"خسرو اول" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 20:
}}
==تخت نشینی==
[[File:Anoushiravan.jpg|right|thumb|300px|[[تہران]] کے دربار میں نوشیروان عادل کا مجسمہ۔]]
خسرو جس کو [[عرب]] کسریٰ کہتے ہیں، خاندان [[ساسان]] کا سب سے نامور بادشاہ گزرا ہے۔ اس کے عہد میں عدل و انصاف کو عالمگیری شہرت حاصل ہوئی۔ فتوحات اور سیاسی طاقت کے لحاظ سے بھی اس کے عہد کو اہمیت حاصل ہوئی۔ طبری کی روایت کے مطابق قباد جب قید سے نکل کر ہنوں Huns کے پاس جارہا تھا تو راستے میں ایک دہقانی لڑکی سے شادی کی تھی اس نوشیرواں پیدا ہوا تھا۔ نوشیرواں بھائیوں سے چھوتا تھا مگر قباد کا منظور نظر تھا۔ اس لیے قبادنے جانشین بنایا تھا پھر بھی قباد کے دو بیٹوں کاؤس Kaoses اور جام Zames نے تخت کا دعویٰ کیا مگر ان کو ناکامی کا منہ دیکھناپڑا۔ نوشیرواں نے انہیں بلکہ خاندان کے اکثر شہزادوں کو قتل کرادیا تاکہ سلطنت کا اور کوئی دعویٰ دار باقی نہ رہے۔) ڈاکٹر معین الدین، قدیم مشرق جلد دؤم، 102 تا (103
روم سے چپخلش داخلی خطرات سے نجات پانے کے بعد نوشیرواں نے رومی سلطنت کی طرف توجہ کی اور 533ء؁ میں قیصر روم [[جسٹینین]] Justinion ایک معاہدہ کرلیا۔ اس معاہدہ کے تحت رومی حکومت نے ایک بڑی رقم دینے کا وعدہ کیا، جس کے بدلے نوشیرواں نے دربند اور کوہ کاف کے دوسرے قلعوں کی حفاظت کی زمہ داری لی۔ مگر چند سال کے بعد ہی نوشیرواں نے رومیوں سے جنگ چھیڑ دی۔ اس کی وجہ یہ بتائی گئی کہ قیصر جسٹینین نے مصلحت کے تحت صلح کی تھی۔ وہ اس وقت افریقہ کی مہم میں الجھاہوا تھا اس لئے ایران سے جنگ نہیں کر سکتا تھا اور صلح کرنے کے بعد اس نے پوری توجہ افریقہ کی مہم کی طرف مرکوز کردی اور چھ سال کے اندر عظیم انشان کامیابی حاصل کی۔ نوشیرواں کو خطرہ پیدا ہوا کہ جسٹینین افریقہ کی مہم سے فارغ ہونے کے بعد ایران پر چڑہائی کرے گا۔ اس پیش بندی کے طور پر خود ہی اس نے رومی علاقے پر حملہ کردیا۔ بہر کیف وہ شام کے صوبوں کو فتح کرتا ہوا وہ رومی علاقے فتح کرتا ہوا انطاکیہ جا پہنچا۔ راستہ کے اکثر شہر اس نے ویران کردیئے اور بے شمار شہریوں کو موت کے گھاٹ اتاردیا گیا اور ہزروں مکانات کو نذر آتش کردیا۔ رومی حکومت ہنوز جنگ کیلئے تیار نہیں تھی۔ چنانچہ اس نے تاوان جنگ اور بھاری خراج کی بھاری رقم پیش کرتے ہوئے صلح کرلی۔ مگر یہ صلح بھی زیادہ دیر پا نہیں ہوئی اور لازیکا Lazica کے مسلۂ پر جنگ چھڑگئی۔
سطر 53 ⟵ 54:
عدالت و قوانین۔ ساسانی عہد میں عدالتی نظام میں کچھ اصلاح ہوئی۔ جیل خانے قائم کئے گئے اور مجرموں کو قید کی سزا دی جانے لگی۔ نوشیروں نے قانونی چارہ جوئی کے لیے مزید سہولتیں بہم ہنچائیں اور مقدمات کی پیشی اور سماعت کے آسان طریقے وضع کئے نیز سزا کو جرمانے سے بدلنے اجازت دی پہلے جرم کے ارتکاب کی صورت میں عام طور پر موت کی سے روکا۔ مگر سخت اور بہمانہ سزاؤں کے اندر کوئی ترمیم نہیں کی۔ <ref>ڈاکٹر معین الدین، قدیم مشرق جلد دؤم، 132 تا 133</ref>
==مذہب==
[[File:Nushirwan Holds a Banquet for his Minister Buzurgmihr.jpg|left|thumb|200px|خسرو اول ااور وزیر برزگ مہر۔]]
[[File:Anoushiravan.jpg|right|thumb|300px|[[تہران]] کے دربار میں نوشیروان عادل کا مجسمہ۔]]
 
نوشیرواں دین زرتشت پر کاربند تھا۔ اس کے عہد تک مزدوکیت ملک کے اکثر حصوں تک پھیل گیا تھا، اس نے ملک میں بے چینی پیدا کردی تھی۔ نوشیرواں نے مذہبی رہنماؤں کو خوش کرنے کے خیال سے مزدوک اور اس کے ایک لاکھ پیروں کو قتل کرادیا۔ اس کار خیز کے بدلے اس کے ہم مذہبوں نے اسے عادل یا داد گرJists کا خطاب دیا تھا۔ <ref>ڈاکٹر معین الدین، قدیم مشرق جلد دؤم، 103</ref>
زبان اور علمی کارنامے نوشیر واں عہد میں پہلوی ہی سرکاری زبان تھی اور سکے اور کتبے اسی زبان کے دستاب ہوئے ہیں۔ نوشیرواں نے اپنے عہد میں علم کی ترویج کی طرف خاطر خواہ توجہ دی تھی اور مختلف مقامات پر مدرسے قائم کروائے۔ ان میں جند شاپور کا مدرسہ سب سے بڑا اور اہم تھا۔ <ref>ڈاکٹر معین الدین، قدیم مشرق جلد دؤم، ۵۷۱ تا ۶۷۱</ref>