"آزاد سافٹ ویئر کی تاریخ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
گروہ زمرہ بندی: منتقل از زمرہ:مصنع لطیف بجانب زمرہ:سافٹ ویئر
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 24:
== گنو ==
[[گنو]] GNU سسٹم کیا ہے؟
جی ہاں.. اسے [[گنو]] ہی پڑھا جاتا ہے جو کہ ایک جانور کا نام ہے اور جو اس کا لوگو بھی ہے اور یہ مخفف ہے GNU is Not Unix کا یعنی [[گنو]] یونکس نہیں ہے، چنانچہ اس سے پتہ چلتا ہے کہ GNU نہ صرف یونکس کا متبادل ہے (زیادہ صحیح معنوں میں یونکس کے ٹولز) بلکہ یونکس (بہت طاقتور مشینوں کو چلانے والا نظام جسے صرف ملک ہی خریدنے کی استطاعت رکھتے ہیں اور جس کا استعمال nondisclosure agreement لائسنس سے مشروط ہے) کے فلسفہ کا بھی، [[گنو]] کے بانی Massachusetts Institute of Technology کے پروفیسر [[رچرڈ سٹالمان]] Richard M. Stallman ہیں ( ان کا صفحہ stallman.org) جو مذکورہ انسٹی ٹیوٹ میں مصنوعی ذہانت کے پروفیسر ہیں، اس آزاد مصدر نظام کو بنانے کا خیال انہیں اسی کی دہائی میں آیا جو ایک ٹیکسٹ ایڈیٹر EMACS سے شروع ہوا، اور پھر انہوں نے fsf آرگنائزیشن بنانے کے لئے فراغت حاصل کی اور پوری دنیا سے ہزاروں پروگرامروں نے یہ نظام بنانے کے لئے ان کی آواز پر لبیک پڑھی اور یہی ہوا، مگر یہ پراجیکٹ آپریٹنگ سسٹم کا کرنل kernel(مرکوزہ) بنانے کے لئے نہیں تھا بلکہ صرف سسٹم کے ٹولز (جیسے احکامات کا مترجم shell مصنف compiler اور ٹیکسٹ ایڈیٹر editor) بنانے کے لئے تھا.
 
== لینکس ==
[[لینکس]] (Linux) نظام کیا ہے؟
یہ اصل میں یونکس سے کمپیٹبل نظام کا کرنل(مرکوزہ) ہے، جو نہ ہی یونکس کے پانچویں ورژن System V سے بنایا گیا ہے اور نہ ہی اسے بنانے میں BSD سے استفادہ کیا گیا ہے، بلکہ اسے بالکل صفر سے لکھا گیا ہے، یہ نظام نہ صرف مفت ہے بلکہ آزاد مصدر یعنی اوپن سورس بھی ہے یعنی آپ اس میں اپنی مرضی کی تبدلیاں کرنے اور اسے اپنے حساب سے ترقی دینے اور بنانے میں بالکل آزاد ہیں اور وہ بھی بغیر کسی کی اجازت لیے، (یہ مضمون اسی میں لکھا گیا ہے) اس نظام کو فِنلینڈ Finland کے Linus Benedict Torvalds نے 1991 میں شروع کیا جب وہ HelinkiHelsinki یونیورسٹی میں ایک طالبعلم تھے (ان کا صفحہ cs.helsinki.fi/u/torvalds) ان کی تمنا تھی کہ ان کے پاس بھی اپنے گھر کے کمپیوٹر میں یونکس سسٹم ہو (جس کا خرچہ ایک ملک کے بجٹ کے برابر ہے جیسا کہ ہم نے اوپر ذکر کیا ہے) چنانچہ انہوں نے یونکس کے ابتدائی مراحل minix کو پڑھ کر ایک ایسا مکمل آپریٹنگ سسٹم صفر سے لکھنا شروع کیا جو نہ صرف عام آپریٹنگ سسٹمز پر فوقیت رکھتا ہو بلکہ یونکس کے دوسرے سسٹمز پر بھی، جس کے بعد انہوں نے تمام فائلیں انٹرنیٹ پر رکھ کر لینکس کرنل پراجیکٹ شروع کیا (kernel.org) سب سے پہلا کرنل(مرکوزہ) 1994 میں جاری کیا گیا اور آج دنیا بھر سے ایک ہزار سے زائد پروگرامرز ان کے اس پراجیکٹ میں شامل ہوکر صرف کرنل(مرکوزہ) پر کام کر رہے ہیں، یہ سسٹم اکثر کمپیوٹرز پر کام کر تا ہے جو کہ یہ ہیں:
 
