"تتلی اثر" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1:
'''تتلی اثر''' (انگریزی : Butterfly effect )طبیعیات میں ’’انتشار کے نظریے‘‘ نظریہ شواس (کیاس تھیوری)کا ایک اہم حصہ ہے۔ اِس کا سادہ سا مطلب ہے کہ ابتدائی کیفیت میں چھوٹی چھوٹی سی تبدیلیاں بعد میں بہت بڑی تبدیلیوں کو جنم دی سکتی ہیں۔
 
نظریۂ شواشی (جسے نظریہء انتشار اور’’کیاس تھیوری‘‘ بھی کہا جاتا)جو ایسے مخصوص حریکی نظامات جو اپنی آغازی حالت پر سخت حساس ہوں، کے طرزِ عمل کا مطالعہ کرتا ہے۔ اس حساسی کو مشہوراً تتلی اثر کہا جاتا ہے۔ شواشی نظامات میں آغازی حالت میں چھوٹے فرق سے نتائج میں بڑا انتشار پیدا ہوتا ہے۔
سطر 5:
یہ نظریہ ہماری توجہ ان عوامل کی جانب مبذول کراتا ہے جو بظاہر ایک معمولی دکھائی دینے والی تبدیلی کے نتیجے میں حیران کن نتائج دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ آئیے اس بات کو کچھ مثالوں سے سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں۔
 
فرض کیجئے کہ امریکہ میں ایک تتلی، کسی باغ میں اڑتی چلی جارہی ہے۔ [[تتلی]] کے پروں کی پھرپھراہٹ سے ہوا کے ذرات میں انتشار پھیلے گا، اور وہ ذرات اپنی جگہ سے حرکت کرتے ہوئے کچھ آگے، پیچھے ہو نے لگیں گے۔ ایک ذرے کی حرکت سے دوسرے ذرے پر کچھ دباؤ پڑے گا اور وہ بھی اپنی جگہ سے ہٹ جائے گا۔ یہی عمل آگے کے ذرات پر بھی رونما ہو گا۔ذرا سوچئے کہ تبدیلی کا یہ عمل بالکل ویسا ہی رخ اختیار کر لیتا ہے، جیسا کہ اوپر دی گئی سیاسی اجتماع والی مثال میں ہوا، تو کیا ہوگا؟ جی ہاں، ہوا کے ذرات میں اس قدر افراتفری پھیل جائے گی کہ جس کا تصور بھی محال ہے۔ ممکن ہے ہوا کے دباؤ میں کمی بیشی کسی موسمیاتی تبدیلی کا سبب بن جائے۔ اگر ایسا ہو جائے تو تبدیلی کی لہر مزید بڑھتے بڑھتے دوسرے علاقوں، شہروں یا ملکوں کا رخ بھی کرسکتی ہے۔
 
نظریہ انتشار کے مطابق اس عمل کو تتلی اثر (بٹر فلائی افیکٹ) کا نام دیا جاتا ہے۔ اس کے مطابق کسی ایک جگہ پر تتلی کے اڑنے کے نتیجے میں ممکن ہے کہ ہوا میں ایسا انتشار پھیلے جو بحر اوقیانوس تک میں طوفان لے آئے۔