حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1:
ایک عزیز دوست نے کسی زمانے میں میرا یوں تعرف کیا تھا:
 
عثمان وقاص چوہان 1986ء میں امریکہ کے شہر نیویارک میں پیدا ہوۓ. ان کے والد محترم موسیٰ جاوید چوہان اور والدہ نائلہ چوہان دونوں اس وقت اقوام متحدہ میں پاکستان کی نمائندگی کر رہےتھے. ان دونوں کی محنت اور ہب الوطنی کےبائث انہیں پاکستان کی سفارتی نمائندگی میں بہت کامیابی حاصل ہوئی: موسیٰ جاوید چوہان پاکستان کے سفیر رہ چکےہیں ملائشیا، فرانس اور کینیڈا میں; جبکہ محترمہ نائلہ چوہان ارجنٹائن میں سفیر رہ چکی ہیں، اور اب اسٹریلیا میں پاکستان کی سفیر ہیں. سفیروں کی گودمیں پلنےوالےعثمان وقاص آج آٹھ ممالک کو اپنا گھر بلاچکے ہیں، جن میں امریکہ، ایران، پاکستان، ملائشیا، فرانس، چین، آرجنٹائن، اور کینیڈا شامل ہیں. تاہم، عثمان وقاص نے ہمیشہ اپنی ذاتی شناخت کی بنیاد پاکستان رکھی ہے۔ چاہے وہ کسی بھی ملک میں رہائش پزیر کیوں نا ہوں، ان کا دنیاوی مہور پاکستان ہی میں برقرارہے۔
عثمان وقاص کثیراللغات ہیں اور انہیں بےشمار زبانوں میں دسترس حاصل ہے ، جن میں انگریزی، فرانسیسی، اردو، ہسپانوی، پنجابی، پرتقالی اور چینی شامل ہیں۔ اس کا یہ مطلب ہوا کہ ورلڈ بینک کی 7سرکاری زبانوں میں سے اب ان کے سیکھنے کے لیۓ 2 رہ گئ ہیں: عربی اور روسی۔ ورلڈ بینگ کا ذکر یہاں اس لیۓ لاگو ہے کیونکہ عثمان وقاص وہاں کنسلٹنٹ کی حیثیت سے کام کر چکے ہیں، جہاں ان کا تعلق محکمہ سوشل کونٹابیلیٹی اینڈ اینٹی کرپشن سے رہا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کے انہوں نے دنیاوی سطح پہ کرپشن کے خاتمہ کے لیۓبھرپور کوششیں کی ہیں اور اس عظیم مقصد کو انجام دینے کی کوششوں سےہی اپنی روٹی کمائی ہے۔ خاص طور پہ ان کا تعلق پارلیمانی اداروں کی مضبوطی کے لیۓ جدوجدت سے رہاہے، جہاں پر انہوں نے پارلیمانی بجٹ آفس کے قیام کے لیۓ محنت کی ہے۔ ان کی کی گئی تحقیقات کے مطابق پارلیمانی عمور میں ایک بہت اہم قردار بجٹ کا تجزیہ ہے، اور پارلیمان کو اس مشکل اور پیچیدہ منصوبہ کے لیۓ غیر جانب دار اور ماہرانہ اداروں کی ضرورت ہوتی ہے۔ پارلیمانی بجٹ آفس اس لحاظ سے بہت مددگار ثابت ہو سکتا ہے کیونکہ اس ادارے کا واحد مقصد خیر سیاسی اور خیر جانبداری سے قومی بجٹ کا اقتصادی تجزیہ پیش کرنا ہے۔ جن جمہوریتوں نے یہ محکمہ قائم کیا ہے انہیں بجٹ کے اقتصادی عمور پر فیصلے کرنے میں بہت سہولت ملی ہے۔ عثمان وقاص نے ورلڈ بینک کے ساتھ تعاون سے تہائی دنیا کی دیگر جمہوریتوں میں یہ قابل تحسین ادارہ قائم کرنے کی راہ میں مثبت پیش رفت پائی ہے۔