* IA32(32-bit Intel Arch x86 including Pentium,and some AMD) عام کمپیوٹر
سطر 39:
* Xbox اور PlayStation2
 
اس سسٹم کا نام Linux ہے، اس لفظ کو دو عدد مخفف ملاکر بنایا گیا ہے، ایک مخفف ابتدائی تین حروف LIN پر مشتمل ہے جو اس کے بانی Linus کے نام کے ابتدائی تین حروف ہیں، اور باقی دو حروف UX یونکس UNIX کا مخفف ہیں، یہ سسٹم ایک طرح سے اوپن سورس کی ناک ہے جس پر فخر کیا جاسکتا ہے، یہاں یہ بات بھی قابلِ ذکر ہے کہ لینکس POSIX کے تمام معیارات پر پورا اترتا ہے جسے ہر طرح سے چیک کیا (پڑتالا) گیا ہے لیکن یہ کبھی بھی اس کے لئے لائسنس کی فیس ادا نہیں کرے گا کیونکہ یہ کمپیٹبلٹی غیر رسمی ہے، اور پھر گِنو کا فلسفہ UNIX کی نقل کرنا نہیں بلکہ اس کا متبادل پیش کرنا ہے، کیونکہ گِنو میں ایسے بہت سارے اضافے ہیں جو معیارات میں شامل نہیں ہیں لیکن یہ غالباً معیار بن سکتے ہیں، گِنو فلسفہ یہ ہے کہ اچھا پیش کیا جائے چاہے وہ یونکس ہو یا نہ ہو.
 
سطر 59:
== آزاد تعمیلیاتی نظام ( ونڈوز صارف کے لیے) ==
کیا یہ [[مائیکروسافٹ ونڈوز|ونڈوز]] کی طرح آسان سسٹم ہے یا ڈوز کی طرح مشکل؟
یہ ایک لچکدار سسٹم ہے، یہ بھی ہوسکتا ہے اور وہ بھی، اگر آپ KDE استعمال کریں تو یہ خوبصورتی میں ونڈوز کو بھی پیچھے چھوڑ دے گا، آپ تمام مینیو شفاف کرسکتے ہیں اور تمام بٹن بہت خوبصورت انداز میں سیٹ(جما/لگا) کرسکتے ہیں، اور اگر آپ اسے کسی بہت ہی پرانے کمپیوٹر پر چلانا چاہتے ہیں جسے آپ پھینکےپھینکنے(جس سےآپ نجات حاصل کرنے) کے بارے میں سنجیدگی سے سوچ رہے تھے تو یہ بھی ممکن ہے، حقیقت میں جب ہم آپریٹنگ سسٹم کی بات کرتے ہیں، تو اصل میں ہم اس پروگرام کی بات کر رہے ہوتے ہین جو دوسرے ایپلیکشن پروگراموں اور مادی مشینوں (ہارڈویئر) کے درمیان ایک تہہ کی طرح ہوتا ہے اور ان دونوں کی ایک دوسرے تک رسائی آسان بناتا ہے، یا بعض اوقات (سیکورٹی کے حوالے سے) روکتا بھی ہے، رہی بات انسانی عنصر سے نمٹنے کی تو یہ آپریٹنگ سسٹم کا کام نہیں ہے بلکہ ایپلیکشن پروگراموں کا کام ہے لیکن اس مکسنگ کی وجہ یہ ہے کہ تجارتی آپریٹنگ سسٹم شروع سے ہی ایسے پروگراموں اور انٹرفیس کے ساتھ آتے ہیں جنہیں دیکھ کر صارف یہ سمجھتا ہے کہ یہی آپریٹنگ سسٹم ہے، چنانچہ وہ سوال اٹھاتا ہے کہ کیا لینکس کے بھی گرافیکل انٹرفیس اور آسان استعمال پروگرام ہیں؟ جواب یقیناً ہاں ہے، لینکس کے ہزاروں بلکہ لاکھوں ایپلیکیشن پروگرام اور گرافیکل انٹرفیس ہیں.
 
