"خروج: خدایان اور بادشاہان" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 102:
مینڈلسن نے کہاکہ فلم میں سفید فام اداکاروں کی زیادہ ضرورت نہیں تھی۔ مینڈلسن نے مزید کہاکہ اگر ہم بالفرض محال اس شہادت کو مان لیں کہ موسیٰ کے کردار کیلئے دنیا کے نامی گرامی کردار کا انتخاب لازمی ہے تو پھر ہر امکان سے وہ اداکار سفید فام ہوگا۔ لیکن میں اسکو نہیں مانتا کہ باقی کرداروں کیلئے قفقازی اداکاروں کو منتخب کرلیاجائے جنکی شناخت تغیر پذیر ہے۔
اسکاٹ نے تمام تنازعات کے بارے میں تردید کرتے ہوئے کہاکہ کسی فلم میں اہم کردار کیلئے دنیا کے نامی گرامی اداکار کا انتخاب نہائت ضروری امر ہے لیکن جو لوگ اس فلم کا مقاطع کررہے ہیں وہ ابھی طفل ہیں۔
=== بائبل کی درستگی ===
فلم کی نمائش سے قبل ہی اسکاٹ کے بیانات سے کافی تنازعات اور مباحث جنم لینے لگے۔ مثال کے طور پر اسکاٹ نے کہا کہ اسکا نظریہ ہے کہ بنی اسرائیلیوں کے بحیرہ احمر عبور کرنے سے پہلے بہت سے فطری عوامل رونما ہوئے، جیساکہ زیر زمین زلزلہ اور بعد ازاں سونامی سبب بناکہ سمندر کا پانی سمٹ کر دائیں بائیں ہٹ جانے سے راستہ بن گیا۔ اسی طرح کے عجیب و غریب بیانات کے ضمن میں یہ بات سمجھ میں آنے والی تھی کہ فلم اور بائبل میں بیان واقعہ میں مطابقت نہیں ہوگی اور نہ ہی موسیٰ وہی موسیٰ ہوگا جو بائبل میں بیان ہواہے۔ بعض نے کہاکہ عیسائی فلم دیکھنے نہ جائیں۔
ایلن وہائٹ نے تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ اس نے یہ فلم دیکھ کر اخذ کیاہے کہ اس فلم اور بائبل میں نہائت زیادہ اختلافات ہیں، اس نے کہاکہ اس فلم میں صرف چند عذاب عکسبند کئے گئے ہیں جبکہ کل عذاب دس طرح کے تھے، جبکہ ہدائتکار نے ان عذابوں کی توجیح اور تاویل کچھ الگ انداز سے کی ہے۔ بائبل میں واضح ہے کہ یہ عذاب صرف مصریوں پر نازل ہوئے تھے، بنی اسرائیلیوں کو ان عذابوں سے کوئی نقصان نہیں ہوا تھا لیکن فلم ہذا میں مصریوں کے ساتھ ساتھ بنی اسرائیلی بھی عذاب سے دوچار دکھائے گئے ہیں۔ اس نے گفتگو سمیٹتے ہوئے کہاکہ اسکاٹ نے بائبل سے اسقدر اختلافی فلم بنائی کے بائبلی نام بھی بہت کم استعمال کئے ہیں حتیٰ کہ اس فلم کا نام بھی غیر بائبلی ہے جسے کوئی آسانی سے سمجھ نہیں سکتا۔
=== تاریخی غلط بیانی ===
26دسمبر 2014 کو یہ اطلاع ملی کہ مصر نے اس فلم کی نمائش پر پابندی عائد کردی ہے کیونکہ فلم میں دکھایاگیاہے کہ اہرام بنی اسرائیلیوں نے تعمیر کئے تھے جبکہ اصل حقیقت یہ بیان کی جاتی ہے کہ بنی اسرائیلیوں کے مصر سے خروج سے ایک ہزار سال قبل [[اہرام]] تعمیر کیے گئے تھے۔مصر کے وزیر ثقافت نے کہا کہ فلم کی نمائش پر پابندی کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ اس فلم میں باطل کی طرفداری کی گئی ہے۔ مصر کے ذمہ دار ادارہ کی طرف سے اس فلم پر پابندی کا ایسااثر نہ ہوا جیسا اس سے قبل دیگر بائبلی داستانوں کی فلموں پر ہوتاتھا لیکن اس کے برعکس مصر کی [[جامعہ الازہر]] نے اس فلم کے محتویات پر کسی قسم کا کوئی اعتراض نہ کیاجیساکہ اس قبل الازہر کی طرف سے [[نوح (فلم 2014)|نوح عہ فلم]] پر کیاتھا۔
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}