"سونا کے اعداد و شمار" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
سطر 704:
اگر 2011ء کی [[خام ملکی پیداوار|خام ملکی پیداوار (GDP)]] کے لحاظ سے دیکھا جائے تو [[زمریکہ|امریکیوں]] کے مقابلے میں [[بھارت|بھارتی]] 35 گنا زیادہ سونا اور [[زیور]] خریدتے ہیں، [[تھائی لینڈ]] والے 11 گنا، [[ہانگ کانگ]] اور [[چین]] کے لوگ 4 گنا، [[ملائشیا]] اور [[انڈونیشیا]] 3 گنا، [[سنگا پور]] اور [[جرمنی]] پونے دو گنا جبکہ [[جنوبی کوریا]] اور [[فرانس]] ڈیڑھ گنا زیادہ سونا خریدتے ہیں۔ یہ اعداد بچت کے رجحان کی بھی عکاسی کرتے ہیں اور [[کاغذی کرنسی]] کے مقابلے میں سونے پر زیادہ اعتماد کی بھی۔ <ref>http://www.caseyresearch.com/cdd/gold-market-through-chinas-eyes</ref> <ref>[http://detlevschlichter.com/2012/11/some-personal-thoughts-on-surviving-the-monetary-meltdown/ gold is money, papaer currency is not]</ref>
 
ہندوستانی حکومت نے بیرونی دباو کے تحت مارچ 2012 میں سونے کی درآمد پر امپورٹ ڈیوٹی (ٹیکس) بڑھا کر 2 فیصد سے 4 فیصد کر دیا تھا۔جون 2013 میں اسے 4 سے بڑھا کر 8 فیصد کر دیا گیا مگر سونے کی طلب میں خاطر خواہ کمی نہ ہو سکی۔ اس لیئے اگست 2013 میں اسے 8 سے بڑھا کر 10 فیصد کر دیا اور سونے کی درآمد کو 80/20 کے قانون سے مشروط کر دیا۔ سونے کے زیورات برآمد کرنے والے جیولرز کے سخت احتجاج کے باعث 80/20 کی شرط دسمبر 2014 میں ختم کر دی گئی۔ اس دوران سونے کی اسمگلنگ میں بڑا اضافہ ہوا اور ہندوستان میں سونے کی قیمت لندن کی قیمت سے 25 فیصد تک زیادہ ہو گئی۔<ref>[https://www.bullionstar.com/blogs/koos-jansen/indian-gold-import-exploding-in-march/ BULLIONSTAR BLOGS
Koos Jansen]</ref>
 
==مزید دیکھیئے==