 
سطر 74:
* مفت / آزاد مصدر اور GPL کے تحت انسانیت کی ملکیت.
* خود کو بنانے کی استطاعت Self-Contained.
* Backword compitablitycompatiblity
* well-documented ونڈوز کے برعکس جو بعض Undocumented API’s پر مشتمل ہوتا ہے.
* دنیا کے تمام معروف معیارات پر پورا اترتا ہے جیسے POSIX، ANSI، ISO.
سطر 94:
سسٹم کا بار بار بلا وجہ منجمد ہونا اور بار بار ایرر رٹرن کرنا send bug-report اور Illegal Operation کا پریشان کرنا.
ہمیشہ آپ کو مزید سوفٹ ویر خریدنے پر اکسایا جاتا ہے.
سپورٹ طلب کرنے پر یا کسی قسم کی شکایت کرنے پر آپ کو کہا جاتا ہے کہ نئی پراڈکٹ (پیشکش)خرید لیں.. یہ وائرس ہوسکتا ہے.. دوبارہ ڈاونلوڈ کریں.. حتی کہ آپ پر بے وقوف ہونے کا الزام بھی عائد کیا جاتا ہے کہ آپ نے سسٹم صحیح طریقے سے بند نہیں کیا یا آپ کو مزید میموری کی ضرورت ہے.
مفت سوفٹ ویر کی قلت (عموماً تجرباتی سوفٹ ویر) اور علمی پراجیکٹس کی قلت.
بڑے اور طویل پراجیکٹس کے لئے نا موزوں.
سطر 119:
</ref>
 
میرا نہیں خیال نہیں کہ وہ اتنی شدت سے اس پر عمل درآمد کرواتے ہوں گے!
اس کی وجہ عالمی آزاد تجارت کے معاہدے میں ‘چھوٹ’ کی مدت ہے، یا ایک سازش تاکہ ونڈوز ہمارے تعلیمی نصاب اور اداروں اور یونیورسٹیوں میں گھر کر جائے اور جب واپسی کا کوئی راستہ نہیں رہے گا تو پھر وہ اپنی ‘ضربِ کاری’ لگائیں گے، نوٹ کریں کہ چھوٹی سی کسی دکان سے لے کر یونیورسٹیوں تک سب ہی جگہ ونڈوز استعمال ہوتی ہے، اگر آپ سمجھتے ہیں کہ آدھے ڈالر میں سوفٹ ویر کی فروخت جاری رہے گی تو یہ خیال دل سے نکال دیں.
 
سطر 136:
 
=== کیا یہ نظام پہیلےپھیلے گا..؟؟ ===
دنیا کی بہت ساری بڑی کمپنیاں اس سسٹم کو استعمال کرتی ہیں مثال کے طور پر IBM اس کو باقاعدہ سپورٹ کرتی ہے حالانکہ لینکس اس کے سسٹم AIX کا حریف ہے، اسی طرح Intel بھی GNU C Compiler کو سپورٹ کرتی ہے، Oracle کمپنی نے بھی اپنی ایک لینکس ڈسٹریبیوشن بنائی ہے، اور Sun مائکروسسٹمز نے بھی اپنی ٹیکنالوجی جاوا کا استعمال کرتے ہوئے لینکس پر مبنی ایک آپریٹنگ سسٹم بنایا ہے اور اب وہ لینکس کے لئے 3D انٹرفیس بنانے پر کام کر رہے ہیں، اسی طرح دنیا کی بڑی بڑی اور مشہور ویب سائٹس کے سرور بھی لینکس پر چل رہے ہیں جیسے google وغیرہ جبکہ آزاد مصدر اپاچی سرور apache امیزون اور یاہو پر مستعمل ہیں.. بہت سارے ممالک بھی اپنے حساس کام سرانجام دینے کے لئے لینکس استعمال کرتے ہیں، اس کی مثال امریکہ کے قومی سلامتی کے ادارے نیشنل سیکورٹی ایجنسی کی دی جاسکتی ہے جو سیکورٹی کے حوالے سے اپنی ایک الگ لینکس ڈسٹریبیوشن پر کام کر رہے ہیں جو Selinux کہلاتی ہے دیکھیے: nsa.gov/selinux اسی طرح بہت سارے ممالک بھی اپنی سرکاری اداروں میں لینکس کے استعمال کو ترجیح دیتے ہیں جیسے کوریا، سپین، جرمنی، کوبا، جبکہ یورپ میں تو لینکس ایک وبا کی شکل اختیار کرچکا ہے، یہ بات بھی قابلِ ذکر ہے کہ FSF کو یونیسکو UNISCOUNESCO کی حمایت حاصل ہے.
 
=== گھر اور دفتر میں ===