"مثبت برقيہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 33:
مثبرقیہ کے وجود کے بارے میں پیشگوئی یا اسکا تفکر سب سے پہلے Paul Dirac نے 1928 میں [[ڈیراک مساوات]] کے منطقی نتیجے سے حاصل ہونے والی معلومات کی بنیاد پر کیا اور پھر 1932 میں Carl David Anderson نے اس مفروضہ ذرے کو دریافت کیا اور اسی نے اسے '''''positron''''' (مثبرقیہ) کا نام بھی دیا۔ یہ [[ضد مادہ]] کی پہلی شہادت تھی جو سامنے آئی۔
 
آج کل عام زندگی میں مثبرقیہ کا استعمال شائد سب سے زیادہ شفاخانوں میں ایک تشخیصی [[آلہ|آلے]] میں ہوتا ہے جس سے انسانی جسم کی تصاویر کی طرح اتاری جاسکتی ہیں (جیسا کہ [[مقناطیسی اصدائی تصویرہ|MRI]] یا [[ایکس شعاع]] کے زریعےذریعے بھی کیا جاتا ہے) اور اس [[اختبار]] کو [[مثبرقیہ اصداری قطع تصویر]] یا [[positron emission tomography]] کہتے ہیں اور اسے [[PET]] کے اختصار سے ظاہر کیا جاتا ہے۔ اسکے علاوہ [[طبیعیات]] کی تجربہ گاہوں میں [[ذراتی مسرع|برقیہ – مثبرقیہ تصادم]] یعنی [[ذراتی مسرع|electron-positron collider]] کے تجرباتی کے آلات میں بھی اسے استعمال کیا جاتا ہے۔