"نماز" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 76:
 
 
=== فضیلت نماز ازروئےاز روئے احادیث ===
[[حمزہ بن حبیب]] [[صحابی]] رسول اکرم {{درود}} کہتے ہیں: میں نے رسول خدا {{درود}} سے نماز کے بارے میں سوال کیا تو آنحضرت {{درود}} نے اس کے خواص، فوائد اور اسرار کے بارے میں اس طرح فرمایا:
 
{{اقتباس|نماز دین کے قوانین میں سے ایک قانون ہے۔ پروردگار کی رضا و خوشنودی نماز میں ہے۔ نماز انبیاء علیہم السلامکاالسلام کا راستہ ہے۔ نمازی، محبوب [[ایمان بالملائکہ|ملائکہ]] ہے۔ نماز [[ہدایت]]، [[ایمان]] اور [[روشنی|نور]] ہے۔ نماز روزی میں برکت، بدن کی راحت، شیطان کی ناپسندی اور کفار کے مقابلہ میں اسلحہ ہے۔ نماز [[دُعا|دعا]] کی اجابت اور اعمال کی قبولیت کا ذریعہ ہے۔ نماز نمازی اور [[عزرائیل|ملک الموت]] کے درمیان شفیع ہے۔ نماز [[قبر]] میں انسان کی مونس، اس کا بستر اور [[منکر]] و [[نکیر]] کا جواب ہے۔ نماز قیامت کے دن نمازی کے سرکا تاج، چہرے کا نور، بدن کا لباس اور آتشِ جہنم کے مقابلہ میں سپر ہے۔ نماز [[پل صراط]] کا پروانہ، [[جنت]] کی کنجی، [[حور|حوروں]] کا مہر اور جنت کی قیمت ہے۔ نماز کے ذریعہ بندہ بلند درجہ اوراعلی مقام تک پہنچتا ہے اس لئے کہ نماز [[تسبیح و تہلیل]]، تمجید و تکبیر، تمجید و تقدیس اور قول و دعا ہے۔
 
== نماز کی اقسام ==
سطر 123:
=== ایمان کی نشانی ===
نماز عقیدہ کی تجلی، ایمان کا مظہر اور انسان کے خدا سے رابطہ کی نشانی ہے۔ نماز کو زیادہ اہمیت دینا ایمان اور عقیدہ سے برخورداری کی علامت ہے اور نماز کو اہمیت نہ دینا منافقین کی ایک صفت ہے۔ خدا وند عالم نے قرآن میں اسکو منافقین کی ایک نشانی قرار دیتے ہوئے فرمایا ہے :
{{اقتباس| {{ع}} ” ان المنافقین لیخادعون اللہ وھو خادعھم و اذا قاموا الی الصلواة قاموا کسالی یراء ون الناس و لا یذ کرون اللہ الا قلیلا {{ڑ}} {{سطر}}
'''ترجمہ:''' منافقین خدا کو فریب دینا چاہتے ہیں جبکہ خدا خود ان کے فریب کو ان کی طرف پلٹا دیتا ہے اور منافقین جب نماز کے لئے کھڑے ہوتے ہیں تو سستی اور کاہلی کی حالت میں نماز کے لئے کھڑے ہوتے ہیں اور لوگوں کو دکھاتے ہیں اور بہت کم اللہ کو یاد کرتے ہیں۔}}
 
=== شکر گزاری کا بہترین ذریعہ ===
سطر 134:
 
امام جعفر صادق علیہ السلام فرماتے ہیں :
{{اقتباس|{{ع}} اول ما یحاسب بہ العبد الصلوۃ فاذا قبلت قبل سائر عملہ و اذا ردت ردّعلیہردّ علیہ سائر عملہ {{ڑ}} {{سطر}} '''ترجمہ:''' سب سے پہلے انسان سے آخرت میں نماز کے ابرے میں پوچھا جائے گا اگر نماز قبول کر لی گئی تو تمام اعمال قبول کرلئے جائیں گے اور اگر رد کر دی گئی تو دوسرے سارے اعمال رد کر دیئے جائیں گے۔}}
 
