"مظہر عباس" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
سطر 1:
'''مظہر عباس''' ایک پاکستانی صحافی ہیں۔ وہ [[اے آر وائی نیوز]] کے نائب ناظم اور [[پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس]] کے معتمد عمومی ہیں۔ وہ ڈی جی آئی ایس پی آر [[میجر جنرل]] اطہر عباس کے بھائی ہیں۔ <ref name="cpj">{{cite web|url=http://cpj.org/awards/2007/abbas.php |title=Mazhar Abbas - TV journalist, Pakistan - Awards - Committee to Protect Journalists |publisher=Cpj.org |date=2007-11-27 |accessdate=2012-02-02}}</ref>
 
عباس، جوتقریبًا تیس سال تک صحافی کے طور پر کام کرتے رہے، اپنے کام کی وجہ سے کئی دھمکیوں کے گھیرے میں رہے۔ تین آزاد ٹی وی چیانلوں کی مسدودی کے معاملے کو طشت از بام کرنے کے بعد جو [[پرویز مشرف]] کے خلاف عوامی احتجاج کو پوری طرح سے منظرکشی کررہے تھے، عباس کو پولیس کے الزامات کا 2007 میں سامنا کرنا پڑا۔ اسی سال مئی میں وہ اور دیگر دو صحافی اپنی کاروں پر گولیوں سے بھرے سفید لفافے دستیاب ہوئے۔<ref name="cpj"/>
سطر 10:
مظہر نے کراچی یونیورسٹی کے اپنے زمانہ طالب علمی ہی سے لکھنا شروع کردیا۔ انہوں نے اس وقت نوائے وقت کے لیے لکھا۔ فارغ التحصیل ہونے کے بعد انہوں نے دی اسٹار کے لیے کام کیا جو کہ کراچی کا ایک مشہور شام کا اخبار تھا۔
 
بعد میں انہوں نے ایک امریکی رسالے کے لیے دس سال کام کیا اور اخبار ڈان کے لیے بھی لکھا۔ اس کے بعد انہوں نے آؤٹ لُک انڈیا کے لیے کام کیا جوکہ بھارت کا ایک اخبار ہے۔ وہ اے ایف پی [[بین الاقوامی]] خبر رساں ایجنسی کے بیورو کے صدر بھی بنے۔
 
1992 میں وہ پاکستان ٹیلی ویژن سے جڑ گئے مگر طباعتی ذرائع کا کام جاری رکھا۔ 2002 میں انہوں نے اے آر وائی کے تبصراتی پروگراموں کی میزبانی کرنے لگے اور اسی سال انہوں نے [[وال اسٹریٹ جرنل]] ساؤتھ ایشیا بیورو کے صدر [http://daily.urdupoint.com/featured_10730_1_6.html ڈانیل پرل] کے اغوا اور قتل کو اے ایف پی کے کرسپانڈنٹ کے طور پر دنیا کے آگے پیش کیا۔ 2007 میں وہ اے آر وائی ون ورلڈ سے ہمہ وقت جڑے جو کہ اب اے آر وائی نیوز کے نام سے جانا جاتا ہے۔ وہ نائب ناظم بن گئے۔ انہوں نے ”اسپاٹ لائٹ” کے نام سے ہم ٹی وی پر ایک شو کی میزبانی کی۔ اس کے بعد وہ اے آر وائی کے لیے ایک ہفتہ وار شو دو ٹوک کیے جس میں انہوں نے ملک کی فوجی شخصیات کا انٹرویو لیا۔ بعد میں وہ [[ایکسپریس نیوز]] میں حالات حاضرہ کے ناظم بنے۔
 
2009 میں انہیں اعزازی میسوری میڈل (Missouri Medal of Honor) ان کی صحافت کے شعبے میں خدمات کے اعتراف دیا گیا تھا۔ وہ ان پانچ صحافیوں سے ایک تھے جنہیں بین الاقوامی آزادی صحافت انعام (International Press Freedom Award) سال 2007 میں دیا گیا تھا۔ یہ انعام ان صحافیوں کو دیا جاتا ہے جنہوں نے صحافت کی آزادی کو حملوں، دھمکیوں اور قیدوبند کی صورت میں بھی برقرار رکھنے کی کوشش کی۔ 2010 میں انہیں ایک انعام پاکستان کی [[انسانی حقوق]] سوسائٹی کی جانب سے آزادی صحافت کی کوششوں کے لیے دیا گیا۔ 35 سالہ صحافت کے دوران انہوں نے 5000 مضامین لکھے اور 400 ٹی وی شوز کا حصہ بنے۔
 
== موجودہ کام ==
سطر 21:
 
== شخصی زندگی ==
مظہر کے تین بھائی ہیں: ظفر عباس جو کہ ڈان کے ایک مدیر ہیں، میجر جنرل اطہر عباس جو کہ سابق ڈی جی آئی ایس پی آر ہیں اور اظہر عباس جو [[جیو نیوز]] کے سابق صدر رہے ہیں۔
 
مظہر شادی شدہ ہیں اور ان کی تین بیٹیاں ہیں۔
سطر 33:
[[زمرہ:پاکستانی صحافی]]
[[زمرہ:اردو صحافی]]
[[زمرہ:خودکار ویکائی]]