"اصطلاحات علم تصوف" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 7:
وجد (Ecstasy)تصوف و سلوک میں استعمال ہونے والی ایک خاص اصطلاح ہےیہ ایک کیفیت ہے جو ذکر و نعت کے وقت طاری ہوتی ہے یہ کیفیت عموما اولیاء کاملین کی محافل اور صحبت کا خاصہ ہے جسے اللہ کی محبت کی علامت تصور کیا جاتا ہے
کسی صوفی صاحب کو جب کسی بات پر جوش میں آتا ہے تو اس سے کچھ غیر اختیاری حرکات سرزد ہونے لگتی ہیں مثلاً رونا ،اچھلنا ،کودنا وغیرہ ۔یہ غیر اختیاری ہوں تو کوئی بات نہیں لیکن اگر اختیارسے ایسا کیا جائے تو یہ معیوب ہوتا ہے ۔ان چیزوں سے چونکہ شہرت ہوتی ہے اس لئے بعض لوگ ایسا قصداً بھی کرلیتے ہیں ۔بزرگوں سے منسوب بعض لوگ اس قسم کی حرکتیں کرتے ہیں اور ان کو بزرگوں کے ساتھ منسوب کرلیتے ہیں ۔
== اَوراد و وظائف ==
 
وِردۡ مفرد ہے۔ جو مقررہ وظیفے کو کہتے ہیں ۔ اس کی جمع اَوراد ہے۔حضرت عبدالقادر عیسٰی شاذلی علیہ الرحمۃ فرماتے ہیں کہ مریدین کو بعدِ نمازِ فجر ( یا مختلف اوقات میں) جن اَورادوو ظائف کے پڑھنے کی مشائخ کرام تلقین کرتے ہیں ,وہ اہلِ طریقت کے نزدیک، اَوراد و وظائف کہلاتے ہیں۔ لُغْت میں اَوراد کے معنی( آنے والا) ہے۔ مشائخ کرام کی اصطلاح میں قلب پرانوارِ الٰہی عَزَّوَجَلَّ کے نزول کو وارِد کہتے ہیں۔ جس کے سبب قلوب متحرّک ہوتے ہیں۔
مشائخ کرام نے راہ طریقت اختیار کرنے والوں کو بڑی سختی سے اَوراد وظائف کی پابندی کی تلقین کی ہے اور انہیں سستی یا فراغت کے انتظارسے بڑا ڈرایا ہے۔ کیونکہ عمْر جلد ختْم ہونے والی ہے اور دنیاوی مشاغل ختْم ہونے کی بجائے بڑھتے رہتے ہیں۔عطاء اللہ علیہ الرحمۃ فرماتے ہیں ! فراغت ملنے تک اعمال و" اَوراد" کو چھوڑنا شیطانی مکرو فریب ہے<ref>حقائق عن التصوف ، الباب الثانی ،الذکر ، ورد الصوفیۃ ودلیلہ من الکتاب والسنۃ، ص ۲۳۳</ref>۔