"کھڑا آدمی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م روبالہ:تبدیلی سرخ روابط از اردو مترادف Chordate > حبلیات
سطر 1:
{{Taxobox
| name =کھڑا آدمی<br />
''Homo erectus''
سطر 30:
 
چین میں بسنے والے آدمی کوپیکنگ انسان PEKING MAN اور داکٹر دوابو کی دریافت ، نام نہاد گم شدہ کڑی کو ۔۔۔ پتھے کن تھروپس ۔۔۔۔ جو درحقیقت کھڑا آدمی ہی تھا جاوا انسان کا نام دیا گیا ۔
کھڑے آدمی کے مجحرات دور دراز علاقوں میں کثرت سے ملے ہیں ۔ پیکنگ انسان اور جاوا انسان کے علاوہ الجزائر میں ننزنی فائن کے مقام پر کھڑے آدمی کی ہڈیاں ملی ہیں ۔ افریقہ کے دوسرے علاقوں میں آلڈووائی گھاٹی اور کوبی فورا میں بھی اس کے اعضائ ملے ہیں ۔ مراکش میںرباط کے قریب ایک کھوپڑی کے کچھ حصے اور سدی عبدالرحمٰن میں جبڑے اور دانت ملے ہیں ۔ ان میں آلڈووائی کے مجحرات زیادہ اہم اور فیصلہ کن ہیں ۔ اس طرح کینیا میں جھیل ترکانہ کے پاس سے کافی تعداد میں نہایت گرانقدار مجحرات ملے ہیں ۔ جنوبی [[مغربی افریقہ]] میں سالے کے مقام پر بھی اس کے اعضائ دریافت ہوئے ۔ یورپ میں [[مشرقی جرمنی]] کے شہر زنگسل بن اور یونان میں پیٹرا لونا کے قریب اس ڈھانچے ملے ہیں ۔
 
اس کے علاوہ افریقہ میں کاب وے ( زمبیا ) جھیل دؤ و ( تنزانیہ ) میں آلڈووئی گھاٹی کے قریب اوموالائدس فوتیان ، آتش دانوں کی غار Cave of Hearths اور بودو ( حبشہ ) کے مقامات پر اور یورپ میں سوانس کومبی ، سٹین ہائم ، بائش ، ایرنگس ڈارف اور لاچیز کے مقام پر ایسے مجحرات ملے ہیں ۔ جن کے بارے میں فیصلہ کرنا مشکل ہے کہ یہ کھڑے آدمی کے اعضائ ہیں یا باشعور آدمی کے تھے ۔ غالباً ارتقائی اعتبار سے وہ مرحلہ تھا جب کھڑا آدمی باشعور آدمی کی جون میں ڈھل رہا تھا ۔ یہ زمانہ چار سے پانچ لاکھ سال پرانا ہے ۔
سطر 92:
کھڑے آدمی نے انتہائی قدیم پتھریلے چاقوؤں سے لے کر زیادہ کار آمد دستی کلہاڑے بنانے تک کے اوزار سازی کے فن میں ترقی کی ۔ لہذا وہ کہیں بہتر شکاری تھا اور بڑے بڑے جانوروں کا شکار کرسکتا تھا ۔ اس مقصد کے لیے منصوبہ بندی اور تعاون کی ضرورت تھی ۔ لہذا وہ مل جل کر رہتا تھا ۔ چاہے غاروں میں اور چاہے کھلے میں ۔ اجتماع میں کسی نہ کسی قسم کی گفتگو کی لازمی ضرورت تھی ۔ لہذا کچھ نہ کچھ گفتگو ضرور ہوا کرتی گی ۔ کوئی نہ کوئی زمان ۔۔۔ اشاروں ، کنایوں اور آواز کے مفاہیم کی زبان ضرور رہی ہوگی ۔۔ چیالان نے ابتدائی نطق کے امکان کو تسلیم کیا ہے ۔
 
سپین میں طرالیہ اور امبرونہ کے مقامات پر جو مجحرات ملے ہیں ، ان میں لاتعداد ہڈیاں ہاتھیوں کی تھیں ۔ ان میں ایک معدوم جانور کی ہڈیاں بھی تھیں ، جو ہاتھی کی طرح دیکھانے والے دانت رکھتا تھا جو سیدھے تھے ۔اس کا جسم موجودہ ہاتھی سے بڑا تھا ۔ ان کی ہڈیاں ایک ہی جگہ پر اتنی زیادہ ملی ہیں کہ ان کا ایک جگہ اتفاقاً وہاں جمع ہو جانا خارج امکان تھا ۔ ہاتھی کی ہڈیاں کئی بڑی بڑی ہڈیاں توڑی گئیں تھیں ۔ جو اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ منصوبہ بندی کے ساتھ مل جل کر شکار کئے گئے تھے ۔ اپنا شکار اپنے ٹھکانے پر لا کر مارتے تھے اور مل جل کر گوشت کھاتے تھے ۔ جو بھون کر کھاتے تھے ۔ پتھر کے بے شمار اوزاروں کے علاوہ نوکدار لکڑیاں بھی یہاں سے ملی ہیں اور آگ کے آثار بھی وافر مقدار میں ملے ہیں ۔ یہ یاتھی اس جگہ آگ کے ذریعے ہنکا کر دلدل میں پھنسا کر مارتے تھے ۔ کیوں کہ ایک جگہ مارنا اور پھر گھسیٹ کر لے جانا بعید از قیاس ہے ۔ ۔۔۔ اس جگہ پر انسانی مجحر نہیں ملا ۔ شاید وہ وہاں رہتے نہیں تھے ۔ بلکہ یہ ان کی شکار گاہ تھی ۔ کھڑا آدمی یا تو ایسا [[خانہ بدوش]] تھا ۔ جو بعض جگہوں پر باقیدہ پلٹ کر آتا تھا یا پھر وہ بعض ٹھکانوں کا نیم باشندہ ۔ لباس کے استعمال یا عدم استعمال کے بارے میں معلوم نہیں ہے ۔
 
اس انسان کے بارے میں کسی قسم کے مذہبی رجحانات کا بھی کوئی ثبوت نہیں ملا ۔ مثلاً کسی قبر کا یا لاش کو باقیدہ دفن کرنے کا ایک بھی یا آدھا یا ادھورا سا ثبوت بھی نہیں ملا ۔ زرد مٹی سے بنائے ہوئے وہ نشانات بھی کہیں نہیں ملے جو بعد کی نسلوں میں نظر آتے ہیں ۔ اس طرح مردم خوری یعنی اپنی ہی نوع کے افراد کو کھانے کا کوئی ثبوت نہیں ملا ۔ ان کے پاس پتھر کے ہتھیار بنانے ، آگ کو استعمال کرنے ، جانوروں کو شکار کرنے اور خوردونی نباتات ڈھونڈ کر کھانے کی طبعیات تو بھی لیکن مابعد الطبعیات کوئی نہیں تھی ۔ ابھی مرحلہ تسخیر فطرت کا تھا ۔ انسان کے ہاتھ دوسرے انسان کی محنت کا استحصال ابھی شروع نہیں ہوا تھا ۔
سطر 117:
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}
[[زمرہ:خودکار ویکائی]]