"ایمان بالملائکہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
سطر 24:
فرشتے اللہ تعالیٰ کی نوری مخلوق ہیں۔ ملائکہ کی حقیقت بارے کئی اقوال ہیں، جن میں سے متفقہ اقوال یہ ہیں:
 
{{اقتباس|{{ٹ}}{{ع}}فَذَهَبَ أکْثَرُ الْمُسْلِمِيْنَ إِلٰی أنَّهَا أجْسَامٌ لَطِيْفَةٌ، قَادِرَةٌ عَلَی التَّشَکُّلِ بِأشْکَالٍ مُخْتَلِفَةٍ.{{ڑ}}{{ن}} <ref>بيضاوي، التفسير، 1 : 80، 81</ref>
 
’’پس جمہور مسلمانوں کے مطابق ملائکہ وہ لطیف نورانی اجسام ہیں جنہیں (اپنی لطافت و نورانیت کے باعث) مختلف شکلیں بدلنے پر قدرت حاصل ہوتی ہے۔‘‘}}
سطر 30:
حضرت عائشہ رضی اﷲ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :
 
{{اقتباس|{{ٹ}}{{ع}}خُلِقَتِ الْمَلَائِکَةُ مِنْ نُوْرٍ، وَ خُلِقَ الْجَانُّ مِنْ مَارِجٍ مِّنْ نَّارٍ، وَ خُلِقَ آدَمُ مِمَّا وُصِفَ لَکُمْ.{{ڑ}}{{ن}}لَکُمْ۔ <ref>مسلم، الصحيح، 4 : 2294، رقم : 2996<br>احمد بن حنبل، المسند، 6 : 153، 168<br>ابن حبان، الصحيح، 14 : 25، رقم : 6155</ref>
 
’’فرشتوں کو نور سے پیدا کیا گیا، جنات کو شعلہ زن آگ سے پیدا کیا گیا اور آدم کو اس شے سے پیدا کیا گیا ہے، جس کی صفت اللہ تعالیٰ نے تمہیں بیان فرمائی ہے (یعنی خاک سے)۔‘‘}}