"مظہر عباس" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
سطر 11:
 
بعد میں انہوں نے ایک امریکی رسالے کے لیے دس سال کام کیا اور اخبار ڈان کے لیے بھی لکھا۔ اس کے بعد انہوں نے آؤٹ لُک انڈیا کے لیے کام کیا جوکہ بھارت کا ایک اخبار ہے۔ وہ اے ایف پی بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی کے بیورو کے صدر بھی بنے۔
 
1992 میں وہ پاکستان ٹیلی ویژن سے جڑ گئے مگر طباعتی ذرائع کا کام جاری رکھا۔ 2002 میں انہوں نے اے آر وائی کے تبصراتی پروگراموں کی میزبانی کرنے لگے اور اسی سال انہوں نے وال اسٹریٹ جرنل ساؤتھ ایشیا بیورو کے صدر [http://daily.urdupoint.com/featured_10730_1_6.html ڈانیل پرل] کے اغوا اور قتل کو اے ایف پی کے کرسپانڈنٹ کے طور پر دنیا کے آگے پیش کیا۔ 2007 میں وہ اے آر وائی ون ورلڈ سے ہمہ وقت جڑے جو کہ اب اے آر وائی نیوز کے نام سے جانا جاتا ہے۔ وہ نائب ناظم بن گئے۔ انہوں نے ”اسپاٹ لائٹ” کے نام سے ہم ٹی وی پر ایک شو کی میزبانی کی۔ اس کے بعد وہ اے آر وائی کے لیے ایک ہفتہ وار شو دو ٹوک کیے جس میں انہوں نے ملک کی فوجی شخصیات کا انٹرویو لیا۔ بعد میں وہ ایکسپریس نیوز میں حالات حاضرہ کے ناظم بنے۔
 
==حوالہ جات==