'''مخطوطہ قرآن جامعہ برمنگھم''' [[برطانیہ]] کےکی [[جامعہ برمنگھم]] کے [[کتب خانہ|کتب خانے]] میں موجود [[قرآن کریم]] کا سب سے قدیم ترین دو ورقی نسخہ ہے۔ یہجو سن 2015ء میں برمنگھم کتب خانے سے دریافت ہوا۔<ref name="UoB">{{cite web|url=http://www.birmingham.ac.uk/news/latest/2015/07/quran-manuscript-22-07-15.aspx|title=Birmingham Qur'an manuscript dated among the oldest in the world|date=22 Julyجولائی 2015|publisher=[[جامعہ برمنگھم]]|accessdate=22 Julyجولائی 2015}}</ref><ref name="BBC-33436021">{{cite web|url=http://www.bbc.co.uk/news/business-33436021|title='Oldest' Koran fragments found in Birmingham University|date=22 Julyجولائی 2015|work=[[بی بی سی]]|accessdate=22 Julyجولائی 2015}}</ref> جامعہ کے مطابق ریڈیو کاربن ٹیسٹ سے یہ معلوم ہوا ہے کہ یہ مخطوطہ کم از کم 1370 سال پرانا ہے۔ قرآن کریم کا یہ مخطوطہ جامعہ برمنگھم کے کتب خانے میں ایک صدی سے پڑا ہوا تھا۔ یہ [[مشرقی وسطیٰ]] کےکی دوسریدیگر کتابوں اور دستاویزات کے ساتھ پڑاایک ہواصدی سے موجود تھا۔ [[آکسفرڈ یونیورسٹی]] کے ریڈیو کاربن ایکسلیریٹر یونٹ میں کئے گئے ٹیسٹ سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ نسخہ بھیڑ یا بکری کی کھال پر لکھا گیا ہے۔ہے، نیز اس ٹیسٹ کے مطابق یہ سنہ 568568ء اور سنہ 645645ء کے درمیان کا نسخہ ہے۔ برمنگھم یونیورسٹی کے عیسائیت اور اسلام کے پروفیسر ڈیوڈ تھامس کے بقول: {{اقتباس|اس تاریخ سے یہ کہا جا سکتا ہے کہ [[اسلام]] کے چند سال بعد کا نسخہ ہے۔ اور اس بات کے بھی قوی امکانات ہیں کہ جس نے بھی یہ لکھا وہ شخص [[محمد صلی اللہ علیہ و سلم|پیغمبر اسلام]] کے وقت زندہ تھا۔ جس نے یہ لکھا ہے ممکن ہے کہ وہ پیغمبر اسلام کے قریب تھے۔ ممکنہ طور پر انھوں نے پیغمبر کو دیکھا ہو گا اور ان کو تبلیغ کرتے ہوئے سنا ہو گا۔ ہو سکتا ہے کہ وہ پیغمبر کو قریب سے جانتے ہوں گے۔ اور یہ ایک اہم بات ہے۔ قرآن کو کتاب کی صورت میں 650 میں مکمل کیا گیا۔ یہ اعتماد کے ساتھ کہا جا سکتا ہے کہ قرآن کا جو حصہ اس چمڑے پر لکھا گیا ہے کہ وہ پیغمبر اسلام کے گزر جانے کے دو دہائیوں کے بعد کا ہے۔}}