"جمال الدین افغانی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 3:
وفات: 1897ء ، [[استنبول]]، [[ترکی]]
 
مسلم رہنما ۔ پورا نام '''سید محمد جمال الدین افغانی''' ۔والد کا نام سید صفدرخان ۔ مشرقی [[افغانستان]] کا کنڑ(*[[کونر]]) صوبے کی [[اسعدآباد(اسدآباد)]]<ref>''From Reform to Revolution'', Louay Safi, Intellectual Discourse 1995, Vol. 3, No. 1 [http://lsinsight.org/articles/1998_Before/Reform.htm LINK]</ref> میں پیدا ہوئے۔ پان اسلام ازم یا [[وحدت عالم اسلام]] کے زبردست داعی اور انیسویں صدی میں دنیائے اسلام کی نمایاں شخصیت تھے۔
 
آپ نے اسلامی ممالک کو مغربی اقتدار سے آزاد کرانے کی جدوجہد کی۔ آپ کا مقصد مسلم ممالک کو ایک خلیفہ کے تحت متحد کرکے ان کا ایک آزاد بلاک بنانا تھا۔
 
آپ عہد شباب میں افغانستان کے [[امیر [[محمد اعظم خان]] کے وزیر رہے۔ انگریزوں کی سازش سے افغانستان میں بغاوت ہوئی تو [[ہندوستان]] آگئے۔ مگر یہاں دو ماہ سے بھی کم قیام کی اجازت ملی۔ یہاں سے آپ [[ترکی]] گئے مگر وہاں بھی درباری علما اور مشائخ نے ٹکنے نہ دیا تو مجبوراً [[قاہرہ]] کا رخ کیا۔ قاہرہ میں آٹھ سال تک رہے اور اپنے نظریات کی بڑے زور و شور سے تبلیغ کی۔ اب آپ کا حلقۂ اثر بہت وسیع ہوگیا تھا۔ اور اسلامی ملکوں میں انگریزوں کے مفادات پر ضرب پڑ رہی تھی۔ اس خطرے کے سدباب کے لیے انگریزوں نے خدیو مصر پر دباؤ ڈالا اور اس کے حکم پر آپ کو مصر چھوڑنا پڑا۔
[[تصویر:Jamaludeenafgani.JPG|framepx|thumb|left|]][[مصر]] سے آپ پیرس گئے اور وہاں ’’العروۃ الوثقٰی ‘‘ کے نام سے ایک رسالہ عربی زبان میں جاری کیا۔ یہ رسالہ وحدت اسلامی کا نقیب تھا۔ مگر یہ دس ماہ سے زیادہ عرصے تک جاری نہ رہ سکا۔ آپ نے [[روس]] [[انگلستان]] اور [[حجاز]] کا بھی سفر کیا۔ آخری عمر میں سلطان ترکی کی دعوت پر [[قسطنطنیہ]] گئے تھے۔ یہیں سرطان کے مرض میں مبتلا ہو کر وفات پائی۔ ایک خیال یہ ہے کہ دربارِ ترکی کے ایک عالم نے انہیں حسد کی وجہ سے زہر دے کر شہید کیا۔ آپ کے قریبی ساتھیوں اور شاگردوں میں [[شیخ محمد عبدہ]] مصری بہت مشہور ہیں۔