"وفات مسیح پر اسلامی نقطہ نظر" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 5:
==قرآن و سنت میں==
===قرآن مجید===
{{quote|اور ان کے اس قول سے کہ ہم نے قتل کر دیا ہے مسیح عیسا فرزند قریم کو جو اللہ کا رسول ہے حالانکہ نا انھوں نے قتل کیا اور نہ اسے سولی چڑھا سکے بلکہ مشتبہ ہو گئی ان کے لیے (حقیقت) اور یقینا' جنھوں نے اختلاف کیا ان کے بارے میں وہ بھی شک و شبہ میں ہیں ان کے متعلق نہیں ان کے پاس اس امر کا کوئی صحیح علم بجز اس کے کہ وہ پیروی کرتے ہیں گمان کی اور نہیں قتل کیا انھوں نے اسے یقینا' بلکہ اٹھا لیا ہے اسے اللہ نے اپنی طرف اور ہے اللہ تعالی{{ا}} غالب حکمت والا:-|قرآن، [[سورہ]] 4 ([[النساء]]) [[آیت]] 157-158<ref>{{Cite [[قرآن|]] [[سورہ]] [[النساء]] (4|)[[آیت]] 157|e=158|s=ns}} </ref>}}
 
{{ع}} '''وان من اهل الكتاب الاّ ليؤمن به قبل موته (الآية) - <ref>[[سورہ]]4 [[النساء]] آیت 159</ref>''' {{ف}}
 
اور (قربِ قیامت نزولِ [[مسیح (ضدابہام)|مسیح]] علیہ السلام کے وقت) اہلِ کتاب میں سے کوئی (فرد یا فرقہ) نہ رہے گا مگر وہ عیسٰی (علیہ السلام) پر ان کی موت سے پہلے ضرور (صحیح طریقے سے) ایمان لے آئے گا، اور قیامت کے دن عیسٰی (علیہ السلام) ان پر گواہ ہوں گےگے۔
 
یعنی عیسٰی علیہ السلام کی وفات سے پیشتر جب ان کا آسمان سے نزول ہوگا تو اہل کتاب ان کو دیکھ کر ان کو مانیں گے اور ان کے بارے میں اپنے عقیدے کی تصحیح کریں گے۔
سطر 30:
دیگر بہت سی احادیث مبارکہ سے ثابت ہے کہ عیسٰی علیہ السلام کے نزول کے وقت مسلمانوں کے [[امام]]، [[امام مہدی|امام مہدی علیہ السلام]] ہوں گے اور عیسٰی علیہ السلام اس ہدایت یافتہ امام کی اقتداء میں نماز ادا کریں گے۔{{حوالہ درکار}}
 
== مزید دیکھیےدیکھئے ==
* [[وفات مسیح]]
* [[عیسیٰ علیہ السلام]]