عثمان وقاص کا پارلیمانی بجٹ آفس پہ کام دراصل سیاست اور اقتصادیت کے عین موڑ پہ پایا جاتا ہے، اور ان کی اس موضوع سے دلچسپی کی ایک یہ وجہ بھی ہے کہ ان کا ورلیڈ بینک سے پہلے کام اقصادیت اور تجارت سے مکمل طور پہر منسلک تھا، چونکہ یہ پہلے نیشنل بینک آف کینینڈا میں تجزیہ نگار کی حیثیت سے کام کرتے تھے۔ نیشنل بینک کے سرماریہ کار محکمہ کا نام نیٹکین تھا (اب یہ محکمہ تحلیل ہو چکا ہے) اور اس کے پاس 30 کھرب ڈالر تھے اور 6 اندرونی ادارے تھے۔ ان میں سے ایک بین الوقامی اسٹاک مارکیٹس کا ادارہ تھا، جس میں 6 افراد تھے جن کے ذیر نظر 3 کھرب ڈالر تھے، اور عثمان وقاص چوہان اس ادارہ کے مستخم تھے۔ اس ادارہ میں ان کا کام اسپیشل سیچوشن یعنی خاص واقعات اور حالات کا جائزہ لینا تھا، اور وہ بے دریغ کمپنیوں میں سرمایہ کرنے کے انتظامات کرتے ۔ انہوں نے 2008 میں شروع کرتے ہوۓ 5 سال کے لیۓ یہ عہدہ سمبھالا، جس کے بعد انہوں نے 2012 میں ایم-بی-اۓ کرنے کا فیصلہ لیا۔ ان کی ایم-بی-اۓ تعلیم کینیڈا کی مگیل یونیورسٹی میں پہلے ہوئی، اور بعد میں چین کی چینگہوا یونورسٹی میں ہوئی جہاں چینگہوا کا ایم-ائی-ٹی کے ساتھ اجتعمائی پروگرام ہے۔ مگیل یونورسٹی میں انہیں ایکسلریٹڈ پروگرام کا اعزاز سے نوازا، اور یہ اعزاز ان کے پیشہ ورانہ تجربات کی انفرادیت پر مبنی ہے۔
عثمات وقاص کو چین کی ثقافت و زبان سے بہت لگاؤ ہے، لیکن انہیں اس ہی طرح پاکستان کی ثقافت و تہذیب سے شدید محبت ہے۔ 2005ء میں انہیں اردو ویکیپیڈیا کا منتظم عالی نامزد کیا گیا تھا۔ اس عہدہ کو سمبھالتے ہوۓ انہوں نے اردو کی شمارندی توسیع (کمپیوٹرائیزیشن) میں اضافہ کیا، اور ان کے ویکیپیڈیا پر رفقائ صارفین انکی محنت اور تادیب کی بہت تعریف کرتے رہےہیں۔ اردو سے محبت وجہ سے عثمان وقاص نے بہت سی غزلوں کو زبانی حفظ کر لیا ہے، جس میں فیض، داغ، فراز، ساغر اور جگر شامل ہیں۔
عثمان وقاص ستار کے بھی شاگرد ہیں، ان کے پاس 10 سال سے زائد ستار بجانے کا تجربہ ہے۔ انہوں نے نا صرف پاکستان میں بلکہ بیرون ملک پیشکار اور ریڈیو کے پروگرام کیۓ ہیں، جن میں امریکہ، کینیڈا، فرانس، ارجنٹائن، اور یوراگوۓ۔ یہ پہلے اردو روک بینڈ اضطراب کے گلوکار بھی رہ چکے ہیں۔
جب وہ کوئی کتاب نہیں لکھرہے ہوتے تو پڑھ رہے ہوتے ہیں، اور انہوں نے ہر سال 100 کتب پڑھنے کا وعدہ کیا ہے (لیکن وہ اس سال پیچھے رہ گۓ ہیں)۔ ان کے پڑھے گۓ کتابوں کی فہرست گوڈریڈز پر دستیاب ہے۔
بلآخر، عثمان وقاص پاکستان کے ایک غیر باضابطہ اور عیر منتخب سفیر ہیں، جن کا مقصد پاکستان اور دوسرے ممالک کے بیچ بہتر ثقافتی تعلقات میں پیش رفت لانا ہے۔ وہ دوسرے ممالک کے باشندوں کے ساتھ توسیع اخوت کا خواب دیکھتے ہیں۔
 
-----------------------------------------------------------------------------------------------
 
 
 
{| style="border: 1px solid {{{border|black}}}; background-color: {{{color|tan}}};"
|rowspan="3" valign="middle" | [[Image:Classical Barnstar.png|100px]]