"عبدالرحمان چھوہروی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م عباس علی عباس (تبادلۂ خیال) کی ترامیم واپس ؛ Obaid Raza کی گذشتہ تدوین کی جانب۔
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1:
خواجہ محمد عبد الرحمٰن چھوہری
{{حوالہ دیں}}
خواجہ عبد الرحمن کی ولادت 1262ھ میں صوبہ خیبر پختونخواه ضلع ہری پور میں ہوئی۔ آپ امی تھے نہ کبھی کسی مدرسہ گئے اور نہ کسی کی شاگردی اختیار کی فقط قرآن استاد سے پڑھا تھا باقی علوم مروجہ علم حدیث فقہ اصول منطق اور نہ لکھنا کسی سے سیکھا<ref>مجموعہ صلوات الرسول خواجہ عبد الرحمن چھوہروی صفحہ63جلد اول</ref>
آپ سلسلہ قادریہ سے تعلق رکھنے والے عظیم صوفی ہیں۔ آپ کی ولادت 1262ھ میں صوبہ خیبر پختونخواه ضلع ہری پور میں ہوئی۔ آپ نے بظاہر رسمی تعلیم حاصل نہیں کی مگر آپ کو علم لدنی کی دولت عطا ہوئی تھی۔ آپ کی وجہ شہرت آپ کی عظیم تصنیف جو عربی زبان کا ایک شہکار ہے، "مجموعہ صلٰوات الرسول" ہے۔ یہ ضخیم کتاب پانچ جلدوں پر مشتمل ہے۔ آپ کے مریدین کثیر تعداد میں پاکستان، ہندوستان اور بنگال میں موجود تھے۔ آپ نے اسی سال کی عمر میں یکم ذی الحجہ 1342ھ کو وفات پائی۔آپ کا مزار ہری پور ،ہزاره موضع چھوہر شریف میں مرجع خلائق ہے۔
غوث زماں خواجہ عبد الرحمن چھوہروی نسباًعلوی ہیں ،مذہباً حنفی مشرباً قادری ولادت موضع چھوہر شریف میں ہوئی جو ہری پور (خیبر پختونخواہ)کے قریب ہے۔آپ کے والد گرامی خواجہ خضری اپنے زمانے کے اولیائے کبار میں شمار ہوتے۔<ref>مجموعہ صلوات الرسول خواجہ عبد الرحمن چھوہروی صفحہ59جلد اول</ref>
===امی لقب ===
آپ امی تھے جب کوئی مسئلہ پوچھتا تو معلوم ہوتا تو بتا دیتے اگر نہ معلوم ہوتا تو کہتے صبر کرو میں حضور اکرم ﷺ سے پوچھ کر بتاتا ہوں پھر بغیر کسی مراقبہ اور آنکھ بند کرنے کے فرماتے حضور ﷺ سے دریافت کیا ہے ایسے مسئلہ ہے۔آپ نے بظاہر رسمی تعلیم حاصل نہیں کی مگر آپ کو علم لدنی کی دولت عطا ہوئی تھی۔
=== والد صاحب کی رحلت ===
جب آپ کی عمر 8سال ہوئی تو آپکے والد صاحب نے کہا کہ اب ایک میان مین دو تلواریں نہیں سما سکتیں اپن وقت قریب آگیا ہے۔اور پھر دار فانی سے رخصت ہو گئے۔<ref>مجموعہ صلوات الرسول خواجہ عبد الرحمن چھوہروی صفحہ60جلد اول</ref>
=== بیعت وارادت ===
بیعت کیلئے چند ساتھیوں کے ساتھ حضرت آخون صاحب کے پاس جو اپنے زمانے کے خاندان قادریہ کے اولیائے کبار میں تھے سیدو شریف پہنچے وہاں خلق کا ہجوم تھا زیارت ممکن نہ تھی ساتھیوں نے واپسی کا مشورہ کیا طے پا گیا کہ صبح جائیں گے صبح حضرت آخون صاحب نے خادمیں کو بھیجا کہ جو ہری پور سے آئے ہیں انہیں میرے پاس لے گر اعلان ہوا لیکن آپ نے کہا کئی لوگ ہونگے ہم کس شمار میں ہیں اصرار بڑھا تو کسی نے اشارہ کیا کہ یہ ہری پور سے آئے ہیں خادمین گود میں اٹھا کر لے گئے۔انہوں نے فرمایا یہ ہمارا غوث ہےپھر پوچھا کہ آج خواب کیا دیکھا ہے انہوں نے عرض کیمیں اپنے چلہ کاٹنے کی جگہ دیکھی ہےفرمایا وہیں چلے جاؤآپ کے مرشد وہاں آکر بیعت کریں گے۔ایسا ہی ہوا کہ آپ کے مرشد گرامی حضرت یعقوبشاہ صاحب گن چھتری کشمیر سے آکر بیعت فرما گئے(<ref>مجموعہ صلوات الرسول خواجہ عبد الرحمن چھوہروی صفحہ62جلد اول</ref>
===القابات ===
منبع معارف لدنیہ ،مخزن علوم الٰہیہ،واقف علوم شریعت، مرشد طریقت،کاشف اسرار حقیقت،استاذ علوم تفصیلیہ ،امکانیہ و معلم حقائق وجوبیہ، قدیمیہ ازلیہ اجمالیہ و مفسر معارف توحیدیہ و مبین رموز حروف مقطعات قرآنیہ،صاحب قوت روحانی ،عالم ربانی عارف لاثانی،صاحب حکمت لقمان آصف ہذا الزمان خلیفہ شاہ جیلان،فخر متاخرین بقیہ سلف صالحین،متخلق باخلاق اللہ،متصف باوصاف رسول اللہ نمونہ اصحاب رسول کریم غوث اعظم، مرکز عالم ،<ref>مجموعہ صلوات الرسول خواجہ عبد الرحمن چھوہروی صفحہ59جلد اول</ref>
=== وصال ===
آپ کی عمر تقریبا80 سال تھی جب آپ کا وصال ہوا وصال یکم ذی الحج 1342ہجری میں ہواآپ کا مزار ہری پور ،ہزاره موضع چھوہر شریف میں مرجع خلائق ہے۔
===
تصنیف باکمال ===
آپ کی وجہ شہرت آپ کی عظیم تصنیف جو عربی زبان کا ایک شہکار ہے،"محیر العقول فی بیان کمالات عقل العقول المسمیٰ بہ مجموعہ صلٰوۃ الرسول"کئی برس پہلے تیار ہو چکی تھی لیکن زندگی میں چھپائے رکھا یہ ضخیم کتاب پانچ جلدوں پر مشتمل ہے۔
 
==کتب==
* مجموعہ صلوۃ{{ا}} الرسول {{درود}}، جدید طباعت 6 جلدوں میں