"تاج محل" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م روبالہ:تبدیلی سرخ روابط از اردو مترادف Bibi Ka Maqbara > بیبی كا مقبرہ
م لفظی اصلاحات
سطر 1:
{{مغل بادشاہوں کے مقبرے}}
{{Infobox Historic Site
| name = ताज महल <br />{{Nastaliq|تاج محل}}
سطر 27 ⟵ 28:
| visitation_year = 2003ء
}}
 
 
[[ملف:Taj Mahal in March 2004.jpg|thumb|300px|تاج محل]]
'''تاج محل'''، [[بھارت]] کے آگرہ شہر [[آگرہ]] میں واقع ایک مقبرہ ہے.ہے۔ اس کی تعمیر مغل بادشاہ [[شاہجہان|شاہ جہاں]] نے،نے اپنی بیوی [[ممتاز محل]] کی یاد میں کروائی تھی.<br />تھی۔
 
تاج محل [[مغل طرز تعمیر]] کا عمدہ نمونہ ہے.ہے۔ اس کی تعمیراتی طرز [[فارس|فارسی]]، [[ترک]]، [[بھارت|بھارتی]] اور [[اسلامی طرز تعمیر]] کے اجزاء کا انوکھا ملاپ ہے.ہے۔ [[1983ء]] میں،میں تاج محل کو [[اقوام متحدہ]] کے ادارہ برائے تعلیم، سائنس اور کلچر نے عالمی ثقافتی ورثے میں شمار کیا.کیا۔ اس کے ساتھ ہی اسے عالمی ثقافتی ورثہ کی جامع تعریف حاصل کرنے والی، بہترین تعمیرات میں سے ایک بتایا گیا.گیا۔ تاج محل کو [[بھارت]] کیکے اسلامی فن کا عملی اور نایاب نمونہ بھی کہا گیا ہے.ہے۔ یہ تقریباً [[1648ء]] میں تقریبا مکمل تعمیر کیا گیا.گیا۔ [[استاد احمد لاهوری]] کو عام طور پر اس کا [[معمار]] خیال کیا جاتا ہے.ہے۔
 
== تعمیر ==
مغل بادشاہ [[شاہجہان]] کی بیوی [[ممتاز محل]] کا مقبرہ جو [[بھارت]] کے شہر [[آگرہ]] میں واقع ہے۔کہا جاتا ہے کہ عیسیٰ شیرازی نامی ایک ایرانی انجینئیرانجینئر نے اسکااس کا نقشہ تیار کیا تھاتھا، لیکن بادشاہ نامے میں لکھا ہے کہ خود شاہ جہاں نے اس کا خاکہ تیار کیا۔ یہ عمارت [[1632ء]] سے [[1650ء]] تک کل25 سال میں مکمل ہوئی۔ اس کی تعمیر میں ساڑھے چار کروڑ روپے صرف ہوئے اور بیس ہزار معماروں اور مزدوروں نے اس کی تکمیل میں حصہ لیا۔ تمام عمارت [[سنگ مرمر]] کی ہے۔ اس کی لمبائی اور چوڑائی 130 فٹ اور بلندی 200 فٹ ہے۔ عمارت کی مرمری دیواروں پر رنگ برنگے پتھروں سے نہایت خوبصورت پچی کاری کی ہوئی ہے۔ مقبرے کے اندر اور باہر پچی کاری کی صورت میں [[قرآن|قرآن شریف]] کی آیات نقش ہیں۔ عمارت کے چاروں کونوں پر ایک ایک [[مینار]] ہے۔ عمارت کا چبوترہ، جو سطح زمین سے کئی فٹ اونچا ہے ، سنگ سرخ کا ہے۔ اس کی پشت پر [[دریائے جمنا]] بہتا ہے اور سامنے کی طرف ، کرسی کے نیچے ایک حوض ہے۔ جس میں فوارے لگے ہوئے ہیں اور مغلیہ طرز کا خوبصورت باغ بھی ہے اس مقبرے کے اندر ملکہ [[ممتاز محل]] اور [[شاہجہان]] کی قبریں ہیں۔
 
== سیاحت ==
ہر سال اس تاریخی یادگار کو 30 لاکھ افراد دیکھنے آتے ہیںہیں۔ یہ تعداد بھارت کے کسی بھی سیاحتی مقام پر آنے والے افراد کے مقابلے میں سب سے زیادہ ہے ۔تاج محل مغلیہ دور کے فن تعمیر کا ایک عظیم شاہکار ہے اور ایک ایسی بے مثال عمارت ہے جو تعمیر کے بعد ہی سے دنیا بھر کے سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنی۔ محبت کی یہ لازوال نشانی شاعروں، ادیبوں، مصوروں اور فنکاروں کے لیے اگرچہ وجدان کا محرک رہی ہے لیکن حقیقت میں ایک مقبرہ ہے۔سن 1874 میں برطانوی سیاح ایڈورڈ لئیر نے کہا تھا کہ
 
'' دنیا کے باشندوں کو دو حصوں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے ایک وہ جنہوں نے تاج محل کا دیدار کیا اور دوسرے جو اس سے محروم رہے'' ۔
سطر 42 ⟵ 44:
== پیلا تاج محل ==
 
آگرہ میں بڑھتی ہوئی فضائی آلودگی کے باعث محبت کی اس عظیم یادگار کی رنگت سفید سے پیلی ہو گئی ہے ۔ یہ بات [[مئی]] [[2007ء]] میں بھارتی پارلیمنٹ میں پیش کی گئی ایک رپورٹ میں بتائی گئی۔ اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ آگرہ میں بڑھتی ہوئی فضائی آلودگی سے تاج محل کے جگمگاتے سفید سنگ مر مر کو نقصان پہنچا ہے۔پہنچا۔ آلودگی کے باعث اس تاریخی یادگار کی حقیقی خوبصورتی متاثر ہو رہی ہے۔ رپورٹ میں تاج محل کی خوبصورتی بچانے اور سنگ مر مر کو اس کی اصل شکل میں برقرار رکھنے کے لیے اسے صاف کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ گئی۔<ref>[[روزنامہ جنگ]] [[کراچی]] [[16 مئی]] [[2007ء]] </ref>
 
== عجوبہ ==
[[2007ء]] میں ایک بین الاقوامی مقابلے کے ذریعے طے پانے والے دورِ جدید کے سات عجائبات میں آگرہ کے تاج محل کو بھی شامل کیا گیا۔<ref>بی بی سی اردو 7 جولائی 2007ء</ref>
 
==تاج محل کی نقل میں تعمیرات==
تاج محل کو نقل کرتے ہوئے دنیا بھر میں کئی عمارتیں تعمیر کی گئیں۔گئیں، وہان میں سے چند ایک یہ ہیں۔ہیں:
 
<gallery mode=packed>
 
File:Bibika.jpg|[[بیبی كا مقبرہ]] 1651-1661
File:Tripoli Shrine Temple.jpg|[[Tripoli Shrine Temple]] 1928