"صحیح (اصطلاح حدیث)" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م Bot: Fixing redirects
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1:
[[علم حدیث]] میں اس سے مراد وہ [[حدیث]] ہے جس کے تمام [[دریائے راوی|راوی]] [[عادل]]، [[ثقہ]]، معتبر، [[تقوی|متقی]]، [[کامل الضبط]] اور [[قوت حافظہ]] کے مضبوط ہوں۔ اس [[حدیث]] کی [[سند]] [[متصل]] ہو، [[معلل]] و [[شاذ]] ہونے سے محفوظ ہو نیز کسی [[حدیث قوی|قوی]] [[حدیث]] کے مخالف نہ ہو۔
==شرائط==
* اتصال سند: یعنی سند کی ابتداءسے انتہاءتک ہر راوی نے دوسرے سے بلاواسطہ حدیث حاصل کی ہو اور کسی جگہ بھی کوئی راوی ساقط نہ ہو۔
* راویوں کا عادل ہونا: یعنی ہر راوی مسلمان ہو‘عاقل بالغ ہو اور اس میں فسق و فجور نہ پایا جائے بالفاظ دیگر پاکیزہ کردار کا شخص ہو۔
* راویوں کا حافظہ: راویوں میں ہر راوی کا حافظہ بہت پختہ اور مضبوط ہو‘ اور وہ حدیث کو یاد رکھنے میں کسی قسم کی غفلت یا بے احتیاطی کا مظاہرہ نہ کرتاہو
* حدیث میں کوئی علت نہ ہو یعنی مغفی قسم کا عیب یا نقص نہ پایا جاتا ہو
*شاذ نہ ہو یعنی کوئی ثقہ راوی اپنے سے زیادہ ثقہ راوی کے خلاف روایت نہ کرے“
مثال :[[عبداللہ بن یوسف]] نے ہم سے بیان کیا ہے کہ انہیں م[[الک]] نے [[ابن شہاب]] سے یہ خبر دی ہے کہ [[ابن شہاب]] کو [[محمد بن جبیر]] نے اپنے والد [[مطعم بن جبیر]] سے روایت کی کہ: میں نے رسول اکرمﷺکو[[مغرب]]کی نماز میں سورة طور پڑھتے سنا ہے۔
یہ حدیث صحیح ہے اور اس میں تمام شرائط موجود ہیں
==صحیح حدیث کا حکم==
صحیح حدیث پر عمل کرنا [[واجب]]ہے اور ایسی حدیث شرعی دلائل میں سے ایک دلیل ہے۔
 
 
 
[[زمرہ:اقسام حدیث بلحاظ صحت]]