"مانویت" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 25:
# کاموں میں سستی نہ کرو۔
# دن رات سات یا چار مرتبہ نماز پڑھو۔
مذکورہ احکام کے علاوہ خواص کے لئے مزید چند احکام ہیں، جن میں شہوات ولذت سے پرہیز، ترک لحم و شراب اور عورت سے مکمل علحیدگی شامل ہے۔
مذہبی طبقہ میں دو طبقوں اسماعون (رشندگان)۔ یہ عام لوگ ہیں جو سرف احکام عشرہ پر عمل کرتے ہیں اور تجرد، غربت اور نفس کشی پر عمل نہیں کرتے ہیں۔ دوسرا صدیقوں (برگزیدگان) یہ امارت پر غربت کو ترجیع دیتے ہیں، عضیب اور شہوت پر قابو رکھتے ہیں، تجرد کی زندگی بسر کرتے ہیں، مسلسل روزے رکھتے ہیں اور جو کچھ مل جاتا ہے، راہ خدا میں خرچ کردیتے ہیں۔
مانویت کو ساسانی حکمرانوں نے ابھرنے نہیں دیا، پھر بھی اس کی توسیع جاری رہی، خود ایران میں عباسیوں کے عہد تک ان کا تذکرہ ملتا ہے۔ خود مہدی و ہارون الرشید کے زمانے میں ان کو سزا دینے کے لئے باضبطہ عدالت تفتش قائم کی گئی تھی۔<ref>ڈاکٹر معین الدین، قدیم مشرق جلد دؤم، ۵۵۱ تا ۱۶۱</ref>