"بدعت (اصطلاح حدیث)" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
نیا صفحہ: طعن کا لفظی معنی ہے نیزہ مارنا راوی میں طعن کا مطلب ہےکہ راوی کی عدالت و ثقاہت میں کلام کیا اور کسی...
 
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1:
{{علم مصطلح الحدیث|}}
طعن کا لفظی معنی ہے نیزہ مارنا راوی میں طعن کا مطلب ہےکہ راوی کی عدالت و ثقاہت میں کلام کیا اور کسی وجہ سےراوی کی عدالت کو مجروح قرار دیا جائےجائے۔
ان طعن کے اسباب میں سے ایک سبب بدعت ہےہے۔
لغت میں بدعت کے معنی ہیں کوئی نئی چیز ایجاد کی جائےجائے۔
اصطلاح میں بدعت کا اطلاق ایسے قول و فعل پر ہوتا ہےجس کا قائل اور کرنے والا رسول اللہ کے نقش قدم پر نہ چلتا ہو اور شریعت کی سابق مثالوں اور اس کے محکم اصولوں پر نہ گامزن ہوتا ہو۔بدعت کی دو اقسام ہیں ہیں۔
* ایسی بدعت جو باعث کفر ہو
* ایسی بدعت جو باعث فسق ہو
جو راوی باعث فسق ہو اس کی دو شرطوں کےساتھ روایت قبول کی جاتی ہےہے۔
* راوی اپنی بدعت کی طرف داعی نہ ہوہو۔
* اپنی بدعت کی تائید اور اس کو رواج کیلئے روایت نہ کرے<ref>التحدیث فی علوم الحدیث،عبدالحدیث، عبد الرؤف ظفر،صفحہظفر، صفحہ 222۔ 222مکتبہمکتبہ قدوسیہ لاہور۔لاہور</ref>
 
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}
 
[[زمرہ:حدیث]]