرونی ستونوں پرکوئی نقش ونگارنہیں ہے ان ستونوں کوسفیدچونے سے رنگاگیاہے۔ ہال میں کھڑے ہوئے یہ وسیع ستون مسجدکی فضاکوخوبصورت اورروحانی بناتے ہیں۔
 
 
==حضرت [[خواجہ بندہ نواز]] گیسو دراز==