"عکرمہ بن ابوجہل" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1:
{{معلومات صحابي
|الاسم = عکرمہ بن عمرو/عكرمہ بن ابی جہل
|صورة =
|تعليق =
|الاسم_الكامل = عكرمہ بن [[عمرو بن ہشام|عمرو]] بن [[ہشام بن مغیرہ|ہشام]] بن [[مغیرہ بن عبد الله|مغیرہ]]
|النسب = [[مخزومی]] [[قرشی]]
|لقب =
|تاريخ_الميلاد =
|مكان_الميلاد =
|تاريخ_الوفاة =
|مكان_الوفاة =
|مكان_الدفن =
|زوج(ة) = [[ام حكيم]] بنت [[حارث بن ہشام|حارث]] بن [[ہشام بن مغیرہ|ہشام]] بن [[مغیرہ بن عبد الله|مغیرہ]]
|أولاد =
|أهل = '''والد''': [[عمرو بن ہشام|عمرو]] بن [[ہشام بن مغیرہ|ہشام]] بن [[مغیرہ بن عبد الله|مغیرہ]]<br/>'''والدہ''': ام مجالد من بنی ہلال بن عامر بن صعصعہ<br/>'''بھائی''': [[زرارة بن ابی جہل|زرارة]]، [[تممی بن ابی جہل|تممی]]
|مهنة =
|تاريخ_الإسلام = 8 ہجری (يوم [[فتح مكہ]])
|معارك =
|أهم_الإنجازات =
|قال_عنه =
|مكانته =
}}
'''عکرمہ بن عمرو''' عِكْرِمَةُ بنُ أَبِي جَهْلٍ عَمْرِو بنِ هِشَامٍ المَخْزُوْمِيُّ یہ ابوجہل کے بیٹے ہیں۔ اس لئے ان کی اسلام دشمنی کا کیا کہنا؟ یہ بھاگ کر [[یمن]] چلے گئے لیکن ان کی بیوی ''اُمِ حکیم'' جو ابوجہل کی بھتیجی تھیں انہوں نے اسلام قبول کرلیااوراپنے شوہر عکرمہ کے لئے بارگاہ رسالت میں معافی کی درخواست پیش کی۔ حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے معاف فرمادیا۔ اُمِ حکیم خود یمن گئیں اور معافی کا حال بیان کیا۔ عکرمہ حیران رہ گئے اور انتہائی تعجب کے ساتھ کہا کہ کیا مجھ کو محمد {{درود}}نے معاف کردیا! بہرحال اپنی بیوی کے ساتھ بارگاہ رسالت میں مسلمان ہوکر حاضر ہوئے حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے جب ان کو دیکھا تو بے حد خوش ہوئے اور اس تیزی سے ان کی طرف بڑھے کہ جسم اطہر سے چادر گر پڑی۔ اور ملتے ہوئے فرمایا(مَرْحَباً بِالرَّاكِبِ المُهَاجِرِ) اے ہجرت کرنے والے سوار مرحبا پھر حضرت عکرمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے خوشی خوشی حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کے دست حق پرست پر بیعت اسلام کی۔ (موطا [[امام مالک]] کتاب النکاح وغیرہ)<ref>سیرتِ مصطفی، مؤلف عبد المصطفیٰ اعظمی، صفحہ449، مکتبۃ المدینہ، باب المد ینہ، کراچی۔</ref><ref>سیر اعلام البنلاء علامہ ذھبی</ref> ان کی شہادت خلافت ابوبکر صدیق جنگ یرموک میں ہوئی<ref>رواۃ التھذیبین</ref>