مندرجہ بالا فرامین کی روشنی میں نماز دوسری عبادتوں کی قبولیت کے لئے میزان و ترازو کے مانند ہے نماز کو اس درجہ اہمیت کیوں نہ حاصل ہو اسلئے کہ نماز دین کی علامت و نشانی ہے۔
سطر 149:
روایات کی روشنی میں اس دن سب سے پہلا عمل جس کے بارے میں انسان سے سوال کیا جائے گا، نماز ہے۔
رسول اکرم {{درود}} نے فرمایا:
{{اقتباس|{{ع}} اول ما ینظر فی عمل العبد فی یوم القیامۃالقیامة فی صلاتہ{{ڑ}} {{سطر}} '''ترجمہ:'''روز قیامت بندوں کے اعمال میں سب سے پہلے جس چیز کو دیکھا جائے گا وہ نماز ہے۔}}
 
=== نمازی کے ساتھ ہر چیز خدا کی عبادت گزار ===
سطر 168:
|45
}}
اس آیت کی روشنی میں نماز وہ طاقتور اور قوی شئی ہے جو انسان کے تعادل و توازن کو حفظ کرتی ہے اور اسکواس کو برائیوں اور گناہوں سے روکتی ہے۔
 
=== گناہوں کی نابودی کا سبب ===
چونکہ انسان جائز الخطا ہے اور کبھی کبھی چاہتے ہوئے یا نہ چاہتے ہوئے گناہ کا مرتکب ہو جاتا ہے اور ہر گناہ انسان کے دل پر ایک تاریک اثر چھوڑ جاتا ہے جو کہ نیک کام کے انجام دینے کی رغبت اور شوق کو کم اور گناہ کرنے کی طرف رغبت اور میل کو زیادہ کر دیتا ہے۔ ایسی حالت میں عبادت ہی ہے جو کہ گناہوں کے ذریعہ پیدا ہونے والی تیرگی اور تاریکی کو زائل کر کے دل کو جلاجلاء اور روشنی دیتی ہے۔ انہیں عبادتوں میں سے ایک نماز ہے۔ خدا وندعالم نے فرماتا ہے :
 
{{اقتباس قرآن
|إِنَّ الْحَسَنَاتِ يُذْهِبْنَ السَّيِّئَاتِ “
|نماز قائم کرو کہ بے شک نیکیاں گناہوں کو نیست و نابود کر دیتی ہیں بے شک نماز گذشتہ گناہوں سے ایک عملی توبہ ہے اور پروردگار اس آیت میں گنہگاروں کو یہ امید دلارہادلا رہا ہے کہ نیک اعمال اور نماز کے ذریعہ تمہارے گناہ محو و نابود ہو سکتے ہیں۔
|11
|114
سطر 186:
 
=== دافع بلاء ===
نمازی کو خدا، انبیاء علیہم السلاماورالسلام اور ائمہ اطہار علیہم السلام کے نزدیک ایک خاص درجہ و مقام حاصل ہے جس کی وجہ سے خدا وند عالم دوسرے لوگوں پر برکتیں نازل کرتا ہے اور ان سے بلاؤں اور عذاب کو دور کرتا ہے۔ جیسا کہ [[حدیث قدسی]] میں خدا وند عالم فرماتا ہے :
{{اقتباس|{{ع}} لولا شیوخ رکع و شباب خشع و صبیان رضع وبھائم رتع لصبت علیکم العذاب صباً {{ڑ}} {{سطر}} '''ترجمہ:''' اے گنہگار و! اگر بوڑھے نمازی، خاشع جوان، شیرخوار بچے اور چرنے والے چوپائے نہ ہوتے تو میں تمہارے گناہوں کی وجہ سے تم پر سخت عذاب نازل کرتا۔}}